ایک انٹرویو کے دوران ملائیشیائی وزیراعظم انور ابارہیم نے اس دعویٰ کو مسترد کر دیا کہ ان کی حکومت، اسرائیل کے ساتھ سفارتی فاصلے کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا ۔
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 5:59 PM IST | Kualalampur
ایک انٹرویو کے دوران ملائیشیائی وزیراعظم انور ابارہیم نے اس دعویٰ کو مسترد کر دیا کہ ان کی حکومت، اسرائیل کے ساتھ سفارتی فاصلے کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا ۔
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے ملک کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔ ملائیشیا، فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ ملائیشین ریزرو کے مطابق، انور نے جمعہ کو لاطینی امریکی ملک پیرو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) کے اجلاس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے اس دعویٰ کو بھی مسترد کر دیا کہ ان کی حکومت، اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی فاصلے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی میڈیا کے ساتھ ایک فالو اپ انٹرویو میں انور نے اپنے مؤقف پر مضبوطی سے جمے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کو اسرائیل کے تئیں اپنا موقف "انصاف کے تقاضا" کے طور پر برقرار رکھنا ہوگا۔ انور نے اسرائیل کے متعلق کہا کہ بین الاقوامی نظام کے تناظر میں، کچھ افرد اسرائیل کو اقوامِ متحدہ کا ایک `ڈی فیکٹو (صحیح لیکن باضابطہ طور پر قبول نہیں کیا گیا) جبکہ کچھ `ڈی جیور (باضابطہ طور پر منظور شدہ) ممبر مانتے ہیں۔ لیکن ہم اس ملک کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ انور نے مزید کہا کہ ملائیشیا واحد ملک تھا جس نے اے پی ای سی اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے بڑھتے تشدد پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے اس ضمن میں کہا کہ کسی قوم کے حقوق سے انکار کرکے عالمی معیشت اور آزاد تجارت پر گفتگو نہیں کی جاسکتی۔ یہ انصاف کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملائیشیا جب بھی ضرورت ہو، فلسطینی عوام کی حمایت کرتا رہے گا۔