• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماہم پھاٹک بریج کا کام ۴؍سال بعد بھی نامکمل

Updated: February 05, 2025, 1:36 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

ایک ہفتےمیں سہولت مہیا نہ کرانے پرراستہ جام کرنے کا انتباہ ۔رمضان المبارک سےقبل کام پورا کرنے کا مطالبہ، مقامی ایم ایل اے کی وارڈ آفیسر کے ہمراہ میٹنگ۔

This is the status of ongoing construction work near Maham Railway Gate Bridge. Photo: INN
ماہم ریلوے پھاٹک بریج کے پاس جاری تعمیراتی کام کی صورتحال یہ ہے۔ تصویر: آئی این این

ماہم پھاٹک بریج کا کام۴؍سال گزرنے کے بعد بھی نامکمل ہے۔ اس کی وجہ سے ۴؍ اسکولوں کے طلبہ،خواتین ،بزرگ اور دیگر شہریوں کو زبردست دقت درپیش ہے۔ صبح وشام کے وقت تو ٹریفک جام کا حال ناقابل بیان ہوتا ہے ۔یہیں سے کملانگر، آزاد نگر، ڈائمنڈ نگر اور دیگر علاقوں کے لوگ گزرتے ہیں۔ دھاراوی واسیوں کی پریشانی کا اندازہ اس سے بآسانی کیا جاسکتا ہے کہ رہیجا اسپتال سے دھاراوی ایمبولینس بمشکل دو تین منٹ میں پہنچتی ہے مگر مجبوراً سائن اسپتال تک گھوم کر جانے کے سبب کافی وقت لگ جاتا ہے۔ ان مسائل کے خلاف مقامی الگ الگ سوسائٹیز کے ممبران نے بی ایم سی کو لیٹر دیا اوریہ انتباہ بھی دیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر ان مسائل پر توجہ نہ دی گئی تو راستہ جام کیا جائے گا۔ ساتھ ہی سائن بریج کی تعمیر میں سست روی پر بھی آواز بلند کی گئی۔
’’پریشانی ناقابل برداشت ہے....‘
 دھاراوی میںمقیم اوراس مسئلے کو نمایاں کرنے والوں میںشامل امام اعظم نے کہا کہ ’’ماہم پھاٹک بریج کاکام ۴؍سال بعد بھی نامکمل ہےاورسائن اسٹیشن کا بریج  ۶؍ماہ قبل توڑ دیا گیا ہےجبکہ ساہو نگر ریلوے پبلک بریج بھی توڑنے کا منصوبہ ہے۔ ان حالات میں دھاراوی واسیوں کو جس طرح ٹریفک جام کی پریشانی ہورہی ہے اسے بیان نہیں کیاجاسکتا۔ ٹی جنکشن اورماہم (ویسٹ) سے یہی ایک راستہ ہے۔ ان مسائل کیخلاف ڈائمنڈ اپارٹمنٹ، ڈاکٹر بالغانگر سوسائٹی، ایورشائن مینڈوس اور دیگرسوسائٹی کی جانب سے بی ایم سی کولیٹر دیا گیا ہے کہ بریج جلد سے جلد پورا کیا جائے ورنہ بڑے پیمانے پراحتجاج کیا جائے گا۔‘‘مقامی ذمہ دار اور کانگریس کے عہدیدار محمد خلیل نے کہاکہ ’’وارڈ آفیسر سے کہا گیا ہےکہ رمضان المبارک سے قبل بریج کا کام پورا کیا جائے کیونکہ اس وقت مزیدمشکلات ہوں گی۔ اسلئے شہری انتظامیہ توجہ دے کیونکہ دھاراوی واسی بریج نامکمل ہونے کے سبب ایک طر ح سے گھِر کر رہ گئے ہیں۔‘‘
چارلی انتھونی نے کہاکہ ’’وارڈ آفیسر سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اندازہ ہوا کہ ان کومسائل کا علم ہی نہیں ہے۔ حالانکہ دھاراوی واسی پریشان ہیں۔ عارضی بریج اتنا تنگ ہے کہ اس سے پیدل چلنا بھی دشوار ہوتا ہے اوربڑی گاڑیاں یا اسکول کی بسیں گزرنا تو ممکن ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ’’ ہم لوگوں نے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے ،اگر اس دوران کام تیزی سےآگے نہ بڑھایا گیا تو راستہ جام کریں گے کیونکہ اس کے علاوہ عوام کے پاس کوئی اورچارا نہیں ہے۔۴؍سال کا انتظار بہت ہوتا ہے، اب مزیدانتظار ناقابل برداشت ہے۔‘‘ 
وارڈ آفیسر کی مثبت یقین دہانی 
سائن اسٹیشن پر جاری بریج کے کام میں سست روی کی وجہ سے شہریوں کوہورہی پریشانی سےبھی میونسپل افسران کوآگاہ کرایا گیا ۔مقامی ایم ایل جیوتی گائیکواڑ نے کہا کہ ’’ تعمیر کےساتھ شہریوں کی سہولت کا خیال رکھنابھی ضروری ہے۔ کام میںتاخیر کی وجہ سے کافی پریشانی ہورہی ہے۔ اسلئے تیزی سے کام آگے بڑھایاجائے اورشہریوں کو سہولت بھی مہیاکرائی جائے۔‘‘ اس تعلق سے سابق کارپوریٹر حاجی ببو خان نے بھی وارڈ آفیسر کی توجہ مبذول کرائی اورعوام کو ہونے والی پریشانی بتائی۔ اس پرجی ساؤتھ وار ڈ کی اسسٹنٹ میونسپل کمشنر مردلا اینڈےنے دونوں بریج کی تعمیر کے تعلق سےمثبت یقین دہانی کروائی اورکہاکہ عوام کی پریشانیاں دور کرنے پرتوجہ دی جائے گی۔دیکھنا ہوگا کہ شہریو ںکی جانب سے جو مہلت دی گئی ہے اس کےاندر کام کس قدرآگے بڑھایا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK