• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالیگائوں: بازآبادکاری میں تاخیر ، عائشہ نگر متاثرین فکر مند

Updated: December 28, 2023, 8:24 AM IST | Malegaon

آتشزدگی سانحہ کے ۵؍ دنوں بعد بھی جھوپڑوں کی از سرنو تعمیر کیلئے کوئی اقدام نہیں ،تقریباً ۴۰۰؍ بے گھر افراد ایک ہال میں رہنے پر مجبور

Apart from the administration, the national and political organizations also made only promises and announcements
انتظامیہ کے علاوہ ملی و سیاسی تنظیموں نے بھی صرف وعدے اور اعلانات ہی کئے

گزشتہ ۲۳؍دسمبر کو مالیگائوں کے عائشہ نگر میں واقع نُور نگر جھوپڑ پٹی میں ناگہانی طور سے آگ لگنے کا واقعہ پیش آیاتھا۔ اس سانحے میں۳۱؍جھوپڑے پوری تباہ ہوگئے۔ حادثے  کے ۵؍د ن گزرجانے کے بعد بھی متاثرہ بستی کی بازآبادکاری کا معاملہ معلق ہے۔ اس سے جھوپڑوں میں رہنے والوں کی فکر مندی بڑھتی جارہی ہے۔مذکورہ معاملے میں سرکاری انتظامیہ کے علاوہ ملّی وسیاسی جماعتوں نے متاثرین کی مدد کرنے کے اعلانات کئے تھے جو اَب تک عمل کے درجے میں نہیں آسکے ۔
 شریف بھائی ( صدر نور نگر ایجوکیشنل سوسائٹی ) نے بتایا کہ جائزہ لینے کے بعد وفود واپس گئے تو اب تک کوئی خبر نہیں۔ رابطہ کرنے پر مختلف باتیں پیش کرکے مطمئن کردیا جاتا ہے۔  سب سے پہلی ضرورت یہاں کے متاثرین کیلئے رہائش کے انتظامات ہیں۔ لکڑی اور پترے سے بنے جھوپڑے مکمل خاکستر ہوگئے ہیں۔بچے کچھے ملبے سے بھی کچھ حاصل نہیں۔ بدن پر کپڑے اور جسم میں جان بس یہی محفوظ ہے باقی سب راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیاتھا۔ شریف بھائی کے کہنے کے مطابق متاثرین کیلئے عارضی رہائش کا انتظام نُور نگر ہال میں کیا گیا ہے۔ ساڑھے ۳؍سے چار سو افراد ایک ہال میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ سردی کے موسم کی شدت سے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ اصحابِ خیر کی جانب سے دو وقت کھانے کا انتظام ہوجاتا ہے۔ باقی معاملات جیسے جھوپڑوں کی ازسرنو تعمیر ، گھریلو استعمال کےبرتن و لوازمات ،اشیائے خوردنی خریدنے کیلئے نقدی وغیرہ کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں۔
 نذیر خان ( رُکن نور نگر جھوپڑپٹی باز آباد  کاری کمیٹی )نے کہا کہ کئی تنظیموں کی جانب سے جھوپڑوں کے بنانے کے وعدے کئے گئے ۔ متاثرہ علاقے کا پورا سروے کروایا گیا ۔جائزہ رپورٹ پر بطور گواہ ذمہ دار افراد نے دستخط کی ۔ آگے کی کارروائی کیلئے رابطہ کرنے پر کوئی معقول جواب نہیں مل رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل دار آفس کے چند افسران وکارکنان بھی آئے تھے ۔ پنچ نامے ودیگر قانونی کارروائیوں کو مکمل کرکے چلے گئے اُس کے بعد سے ابھی کوئی اقدام نہیں ہوسکا ۔
 متاثرین میں شامل ریحانہ شمس الضحیٰ نامی خاتون نے کہا کہ عارضی رہائش بھی ایک مسئلہ ہی ہے۔سمجھ دار لڑکیاں اور شادی شدہ خواتین کیلئے تکالیف کا سامنا رہتا ہے ۔ جلے ہوئے جھوپڑے بنادیئے جائیں تومتاثرہ خاندان اپنے آشیانوں میں منتقل ہو جائیں گے۔کم عمر بچے اور خاص طور سے اسکول جانے والے طلبہ کے تعلیمی لوازمات بھی اب تک نہیں مل سکے ۔ متاثرہ خاندانوں کے درجنوں بچوں کا تعلیمی نقصان بھی ہورہاہے۔
الیکٹرک لائن درستی کام جاری 
 نُورنگر میں الیکٹرک لائن درستی کام تیزی سے جاری ہے۔ وہ جھوپڑے جو محفوظ رہ گئے تھے اُن کے الیکٹرک میٹر درست کئے جارہے ہیں۔ کئی گلیوں میں بجلی سپلائی مسدود کردی گئی تھی۔ بجلی کمپنی کے ملازمین نے کہا کہ حفظ ماتقدم کے طور پر الیکٹرک لائن منقطع کی گئی تھی۔ اب حالات قدرے بہتر ہیںتو لائن درستی کرنے کا کام شروع ہوا تاکہ مکینوں کو اندھیرے میں نہ رہنا پڑے ۔ واضح رہیکہ عائشہ نگر جھوپڑپٹی آتشزدگی معاملے میں بجلی کمپنی کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔مقامی افراد نے آگ لگنے کی وجہ بجلی سپلائی کرنے والی لائن میں شاٹ سرکٹ بتائی تھی۔

malegaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK