گئوونش کے قتل پر مکوکا عائد کرنے کے حکومت مہاراشٹر کے فیصلے سے گوشت کا کاروبار کرنے والوں میں تشویش۔
EPAPER
Updated: April 08, 2025, 11:34 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
گئوونش کے قتل پر مکوکا عائد کرنے کے حکومت مہاراشٹر کے فیصلے سے گوشت کا کاروبار کرنے والوں میں تشویش۔
: صنعتی و مسلم اکثریتی شہر مالیگائوں میں قریش برادری کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے پولیس انتظامیہ کی توجہ مبذول کروائی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں ۶؍ اپریل اتوار کی رات میں ایک اہم مشاورتی میٹنگ قریش برادری کے ذمے داران اور سابق رکن اسمبلی شیخ آصف کے درمیان ہوئی ۔ میٹنگ کیلئے جاری ایجنڈے میں بتایا گیا کہ حال ہی میں مہاراشٹر گورنمنٹ نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے ۔ گائے اور اس کی نسل (ونش ) کے جانوروں کو ذبیحہ کے مقصد سے نقل وحمل کرنے نیز ہتیا ( قتل ) کرنے والوں پر مہاراشٹر آرگنائزڈ کرائم کنٹرول ایکٹ ( مکوکا) کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ اس فیصلے کی وجہ سے قریشی برادری میں تشویش کا ماحول ہے کیونکہ ذرا سی شکایت پر پولیس ان کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کے اس فیصلے پر نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار اور ان کی پارٹی کیخاتون ونگ کی صدر ُروپالی تائی چاکن کر کی تصویر کے ساتھ گائے کو ماتا ماننے والوں نے مبارک سلامت کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے ۔ اس پوسٹ کو مالیگاؤں میں بھی سوشل میڈیا پر دیکھا گیا تھا ۔ مالیگاؤں میں قریش برادری کی میٹنگ میں مکوکا کا خوف بھی نمایاں رہا ۔اتوار کی رات ہوئی اس میٹنگ کے بعد پیر کی دوپہر میں سابق رکن اسمبلی شیخ آصف کے ساتھ گوشت کا کاروبار کرنے والوں کے ایک وفد نے ایڈیشنل ایس پی تیغ بیر سندھو سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے بعد شیخ آصف نے کہا کہ مخبروں کے نیٹ ورک سے اور جھوٹی اطلاعات کے سبب مالیگاؤں میں قریش برادری بے حد پریشان ہے ۔ مالیگاؤں سے جلگاؤں تک خبریوں کا گروہ منظم و سرگرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے پیش نظر گئو رکھشک بھی متحرک ہیں ۔ امن وامان کی برقراری ضروری ہے ۔ مالیگاؤں کا شہری انتظامیہ گوشت فروشوں کے مسائل حل کرنے کیلئے قطعی سنجیدہ نہیں ہے ۔ شیخ آصف کے کہنے کے مطا بق سندھو نے شکایتوں کے ازالے کیلئے دو دن کا وقت طلب کیا ہے ۔ وہ منصوبہ بندی کرکے متعلقہ سرکاری محکمے کے افسران سے تبادلہ خیال کر یں گے ۔ اس کے بعدمسائل کے سدباب کیلئے پیش رفت کریں گے۔
یاد رہے کہ ان دنوں ملک کے دیگر علاقوں کی طرح مہاراشٹر میں گئو رکشکوں کے گروہ سرگرم ہیں جو مویشی لے کر آنے جانے والی گاڑیوں پر نظر رکھتے ہیں اور مزدوروں کو زد وکوب کرتے ہیں ساتھ ہی گوشت کی دکانوں کے خلاف شکایت درج کرواکر ان پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس سے قریش برادری پریشان ہے۔