بریج کے دونوں جانب پولیس کا پہرہ، ریمپ کو کھود دیا گیا اور پل کے اوپر بڑے بڑے بلاک رکھ دیئے گئے،بائیک سواروں کی آمدورفت پر مکمل روک۔
EPAPER
Updated: February 02, 2025, 3:10 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Malvani
بریج کے دونوں جانب پولیس کا پہرہ، ریمپ کو کھود دیا گیا اور پل کے اوپر بڑے بڑے بلاک رکھ دیئے گئے،بائیک سواروں کی آمدورفت پر مکمل روک۔
تمام کوششوں اورعوام کی ناراضگی کے باوجود متبادل راستہ مہیا کرائے بغیرمالونی لگون روڈ کو جوڑنے والا ایورشائن بریج بندکردیا گیا۔ بریج کے دونوں جانب پولیس کا پہرہ ہے اور بریج کے اوپر بڑے بڑے بلاک رکھ دیئے گئے ہیں ۔ خاص طور پربریج کے لئے ویر اشفاق اللہ خان گراؤنڈ سے بریج کی سمت جانے والے روڈ پرپولیس کے جوانوں کے ساتھ ایک سے زائد پولیس کی گاڑیاں بھی کھڑی کردی گئی ہیں ۔ اس بریج سے ۵۰؍ہزار بائیک سواروں کی آمدورفت پر مکمل روک لگ گئی ہے۔ اب بہ مشکل ایک آدمی کے پیدل جانے کی گنجائش بچی ہے۔ نمائندۂ انقلاب نےدیکھا کہ ریمپ سے متصل روڈ کا حصہ کھود دیا گیا ہے اور روڈ پربیریکیڈ بھی لگادیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بی ایم سی کی جانب سے نوٹس پہلے سے آویزاں کی گئی ہے۔ یہاں سے کچھ بائیک سواروں نے گزرنے کی کوشش کی مگر پولیس اہلکاروں نےروک دیا اورکہاکہ بریج بند کردیا گیا ہے، مٹھ چوکی ہوکر جائیے۔
یادرہےکہ انقلاب نے سنیچر کوشائع ہونےوالی خبر میں یہ اندیشہ ظاہرکیا تھا کہ جس طرح سے اندر اندر تیاری کی جا رہی ہے، ایسا لگتا ہےکہ بھاری پولیس بندوبست میں سنیچر کوبریج بند کردیا جائے گا، ایسا ہی ہوا اور تقریباً ۵۰؍ہزار بائیک سواروں کی آمدورفت کاسلسلہ پوری طرح سے روک دیا گیا۔
بریج بند ہونے کا اثر ٹریفک جام سےنظرآنے لگا
بریج پر بائیک سواروں کی آمدورفت بند کرنے کا نتیجہ پہلے دن سے ہی مالونی میں زبردست ٹریفک جام کی صورت نظرآنے لگا ہے۔ اس کا اندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ مالونی مہاڈا سے، گیٹ نمبر ۷؍ اور گیٹ نمبر۵؍سے فائربریگیڈ تک شہید عبد الحمیدروڈ پرلمبا ٹریفک جام تھا۔ مالونی این جی اوفورم کے کچھ ذمہ داران نے اس تعلق سے مقامی ایم ایل اے کی کارکردگی پرسوال قائم کئے اور کہاکہ بے تحاشہ ٹریفک جام کا ذمہ دار کون ہوگا؟ کیا برسوں سے مل رہی سہولت بغیرمتبادل مہیا کرائے ختم کرنا مناسب ہے ؟ آخرٹریفک ڈپارٹمنٹ یہ سمجھنے کوکیوں تیار نہیں ہے کہ جب ایور شائن بریج سے گزرنے والے ۵۰؍ ہزار سے زائدبائیک سوار شہید عبدالحمید روڈ سے گیٹ نمبر ایک کا رخ کریں گے تو مالونی میں ٹریفک کا کتنا سنگین مسئلہ ہوگا؟
عوام کی سہولت چھیننے کے خلاف عدالت سے رجوع کیاجائیگا
اس مسئلے میں جمیل مرچنٹ جنہوں نےٹریفک محکمے کے انچارج جیونت پوار کے پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کو بریج توڑنے کیلئے خط لکھنے کے بعد۹؍اتھاریٹیزاور سینئر افسران سے تحریر ی شکایت کی تھی، انہوں نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ تمام کاغذات جمع کئےجارہے ہیں اوروکلاء سے صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے، شہر ی انتظامیہ، ٹریفک ڈپارٹمنٹ اورسیاستدانوں کی ملی بھگت کے خلاف جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’بریج بند کئے جانے کے فوراً بعد سے ٹریفک جام کا اثر پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ شدت سے نظرآنے لگا ہے۔ ویسے بھی متبادل راستہ مہیاکرائے بغیربریج بند کرنے کا فیصلہ ہی غلط اورعوام کو مشکلات میں ڈالنے والا ہے۔ ہم اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ‘‘
راشٹریہ علماء کونسل مہاراشٹر کے نائب صدر شان الحسن سید نے بھی بریج بند کئے جانے کے خلاف مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرنے کی تیاری کا حوالہ دیا۔ انہوں نےیہ بھی بتایاکہ ’’پولیس، سیاسی لیڈران اوربی ایم سی کی ملی بھگت سے بلڈر کی جانب سے بریج سے متصل جس زمین کو گھیرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایسا لگتاہے کہ یہ سب کچھ اسی لئے کیا گیا ہے۔ اس کے تعلق سے جب ہم نے بلڈنگ پرمیشن سیل سے تفصیل مانگی تو بتایا گیا کہ وہاں واچ مین کا کیبن بنانے کیلئے بلڈر کی جانب سے اجازت مانگی گئی ہے لیکن فائل میں دستاویز مکمل نہ ہونے کے سبب اجازت نہیں دی گئی ہے اور فائل سروے کےلئے واپس بھیج دی۔ ‘‘
بی ایم سی کواچانک بریج کیوں کمزور نظرآنے لگا؟
ایک طرف مالونی میں زبردست ٹریفک کا مسئلہ ہے تو ٹریفک محکمہ کی جانب سے ایور شائن نگر اور کانچ پاڑہ میں ٹریفک جام کا حوالہ دیا جارہا ہے اورنئے منی فلائی اوور کےاستعمال کرنے سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب پی نارتھ واڈر کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر بند کئے گئے بریج کے ریمپ کوغیرقانونی اوربریج کے استعمال کو خطرناک بتارہے ہیں ۔ حالانکہ ابھی یہ پل محض ۶؍سال پہلے ہی کروڑوں روپے کی لاگت سے بناہے ا ورکافی مضبوط ہونے کےباوجود نہ معلوم کیوں بی ایم سی کوکمزور نظرآرہا ہے اوراس کے اسٹرکچرل آڈٹ کا بھی شوشہ چھوڑاگیا ہے۔