کہا: غزہ میں اسرائیل نے اسکولوں کو تباہ کردیا ہے، غزہ میں ۹۰؍ فیصد یونیورسٹیاں بھی تباہ ہوچکی ہیں، ایک فلسطینی لڑکی اپنے مستقبل کی تعمیر نہیں کر سکتی اگر وہ اسکول نہیں جاسکتی۔ افغان طالبان پر بھی تنقید کی۔
EPAPER
Updated: January 13, 2025, 10:10 AM IST | Islamabad
کہا: غزہ میں اسرائیل نے اسکولوں کو تباہ کردیا ہے، غزہ میں ۹۰؍ فیصد یونیورسٹیاں بھی تباہ ہوچکی ہیں، ایک فلسطینی لڑکی اپنے مستقبل کی تعمیر نہیں کر سکتی اگر وہ اسکول نہیں جاسکتی۔ افغان طالبان پر بھی تنقید کی۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ دنیا میں ۱۲؍ کروڑ جبکہ پاکستان میں سوا کروڑ لڑکیاں اسکول نہیں جاتیں، اسرائیل نے غزہ میں پورا نظام تعلیم تباہ کردیا، طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، طالبان نے ایک دہائی سے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر دو روزہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی کا شکریہ جنہوں نے ہمیں یہاں اکٹھا کیا ہے، پاکستان سے میں نے اپنا سفر شروع کیا اور میرا دل ہمیشہ پاکستان میں رہتا ہے۔
ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ نبی کریمؐپر نازل ہونے والی پہلی وحی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سیکھنا اسلام کی بنیاد ہے، یہ تمام مردوں، عورتوں، لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ لکھنے، پڑھنے اور سیکھنے کے ذریعے ترقی اور بااختیار ہونے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے بچوں نے اپنی زندگی اور اپنا مستقبل کھودیا، غزہ میں اسرائیل نے اسکولوں کو تباہ کردیا ہے۔ غزہ میں ۹۰؍ فیصد یونیورسٹیاں بھی تباہ ہوچکی ہیں، ایک فلسطینی لڑکی اپنے مستقبل کی تعمیر نہیں کر سکتی اگر وہ اسکول نہیں جاسکتی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی عالمی قوانین کی خلاف ورزی پرآوازبلند کرتی رہوں گی۔
ملالہ نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد پورا نہیں ہوگا اگر ہم افغان لڑکیوں کی تعلیم کی بات نہ کریں، ایک دہائی سے طالبان نے خواتین سے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے، طالبان نے خواتین کے حقوق چھیننے کیلئے۱۰۰؍ سے زائد قانون سازیاں کی ہیں، طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان اپنے جرائم کو ثقافت اورمذہبی جواز کے طور پر پیش کرتے ہیں، ہمیں یہ بات بالکل واضح کرنی چاہئے کہ اس میں کچھ بھی اسلامی نہیں ہے، یہ پالیسیاں اسلام کی تعلیمات کی عکاسی نہیں کرتیں، طالبان پالیسیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں، کسی بھی ثقافت یا مذہبی عذر سے اس کا جواز پیش نہیں کی جاسکتا۔
ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ دنیا کے رنگوں میں پاکستانی لڑکیوں کا حصہ بھی درکارہے، ہرلڑکی کا حق ہے کہ وہ۱۲؍ سال کیلئے اسکول جائے۔ خواتین کی تعلیم میرے دل کے بہت قریب ہے، سیکھنا ہماری اسلامی تعلیمات میں شامل ہے، حضرت عائشہؓ اور فاطمہ جناح جیسی خواتین ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، فاطمہ جناح نے آزادی اور انصاف کی جدوجہد کیلئے بہت کام کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کیلئے خواتین کا کردار اتنا ہی اہم ہے جتنا مردوں کا، یہ حقیقت ہےکہ بیشترحکومتیں لڑکیوں کی تعلیم کو نظرانداز کرتی ہیں، نظرانداز کئےجانے کےباوجود آج لڑکیوں کی تعلیم کا معاملہ مختلف نظر آرہا ہے، اگر ہم بحرانوں کو نظراندازکریں گے تو اسلام کی بنیادی تعلیم کوحاصل نہیں کرپائیں گے۔