گزشتہ دنوں شولاپور کا مارکڑ واڑی گائوں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب اس گائوں کے باشندوں نے بیلٹ پیپر پر ووٹ دے کر ای وی ایم کے ووٹوں کے تعلق سےموجود شبہات کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 4:09 PM IST | Agency | Solapur
گزشتہ دنوں شولاپور کا مارکڑ واڑی گائوں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب اس گائوں کے باشندوں نے بیلٹ پیپر پر ووٹ دے کر ای وی ایم کے ووٹوں کے تعلق سےموجود شبہات کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
گزشتہ دنوں شولاپور کا مارکڑ واڑی گائوں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب اس گائوں کے باشندوں نے بیلٹ پیپر پر ووٹ دے کر ای وی ایم کے ووٹوں کے تعلق سےموجود شبہات کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پولیس نے انہیں ایسا کرنے نہیں دیا لیکن اس کے بعد سے یہاں این سی پی (شرد) اور بی جے پی کے درمیان روزانہ کی بنیا د پر جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
گزشتہ دنوں این سی پی (شرد) سربراہ شرد پوار گائوں آئے تھے۔ انہوں نے مقامی باشندوں کی تعریف کی تھی اور سوال کیا تھا کہ اگر گائوں والے اپنے ووٹوں کے تعلق سے تسلی کیلئے بیلٹ پیپر پر پولنگ کا انعقاد کرتے ہیں تو اس میں برائی کیا ہے؟ اس کے بعد سے وہاں بی جے پی اور این سی پی (شرد) کے درمیان پوسٹر جنگ جاری تھی۔ بی جے پی کارکنان ای وی ایم کی حمایت میں اور شرد پوار کے خلاف بینر لگا رہے تھے تو این سی پی ( کارکنان) ای وی ایم کے خلاف بینر لگا کر سوال اٹھا رہے تھے۔ منگل کو بی جے پی کے ہارے ہوئے امیدوار رام ساتپوتے کی حمایت میں نومنتخب رکن اسمبلی گوپی چند پڈلکر اور بی جے پی کے حلیف سدا بھائو کھوت مارکڑ واڑی پہنچے۔ انہوں نے شرد پوار جیسے سینئر لیڈر کیلئے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے انہیں نشانہ بنایا اور ای وی ایم کی حمایت کی۔
گوپی چند پڈلکر نےکہا ’’ ۱۰۰؍ شکونی (ماما) مرے تو ایک شرد پوار پیدا ہوئے۔ انہوں نے دھنگر سماج کو بدنام کرنے کیلئے مارکڑ واڑی کا نام آگے کیا ہے۔‘‘ ای وی ایم کے معاملے کو ذات پات کا رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوئے پڈلکر نے کہا ’’ لوگ ہر جگہ مارکڑ واڑی پیٹرن کی بات کر رہے ہیں۔ اصل میں یہاں ۹۰؍ فیصد دھنگر سماج کے لوگ رہتے ہیں۔ شر د پوار دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں دھنگر سماج آئین ہند کو نہیں مانتا ۔ اس لئے جان بوجھ کر مارکڑ واڑی کا نام لیا جا رہا ہے۔ ‘‘ پڈلکر کے ساتھ آئے سدا بھائو کھوت نے بھی بدزبانی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا ’’ شرد پوار نے ۶۰؍ یا ۷۰؍ سال تک اقتدار کا مزہ لوٹا۔ اب ان کا باپ دیوا بھائو (دیویندر فرنویس) آیا ہے۔ اس لئے انہیں نیند نہیں آ رہی ہے۔ شرد پوار کی پارٹی اصل میں لٹیروں کی گینگ ہے۔ ‘‘ سدا بھائو کھوت نے کہا ’’ جب ۱۰؍ سال آپ اقتدار میں رہے اس وقت ای وی ایم میں کوئی خرابی نہیں تھی؟ اب اوی ایم میں خرابی دکھائی دے رہی ہے؟ ‘‘ انہوں نے مارکڑ واڑی گائوں نے جمہوریت کی لاج رکھ لی ہے۔ اس لئے شرد پوار کی جانب سے اسے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بی جے پی کی ریلی کے بعد مارکڑ واڑی میں شام کو کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے بھی پہنچے ۔ انہوں نے ای وی ایم کے معاملے میں براہ راست وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا۔ پٹولے نے کہا ’’ ہر کسی کو معلوم ہے کہ الیکشن کمیشن کس کے اشارے پر کام کرتا ہے۔ بی جے پی والے بار بار چیلنج کر رہے ہیں کہ اگر ای وی ایم پر شبہ ہے تو پھر اپنی رکنیت سے استعفیٰ دیدو۔ میں استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہوں۔ پہلے آپ اس بات کا اعلان کریں کہ آپ بیلٹ پیپر پر الیکشن کروانے کیلئے تیار ہیں۔‘‘ اس دوران مارلی شیرس اسمبلی حلقہ ( جہاں مارکڑ واڑی گائوں واقع ہے ) کے جیتے ہوئے امیدوار اتم رائو جانکر نے بھی اس چیلنج کو قبول کیا اور بیلٹ پیپر پر الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا۔ پڈلکر کی نازیبا تقریر پر جانکر نے کہا کہ پڈلکر جیسے ۵؍ چوہے پوار صاحب ناشتے میں کھاتے ہیں۔‘‘