بیشتر مساجد میں مقررین اور علماء نے اپنے خطاب میں نئے وقف قانون کی مخالفت کی۔احتجاج سے متعلق برادرانِ وطن میں پھیلی غلط فہمی کوبھی دور کرنے کی کوشش کی
EPAPER
Updated: April 18, 2025, 11:18 PM IST | Malegaon
بیشتر مساجد میں مقررین اور علماء نے اپنے خطاب میں نئے وقف قانون کی مخالفت کی۔احتجاج سے متعلق برادرانِ وطن میں پھیلی غلط فہمی کوبھی دور کرنے کی کوشش کی
یہاںجمعہ کی نماز ادائیگی کیلئے جاتے وقت وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج درج کرانے کیلئے مصلیان نے اپنے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھا ۔ مشرقی مالیگاؤں میں واقع بیشتر مساجد میں حکومت کے ظالمانہ اقدامات سے متعلق مقررین اور علماء نے خطاب بھی کیا ۔ عیاں رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تحریک پر مالیگاؤں ایکشن کمیٹی برائے تحفظ اوقاف قائم ہوئی ہے جس میں تمام مکاتب فکر اور وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں ۔
نمازِ جمعہ اور دعا کے بعد جامع مسجد کے باہر میڈیا کو دیئے گئے بیان میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ وقف جائیدادوں کی آمدنی کا صحیح مصرف ہوتا تو آج ملک کے مسلمانوں کی حالت اتنی خستہ نہ ہوتی ۔ اپنی تعلیمی ، طبّی اور معاشی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے حکومت وقت کے دروازے پرجانے کی نوبت نہیں آتی ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ملک کی آزادی کے بعد سے حکومتوں نے مسلمانوں کے ساتھ جو سوتیلا سلوک کیا ،وہ جگ ظاہر ہے ۔ ہماری کوتاہی کی وجہ سے موجودہ حکومت نے ہمدردی کا لبادہ اوڑھ کر ایسا قانون بنایا جسے مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے نام پر جھانسہ کہنا چاہئے۔ متولیوں اور ذمے داروں کی کوتاہیوں سے بھی نقصانات ہوئے اور ہو رہے ہیں ۔ ایسا قانون بنادیئے ہیں جس سے اوقاف کی اہمیت ختم ہوجائے ۔
مولانا عمرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقف ترمیمی قانون کی واپسی کیلئے شہر مالیگاؤں کے مسلمانوں نے اپنے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھ کر احتجاج درج کروایا ہے ۔ مختلف علاقوں میں ایک غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ وقف ترمیمی قانون کی منسوخی کیلئے ہونے والے احتجاج سے ہندوؤں کو تکلیف ہو رہی ہے یا احتجاج اُن کے خلاف ہے ۔ ہندو غیر محفوظ ہو رہے ہیں ۔ یہ بات غلط ہے ۔ احتجاج ہندوؤں کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے خلاف ہے ۔
مولانا نے یہ بھی کہا کہ ہم بر سر اقتدار طبقے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں کہ وہ اِس قانون کو واپس لے جس سے ہماری وقف جائیدادیں خطرے میں پڑی ہوئی ہیں ۔ ہم تو ہمیشہ کہتے آئے ہیں کہ یہ ملک سب کا ملک ہے ۔ سب کو مل جل کر رہنا ہے ۔ اسی میں سب کی اور ملک کی بھلائی ہے ۔ ہم اپنے جائز حقوق کیلئے آواز نہ اٹھائیں ، یہ بات قابل قبول نہیں ہے۔ ہر قیمت پر اپنی آواز بلند رکھیں گے اور قانون کی منسوخی تک احتجاج کرتے رہیں گے ۔
واضح رہے کہ مولانا عمرین نے نمازِ جمعہ سے قبل مسجد لبیب انوری میں مصلیوں سے خطاب کیا۔ اُس کے بعد نمازِ جمعہ ادا کی گئی ۔ دعا کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی ۔
سیاہ فیتہ باندھ کر احتجاج کے پیش نظر مقامی پولیس کی جانب سے مناسب اقدامات دکھائی دئے ۔ شہر میں واقع ایسی مسجدیں جہاں نمازیوں کی کثرت ہوتی ہے ، کے اطراف سادہ لباس میں پولیس اہلکار گشت کرتے پائے گئے ۔ مالیگاؤں کے اہم مسلم علاقوں میں اسلام پورہ ، نیا پورہ ، نیا اسلام پورہ ، شہید عبدالحمید روڈ ، جعفر نگر ، پوار واڑی ، رونق آباد ، قلعہ ، رسول پورہ ، بیل باغ ، چونا بھٹی ،سردار نگر ، تہذیب نگر اور آزاد نگر وغیرہ میں پولیس نے حفاظتی انتظامات کئے تھے۔