• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’مہاراشٹر ہماری ماں ہے، اسے بچانا ہماری ذمہ داری ہے‘‘

Updated: November 12, 2024, 11:12 PM IST | Chalisgaon

ادھو ٹھاکرےکی مہاراشٹر کے عوام سے ریاست کے وقار کی خاطر متحد ہونے کی اپیل، نریندر مودی اور امیت شاہ پر مہاراشٹر کے وسائل لوٹ کر گجرات لے جانے کا الزام

Shiv Sena  chief Uddhav Thackeray addressing the rally
شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے

’مہاراشٹر ہماری ماں ہے اور جب ماں مصیبت میں ہوتی ہے، ہمیں اُسے بچانا ضروری ہوتا ہے ۔ ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا بند کرنا ہوگا  ۔نہیں تو ڈاکوہماری آنکھوں کے سامنے ہماری ماں کو چھین  کرلے جائیں گے ۔یہ پاپ ہم ہونے نہیں دے سکتے۔‘‘ان خیالات کا اظہار شیوسینا( ادھو) کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے ضلع جلگائوں کے چالیس گائوں علاقے میں منعقدہ ایک انتخابی  جلسے  کے دوران کیا۔ چالیس گائوں حلقہ اسمبلی  سے  شیوسینا (اُدھو)  کے نمیش بھیا صاحب پاٹل امیدوار  ہیں۔ انہی کی تشہیر کیلئےشیتکری سہکار سنگھ کے کاڑی کارخانہ میدان پر  یہ جلسہ منعقد کیا گیا تھا۔
  اپنی تقریر کے شروع میںاُدھو ٹھاکرے نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے بیگ کی تلاشی لئے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ’’میں ایک آرٹسٹ ہو ں ،وزیر اعلیٰ بننے کے بعد سے میری فوٹو گرافی بند پڑ گئی  تھی ،آج کئی دنوں کے بعد مجھے فوٹو گرافی کرنے کا موقع الیکشن کمیشن کی وجہ سے ملا وہ بھی ہیلی کاپٹر کے بازو میں کھڑے ہو کر ۔  اس کیلئے  میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔‘‘ انہوں نے کہا ’’میرا بیگ روز انہ چیک کرو ،یا پھر ہاتھوں میں پکڑ میرے ساتھ چلو ،تاکہ میرا بوجھ کم ہو جائے  لیکن جیسے میرے بیگ کی جانچ کی گئی  ویسے ہی مودی ،شاہ ،مندے  (شندے) ،دیوریندر   اوراجیت پوار کی بھی کی جائے۔خصوصی طور پر مودی اور شاہ کی تو آتے اور  جاتے دونوں  وقت تلاشی لی جائے ، ان کا جیب بھی چیک کیا جائے کیو نکہ   وہ مہاراشٹر سے لوٹ کر گجرات لے جا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نےمہاراشٹر کے عوام کو متنبہ کیا کہ ’’ مہاراشٹر ہماری ماں ہے اور جب ماں مصیبت میں ہوتی ہے، ہمیں اُسے بچانا ضروری ہوتا ہے ۔ ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا بند کرنا ہوگا  ۔نہیں تو ڈاکوہماری آنکھوں کے سامنے ہماری ماں کو چھین  کرلے جائیں گے ۔یہ پاپ ہم ہونے نہیں دے سکتے۔‘‘ سابق وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ مہاراشٹر کے وقار کی حفاظت کیلئے تمام طبقات کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ اُدھو ٹھاکرے نے مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’مودی جی!  آپ دہلی  میں ملک کے وزیر اعظم کے طور پر بیٹھے ہیں،بی جے پی کے وزیر اعظم کے طور پر نہیں۔اگر آپ خود کو بی جے پی کا وزیر اعظم سمجھتے ہیں تو گجرات جاکر بی جے پی کے دفتر میں بیٹھیں ۔ ‘‘ریاست میں امیت شاہ کے دورے اور بی جے پی کے مینی فیسٹو کے اجراء کے موقع پر نائب وزیر اعلیٰ دیوریندر فرنویس کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کے جواب میں اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’اتنے بڑے وشو گر و اُدھو ٹھاکرے سے گھبرا گئے ۔تم نے تو  اُدھو ٹھاکرے کو ختم کردیا ،میرا سب کچھ لوٹ لیا ،پارٹی توڑ دی ،انتخابی نشان چوری کیا ،والد بھی چوری کر لیا ۔خود کے والد پر فخر نہیں کیا، میرے والد پر فخر کیا ۔‘‘
تقریر میں پھر ممبرا کا نام
 تقریر کے آخر میں سابق وزیر اعلیٰ نے ایک بار پھر ممبرا کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ  ’’ ( شیواجی )مہاراج کے مجسمے کا گرنا ہمارے دل پر زخم ہے، چھترپتی شیواجی مہاراج کوئی ای وی ایم   نہیں ہیںکہ مجسمہ بنایا اور ووٹ مل گئے مگر ایسا ہوا ۔کوکن  خطے میں ایک نالائق جیت کر آیا۔  وہاں مہاراج کا  مجسمہ بنایا گیا  جو ۸؍ مہینے میں  گر گیا ۔کسی کو شرم  نہیں آئی ۔مودی نے مغروری انداز میں معافی مانگی ۔مگر ا ب تک دیوریندرفرنویس نے معافی بھی  نہیں مانگی ۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ میری ہمت پر سوال اٹھاتے ہو ،ایک مرتبہ میدان میں آئو میری ہمت کیا ہے دکھاتا ہوں ۔دیوریندر فرنویس اگر آپ میں ہمت ہے توممبرا میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا مندر بنا کر دکھائیں ۔‘‘ انہوں نے کہا ’’تم نے جس غدار کو سر پر بٹھایا ہے ۔اُسی کے حلقے میں ممبرا آتا ہے ۔تمہیں ممبرا میں شیواجی مہاراج کا مندر بنانا مشکل کیوں لگ رہا  ہے ؟ممبرا میرا بھی شہر ہے ۔اسکے داخلی راستے پر سبھی عظیم شخصیات کی تصویر والا ایک بورڈ آویزاں ہے ۔تمہارے خفیہ محکمہ کے لوگ ہمارے پیچھے لگانے کے ساتھ اسکی بھی معلومات لے لیا کرو کس شہر میں کیا کیا ہے ۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’تمہاری ریاست میں کون سی چیز کہاں ہے یہ بھی تمہیں معلوم نہیں ۔تم ہندو مسلم فساد بھڑکانا ،چاہتے ہو۔ مگر فساد نہیں ہو رہا ہے کیونکہ سبھی کو  سمجھ میں آ  گیا ہے کہ بی جے پی کا ہندوتوا گھر جلانے  والا ہے اور شیوسینا کا ہندوتوا گھروں میں چولہا جلانے والا ہے ۔‘‘ شیوسینا (ادھو) سربراہ نے کہا ’’اسی لئے مسلمان میرے ساتھ ہیں ۔یہی وجہ ہے تمہارے پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK