چترنجن پارک کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعدترنمول کانگریس کی ایم پی نے بی جے پی پرشدید تنقید کی
EPAPER
Updated: April 10, 2025, 10:01 AM IST | New Delhi
چترنجن پارک کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعدترنمول کانگریس کی ایم پی نے بی جے پی پرشدید تنقید کی
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے دہلی کے چترنجن پارک میں مچھلی کے کاروباریوںکوہندوتوا وادی عناصر کے ذریعے ڈرانے دھمکانے پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ صرف بنگالیوں کے کاروباری مقامات کو ہی نہیں، بلکہ ان کے کھانے پینے کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ مہوا نے گزشتہ روز ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ دہلی کے بنگالی اکثریتی علاقہ چترنجن پارک میں مچھلی فروخت کرنے والوں کو مبینہ طور سے دھمکا رہے ہیں۔ ویڈیو پوسٹ کرنے کے ایک دن بعد مہوا نے اس معاملے میں اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ اس میں وہ کہتی ہیں کہ ’’آپ دیکھ سکتے ہیں کہ دن دہاڑے بی جے پی کے غنڈے بغیر کسی خوف کے دکان مالکان کو کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنی دکانیں چترنجن پارک میں نہیں چلا سکتے۔‘‘ وہ یہ سوال بھی اٹھاتی ہیں کہ ’’کیا بی جے پی ہمیں یہ بتائے گی کہ ہم کیا کھا سکتے ہیں اور کہاں ہمیں اپنی دکانیں لگانی ہیں ؟ کیا بی جے پی ہمیں یہ بتائے گی کہ ہم دن میں۳؍ مرتبہ جے شری رام کا ورد کرتے ہوئے ڈھوکلا کھائیں؟‘‘
مہوا موئترا نے بی جے پی پر ہندو مخالف، مسلم مخالف اور آئین مخالف ہونے کا سنگین الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ بی جے پی ہندوؤں کیلئے نہیں ہے۔ یہ ہندو دکاندار ہیں جنہیں دھمکایا جا رہا ہے۔‘‘ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے بی جے پی کے ہندو لیڈروں کو اس بات پر آڑےہاتھوں بھی لیا کہ وہ مبینہ طور سے اپنے ہی طبقہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
جہاں تک چترنجن پارک کے دکانداروں کو دھمکانے والے ویڈیو کا معاملہ ہے، اس میں ایک شخص کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’یہ (مندر کے بغل میں دکان ہونا) غلط ہے، یہ سناتن مذہب کے جذبات کو مجروح کر رہا ہے۔‘‘ ویڈیو میں ایک دکاندار یہ بھی بتاتا سنائی دیتا ہے کہ اس مندر کو مقامی دکانداروں نے ہی مل کر بنایا ہے، لیکن سامنے والا اس کی بات کو نظر انداز کرتا ہے۔ اس معاملے میں مہوا موئترا نے دہلی کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’3 مہینے کی بی جے پی حکومت نے دہلی کو یہ تحفہ دیا ہے۔‘‘