• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’بی جے پی اور مودی کیخلاف عوام الیکشن لڑ رہے ہیں ‘‘

Updated: May 23, 2024, 9:57 AM IST | New Dehli

پی ٹی آئی کے انٹرو یو میں  کا نگریس صدر ملکارجن کھرگے کا دعویٰ ، کہا:ا گر اُن کو پھر موقع ملا تو وہ ملک کی معیشت کو تباہ کر دیں گے۔

Congress president Mallikarjan Kharge giving an interview. Photo: PTI.
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے انٹرویو دیتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

کانگریس نے اس لیکشن میں اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا۔ اس سلسلے میں  منگل کو خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا،’’ کانگریس یہ الیکشن جیتنے والی ہے کیونکہ بی جے پی اور مودی کیخلاف عوام الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ‘‘ ان کا مزید کہنا تھا،’’ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کا نظریہ سیکولرازم پر مبنی ہے۔ لوگ مودی اور ان کے بیانات کو پسند نہیں کر رہے ہیں جو مذہب، ذات پات کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کر رہے ہیں اور جس طرح کی باتیں وہ کر رہے ہیں ، وہ جمہوریت میں نہیں ہونی چاہئیں۔ لوگ ان سب سے تنگ آچکے ہیں۔ ‘‘
انہوں نے وزیر اعظم پرالزام لگاتے ہوئے کہا،’’وہ ( مودی)پاکستان، ہندو مسلم، دلت، درج فہرست ذاتوں پر بات کر رہے ہیں ، جبکہ ہم نے کہا ہے کہ ہم آئین اور جمہوریت کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اگر لوگ یا وہ پوچھیں کہ کیسے؟ میں بتاؤں گا کہ وہ تمام آئینی اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ وہ آئین کی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں ۔ کسی نے اتنی طاقت ایک شخص میں مرکوز نہیں کی۔ وہ ای ڈی، انکم ٹیکس، سی بی آئی، ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔ ‘‘
کانگریس صدر نے معیشت سے متعلق کہا،’’ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کو پھر موقع ملا تو وہ ملک کی معیشت کو تباہ کر دیں گے اور جمہوریت اور آئین پر یقین رکھنے والے تمام ایماندار اور مخلص افراد کو بھی گرفتار کر لیں گے۔ میں اب تقسیم نہیں کرنا چاہتا کیونکہ ہم شراکت داروں کے ساتھ اتحاد میں ہیں لیکن میں یہ کہوں گا کہ اتحاد کے پاس بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی بھرپور صلاحیت ہوگی۔ ہمیں حکومت بنانے کیلئے پوری تعداد حاصل ہوگی۔ ‘‘انڈیا اتحادکومضبوط بنانے سے متعلق کوششوں پر ملکارجن گھر نے کہا،’’ہم نے تمام فیصلے دیگر جماعتوں سے مشورے کی بنیاد پر کئے ہیں۔ ہم نے پٹنہ، ممبئی، چنئی اور یوپی میں جہاں کہیں بھی ضرورت تھی میٹنگ کی۔ مہاراشٹر میں اتحاد میں تین پارٹیاں ہیں۔ تمل ناڈو میں بھی آپ نے دیکھا کہ ہم نے کیا کیا ہے؟ اتر پردیش میں بھی راہل گاندھی اور اکھلیش نے کئی مشترکہ اجلاسوں سے خطاب کیا۔ ‘‘
انہوں نے مزید وضاحت کی ، ’’جہاں ہمیں سمجھوتہ کرنا تھا، ہم نے کیا، چاہے کہیں اس کا مطلب یہی کیوں نہ ہو کہ ہم کم سیٹوں پر لڑیں گے۔ ہمیں دوسروں کو جگہ دینی ہوگی۔ اس کے باوجود اگر اختلافات ہیں تو ہماری ٹیم کام کرے گی۔ میں نے ایک ۵؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ سبھی کو راضی کیا جاسکے اور دو پارٹیوں کے درمیان سمجھوتہ کرایا جاسکے۔ ‘‘
وزیر اعظم کی تقسیم سے متعلق بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہناتھا،’’مودی آج ہی نہیں ہمیشہ سے لوگوں کو تقسیم کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ کام ۲۰۱۴ء اور۲۰۱۹ء میں کیا اور اب بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ سب کی جائدادیں چھین کر بانٹ دے گی۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ زیادہ جائداد ان لوگوں کو دی جائے گی جن کے ’زیادہ بچے‘ ہیں ، جس کا مطلب ہندو مسلم تقسیم ہے۔ انہوں نے احمد آباد میں یہ بھی کہا ہے کہ تمہارے پاس دو بھینسیں ہوں تو ایک مسلمانوں کے پاس جائے گی۔ ملک کا وزیر اعظم ایسی باتیں کر رہا ہے۔ وہ صرف نفرت انگیز تقریر کر رہے ہیں ، اس لئے میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ ایک سیاستداں نہیں ہیں۔ وہ صرف آر ایس ایس کے پرچارک کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں لیکن، لوگ اسے سمجھ چکے ہیں اور اب اس کے واپس آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK