• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملاڈ: اکسا گاؤں میں اڈانی کو جگہ دینے کے خلاف زبردست احتجاج

Updated: January 17, 2025, 12:00 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بھاری پولیس بندوبست میں افسران سروے کیلئےصبح سویرے پہنچے مگر شدید مخالفت کے سبب انہیں لوٹنا پڑا۔

Protests are being held against the survey in Aksa village of Malad. (Photo: Nimesh Dave)
ملاڈ کے اکسا گاؤں میں سروے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔ (تصویر: نمیش دوے)

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئے ملاڈ کے اکسا گاؤں میں اڈانی گروپ کو جگہ دینے اور سروے کرنے کے خلاف مقامی کولی اور دیگر سماج کے لوگوںنے زبردست احتجاج کیا اور سروے افسران کو لوٹنے پر مجبور کیا۔ دراصل گوریگاؤں سٹی سروے افسران کی جانب سے جمعرات کو سروے کی خاطر مالونی پولیس سے بندوبست مانگا گیا تھا اورسروے کاوقت صبح ساڑھے ۹؍بجے مقرر کیا گیا تھامگر گاؤں والوں کا الزام ہے کہ بڑی خاموشی سے بھاری پولیس بندوبست کے ساتھ سروے افسران صبح ۷؍بجےہی پہنچ گئے اور سروے شروع کردیا۔ گاؤں والوں کوجب اس کی اطلاع ملی تووہ برہم ہوگئے اور احتجاج کرنے لگے۔ ان کااحتجاج یہیں نہیں تھما بلکہ بڑی تعداد میںوہ پلے  کارڈز لے کرپولیس اسٹیشن پہنچے، نوبت یہاں تک پہنچی کہ حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے پولیس اسٹیشن کا گیٹ بند کرنا پڑا ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میںجو پلے کارڈز لئے ہوئے تھے، ان پر’مچھلی مار ایک ہو،جے ہو، مچھلی سکھانے کی جگہ اڈانی کو دینے کے حکومت کے فیصلے کی ہم مذمت کرتے ہیں، بھومی پتروں کے ادھیکاروں کی زمین اڈانی کے قبضے میں نہیں جائے گی، ہمارا سنگھرش ہے ماحولیات کو بچانے کا ،ہماری لڑائی ماحولیات کے تحفظ کیلئے ہے اور ہماری زمین ہماراحق ‘ وغیرہ لکھا   تھا۔ 
سروے کی مخالفت کے بعد مظاہرین کے ایک وفد کے ہمراہ ڈپٹی پولیس کمشنر بھوئیٹے، سروے افسران اور رکن اسمبلی کی گفتگو ہوئی۔گاؤں والوں کا کہنا تھاکہ اس تعلق سے وزیراعلیٰ کو خط دیا جائے گا جس میں وہ اپنے مطالبات پیش کریں گے۔ وزیراعلیٰ ایک ماہ میںاس کا حل نکالیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK