حکومت نے اسکیم نافذ کرنے کی راہ ہموار کرنے کیلئے جو کمیٹی بنائی تھی اس نے اب تک رپورٹ پیش نہیں کی جس سے ملازمین مایوس ہیں
EPAPER
Updated: August 12, 2023, 3:02 PM IST | Agency | Mumbai
حکومت نے اسکیم نافذ کرنے کی راہ ہموار کرنے کیلئے جو کمیٹی بنائی تھی اس نے اب تک رپورٹ پیش نہیں کی جس سے ملازمین مایوس ہیں
ریاستی حکومت کی سروس میں یکم نومبر ۲۰۰۵ء یا اس کے بعد شامل ہونے والے ملازمین کیلئے پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں ہونے والی تاخیر سے ملازمین کے درمیان ناراضگی ہے۔ اگر حکومت کا یہی سست رویہ رہا تو ریاست بھرمیں ۱۷؍ لاکھ سرکاری ملازمین اور ٹیچرس ایک بار پھر ہڑتال پر چلے جائیں گے۔ سرکاری ملازمین کی تنظیم کے جنرل سیکریٹری وشواس کاٹکر نے یہ اطلاع دی ہے۔
یاد رہے کہ اس سال مارچ میں ریاست بھرکے سرکاری ملازمین نے نئے سرکاری ملازمین کیلئے پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور پورا نہ ہونے پر ہڑتال پر چلے گئے تھے۔ اس وقت حکومت نے سابق سرکاری افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی جسے یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ یہ معلوم کرکے بتائے کہ کس طرح سرکاری ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ہڑتال واپس لے لی گئی تھی۔ اس کمیٹی کو ۳؍ ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن ۳؍ ماہ میں رپورٹ پیش نہیں کی گئی بلکہ کمیٹی نے مزید ۲؍ ماہ کی مہلت مانگی ۔اس سے سرکاری ملازمین میں ناراضگی ہے۔
گزشتہ دنوں سرکاری ملازمین نے ریاست کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا۔ کہیں موٹر بائیک ریلی نکالی گئی تو کہیں کلکٹر آفس پر دھرنا دیا گیا۔ تنظیم کے سربراہ اشوک دگڑے کا کہنا ہے کہ حکومت جلد از جلد پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرے، سرکاری ملازمین کی خالی اسامیوں کو پر کرے ، اور سرکاری محکموں کی نجکاری بند کرے، ہم ان مطالبات کو تسلیم کروانے کے تعلق سے پر عزم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر جلد ہی یہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہم ہڑتال پر جانے سے گریز نہیں کریں گے۔