مہاراشٹر اسمبلی میں نمائندگی کیلئے مالیگاؤں سینٹرل (۱۱۴) حلقے سے اَب تک چار سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدوار نامزد کردئیے ہیں۔ جس کے بعد موجودہ صورتحال میں چہار رُخی مقابلے کے آثار واضح ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 28, 2024, 12:55 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
مہاراشٹر اسمبلی میں نمائندگی کیلئے مالیگاؤں سینٹرل (۱۱۴) حلقے سے اَب تک چار سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدوار نامزد کردئیے ہیں۔ جس کے بعد موجودہ صورتحال میں چہار رُخی مقابلے کے آثار واضح ہوئے ہیں۔
مہاراشٹر اسمبلی میں نمائندگی کیلئے مالیگاؤں سینٹرل (۱۱۴) حلقے سے اَب تک چار سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدوار نامزد کردئیے ہیں۔ جس کے بعد موجودہ صورتحال میں چہار رُخی مقابلے کے آثار واضح ہوئے ہیں۔ یہ سیاسی منظرنامہ ۲۰۱۴ء کے اسمبلی الیکشن کی طرح ہوگیا ہے جبکہ ۲۰۱۹ء کے الیکشن میں صرف ۲؍ امیدوار(مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور آصف شیخ رشید ) کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔ اس بار چار سیاسی پارٹیوں کے امیدواروں میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی ( آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین )، شیخ آصف ( انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹر )، شانِ ہند ( سماج وادی)، اعجاز بیگ ( کانگریس ) کے نام ہیں ۔ ان میں سب سے پہلے اسد الدین اویسی (ایم آئی ایم) نے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کیا تھا۔ ۱۸؍ اکتوبر جمعہ کو مالیگاؤں میں ’جَن ادھیکار سبھا‘ سے خطاب کرنے آئے اکھلیش یادو نے سماج وادی پارٹی کے انتخابی نشان پر شانِ ہند کی امیدواری ظاہر کی تھی۔ ۲۶؍ اکتوبر کی رات دیر گئے کانگریس ہائی کمان نے اعجاز بیگ کا نام امیدواروں کی فہرست میں شائع کیا۔ اس سے قبل شیخ آصف اپنی قائم کردہ سیاسی جماعت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔
موجودہ صورتحال میں مالیگاؤں کا سیاسی منظرنامہ دلچسپ ہوگیا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل سماج وادی کو امید تھی کہ مالیگاؤں کی نشست اُس کے حصے میں آئے گی لیکن کانگریس اس نشست سے دست بردار نہیں ہوئی۔ اُدھر شیخ آصف اور مفتی اسماعیل اپنے پرچم کے ساتھ سیاسی تشہیری مہم میں مصروف ہوگئے ہیں ۔ مالیگاؤں کی نشست کانگریس کے حصے میں رہ جانے پر سماج وادی پارٹی کے مقامی لیڈر محمد مستقیم نے کہا کہ ’’ مجھے خوشی ہے کہ کانگریس نے مالیگاؤں میں اپنا امیدوار نامزد کردیا۔ چار رُخی مقابلے کا سیاسی فائدہ سماج وادی پارٹی کی امیدوار شانِ ہند کو ہوگا۔ ‘‘ امیدواری ملنے سے خوش اعجاز بیگ (کانگریس)نے کہا کہ ’’ میرے سیاسی سفر کی شروعات میونسپل کونسلر کے طور پر ہوئی تھی۔ شہری سیاست میں گزرے پچیس سالوں سے سرگرم ہوں ۔ کانگریس نے مجھے اسمبلی الیکشن میں امیدوار بنایا یہ مَیں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ ‘‘سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے شیخ آصف نے کہا کہ’’ موجودہ رکن اسمبلی اور ایم آئی ایم کے امیدوار مفتی اسماعیل کانگریس سےامیدواری کے خواہاں تھے۔ ۲۶؍ اکتوبر کو اسی معاملے میں ممبئی گئے تھے لیکن انہیں مایوسی ہاتھ آئی۔ ‘‘
اس تبصرے پر مفتی محمد اسماعیل نے کہا کہ ’’ میرے گھر کے دروازے پر کانگریس کا اے بی فارم اور اسمبلی الیکشن میں امیدواری کی پیش کش لے کر کانگریس کے ریاستی و مرکزی ذمہ داران آئے تھے لیکن مَیں اور میرے ساتھیوں نے مشورے کے بعد انکار کیا ہے۔ ‘‘ واضح رہے کہ پوری ریاست کی طرح مالیگاؤں میں بھی سیاسی ہماہمی عروج پر پہنچ رہی ہے۔ چار رُخی مقابلے کے نکات اور نتائج پر عوامی سطح پر گفت وشنید کے دَور کا آغاز ہوچکا ہے۔