• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالیگاؤں : اردو کتاب میلےکے چھٹے دن میونسپل اسکولوں کے طلبہ و اساتذہ کی پرجوش شرکت

Updated: January 06, 2025, 1:35 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

کتابوں کی خریداری کے معاملے میں طلبہ بھی پیش پیش نظر آرہے ہیں ۔ادبی سرگرمیوں کے تحت نثری نشست کا انعقادکیا گیا جس میں مقامی قلمکاران نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔

Students and teachers of Municipal Urdu Primary School No. 47 of Nayapura can be seen displaying their motivational banner prepared for the book fair. Photo: INN
نیاپورہ کی میونسپل اردو پرائمری اسکول نمبر ۴۷؍ کےطلبہ اور اساتذہ کتاب میلے کیلئے تیار کردہ اپنا ترغیبی بینر دکھاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

اُردو کتاب میلے میں اتوار کو ہفتہ واری تعطیل کی وجہ سے شرکاء کی تعداد زیادہ رہی۔ گزشتہ کئی دنوں سے مالیگائوں کے میونسپل اورپرائیویٹ اسکولوں میں طلبہ واساتذہ سے میلے میں شرکت کیلئے گزارش کی گئی تھی جس کے مثبت اثرات تعطیل کے روز نظر آئے۔ میلے کے داخلی گیٹ نمبر ایک سے خواتین اور بچوں کی آمدورفت جاری رہی تو دوسرے گیٹ سے نوجوان طلبہ اور مَردوں کے داخلے کے انتظامات میلے کے منتظمین نے کئے تھے۔ واضح رہے کہ مقامی سطح پر جاری اس میلے کے سارے انتظامات انجمن محبان اُردوکتب(رجسٹرڈ) کی ایماء پرایم جی ودیا مندر ٹرسٹ اور ادارئہ صوت الاسلام کے اشتراک سے ہوئے ہیں۔ 
  اپنے والدین کے ساتھ میلے میں آنے والے ایک ننھے خریدار شیخ مختار (طالب علم ) سے نمائندہ نے بات کی تو اس نے کہا کہ ’’مَیں نے کتابوں کی دکانوں سے کہانیوں کی پانچ کتابیں خریدی ہیں۔ پریوں کی کہانیاں اورٹارزن سیریز والی کتابیں ہیں۔ پانچ کتابوں کی قیمت صرف پندرہ روپے یعنی فی کتاب ۳؍ روپے کی ملی۔ مجھے چھوٹی کہانیوں کو پڑھنے کا شوق ہے۔ کہانیاں پڑھنے کیلئے مَیں اخبارات بھی خریدتا ہوں۔ ‘‘
 الطاف احمد (نوبل بُک ایجنسی )نے کہا کہ ’’تعلیمی لوازمات اور ہم نصابی سرگرمیوں کیلئے کارآمداشیاء یہاں دستیاب ہیں۔ نرسری سے لے کر گریجویشن تک لگنے والے شائع شدہ مواد کی مانگ برقرار ہے۔ گزشتہ ۶؍ دنوں کے دوران ایسے خریداروں کی بھی کثرت دیکھی گئی جو اپنے بچوں کو لگنے والے شائع شدہ مواد (کتابیں، ڈائجسٹ، گائیڈ، پریکٹیکل بُک وغیرہ) لینے کیلئے کتابی میلے میں آئے تھے۔ ‘‘ شکیل تہذیبی (مصطفیٰ پبلی کیشن)نے کہا کہ ’’ابن صفی کے ناولوں کے متلاشی قارئین کیلئے میلے میں بہترین ذخیرہ موجود ہے۔ تاریخ، مذہبیات، معیشت، افسانے، شاعری، سفرناموں پر مشتمل کتابیں تیزی سے فروخت ہورہی ہیں۔ کتب فروشوں نےدستیاب کتابوں کی فہرست مرتب کی ہوتی توقارئین اور کتب فروش دونوں کیلئے سہولت رہتی۔ ‘‘ ڈاکٹر شاہ ایاز (سٹی کالج) نے کہا کہ ’’یہ کتاب میلہ ہمارے لئے بیش بہاخزانے سے کم نہیں ہے۔ ہم نے اپنے کالج کے طلبہ کیلئے کتاب میلے سے کتابیں خریدنا لازمی قرار دیا ہے۔ اسکولی طلبہ سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ وہ کم ازکم ۱۰؍ روپے قیمت کی ایک کتاب ضرور خریدیں۔ ‘‘ شاہ ایاز نے مزید کہا کہ ’’اس اپیل کا خاطر خواہ اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دنیوی عناوین کی کتابوں کیساتھ مذہبی موضوعات کی کتابیں بھی خریدی جارہی ہیں۔ ‘‘
 سنیچر۴؍جنوری کونثری نشست کا انعقادعمل میں آیا۔ اپنی تخلیقات پیش کرنے والوں میں ڈاکٹر اقبال برکی، نور الدین نور، رضوان ربانی، عمران جمیل، خیال انصاری، ہارون اختر، طاہر انجم صدیقی، قریشی زید حیدر، عظمت اقبال، نعیم سلیم، شب انصاری، مبین نذیر، ابن آدم وغیرہ شامل ہیں۔ پیش کردہ تخلیقات پرسیر حاصل تبصرے، تنقیدیں اور مشورے بھی ہوئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK