• Sat, 18 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالونی: بریج توڑنے یا موٹرسائیکل سواروں کوروکنے کے منصوبے پر شدید برہمی

Updated: January 17, 2025, 12:17 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Malvani

اس پل سے روزانہ ۵۰؍ ہزار سے زائدبائیک سوار گزرتے ہیں۔ علاقے کی ۲۰؍ سے زائد تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم’ این جی او فورم‘ نے سخت ناراضگی ظاہر کی اور مقامی رکن اسمبلی سے ملاقات کی۔

QR code being scanned against proposal to close Malvani Bridge. Image: Revolution
مالونی بریج بند کرنے کی تجویز کے خلاف کیو آر کوڈ اسکین کیا جارہا ہے۔ تصویر:انقلاب

ایورشائن نگر اورمالونی کچے روڈ کو جوڑنے والے بریج کو توڑنے یا موٹرسائیکل سواروں کو روکنےکے منصوبے پر پرشدید برہمی کا  اظہار کیا جارہا ہے۔ مالونی میں ٹریفک کا سنگین مسئلہ ہے اس کے پیش نظریہ بریج انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس بریج سے روزانہ ۵۰؍ ہزار سے زائدبائیک سوار گزرتے ہیں۔یہ کس قدر مصروف بریج ہے، اس کا اندازہ اس سے کیاجاسکتا ہے کہ صبح وشام میں ایک منٹ میں سو سے ڈیڑھ سو بائیک سوار گزرتے ہیں اور کانچ پاڑہ میں مختلف کمپنیوں میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین اس کا استعمال کرتے ہیں۔ 
اس تعلق سے مالونی کی ۲۰؍ سےزائد تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’این جی او فورم‘ نے شدید ناراضگی ظاہر کی اورشمیم خان، انور شیح ، آصف خان ، شادان صدیقی ، سیف قریشی اور محمد دانش پر مشتمل ایک وفد نےبدھ کومقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ اوراس کے بعدسماجی کارکن جمیل مرچنٹ سے ملاقات کی۔جمیل مرچنٹ نے کیوآرکوڈ بھی جاری کیا ہے جسے ان کے مطابق اب تک ۴۰؍ہزار سےزائد لوگ اسکین کرچکے ہیں۔ 
رکن اسمبلی کا وفد کو جواب 
رکن اسمبلی سے دورانِ ملاقات تین اہم باتوں پروفد کی جانب سے توجہ دلائی گئی ۔اوّل یہ کہ کسی صورت بریج توڑا نہ جائے، دوسرے پیدل چلنے والوں کومنع نہ کیا جائے اورتیسرے بائیک سواروں کو بھی نہ روکا جائے ورنہ سنگین مسائل پیدا ہوںگے۔ اس پراسلم شیخ نے کہاکہ’’ بریج توڑا نہیںجائے گا اورپیدل چلنے والے اس کا استعمال کرتے رہیں گے۔بائیک سواروں کےتعلق سے جب ان سےکہا گیا کہ ان کیلئے متبادل نظم کیا جانا چاہئے توان کا کہنا تھا کہ ’’ مٹھ چوکی نیو منی فلائی اووربریج سے یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔  انہوں نے مزید بتایا کہ۱۸؍ماہ میں لگون روڈ سے انفنیٹی مال اورانفنیٹی مال کے پیچھے والے روڈ سے مٹھ چوکی سے متصل ریان انٹرنیشنل اسکول تک نیا روڈ بنایا جائے گا۔اس سے بائیک سوارو ںکے لئے اور بھی آسانی ہوجائے گی ۔‘‘ لیکن اس جواب سے شرکائے وفد مطمئن نہیںہوئے اور انہوںنے ۵۰؍ہزار سے زائد بائیک سواروں کو روکنے پرحد سے زیادہ ٹریفک جام ہونے کااندیشہ ظاہر کیا۔
 محمدجمیل مرچنٹ سے ملاقات کے دوران جب شرکائے وفد نے ان کوبریج کےتعلق سے بتایا تو انہوں نے کہاکہ’’وہ اس تعلق سے مسلسل کوشا ں ہیںاورکسی کونہ توبریج بند کرنے اور نہ ہی توڑنے دیا جائے گا ،یہ عوام کاحق ہے،اسے کوئی چھین نہیں سکتا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’اتھاریٹیز کی جانب سے یقین دلایا گیا ہے کہ بریج نہیںٹوٹے گا مگرہمارا مطالبہ ہےکہ بائیک سواروں کاراستہ بھی بند نہیں ہونا چاہئے ۔ جہاںتک ریان انٹر نیشنل اسکول کوجوڑنے والے روڈکو ایلیویٹڈ بنانےاور اس کے لئے فاؤنڈیشن کی خاطربائیک والوں کا راستہ بند کرنے کی بات ہے تویہ بھی بالکل غلط ہے۔اولاً ایلیویٹڈ روڈ کی یہاںضرورت ہی نہیںہے اور اگر بالفرض  ایلیویٹڈ روڈ بھی بنایا جاتا ہے تو اس کے نیچے سے تو بائیک سواروں کی آمدورفت جاری رکھی جاسکتی ہے، اسے بند کرنے کا کیا سوال ہے  ۔ ‘‘ ان کایہ بھی کہنا تھا کہ ’’ بریج کو چند ماہ بند کرنے کا شوشہ دراصل عوام کوگمراہ کرنا ہے کیونکہ جب کوئی راستہ بند کردیا جاتا ہے تواسے دوبارہ کھولناممکن نہیںہوتا ہے۔ اس لئے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ جس طرح سےاب تک بریج کااستعمال جاری ہے، وہ جاری رہے اور ضرورت کےمطابق اسے مزید بہتر بنایا جائے ۔‘‘
 انجینئر کا جواب 
اسی ضمن میں راشٹر یہ علماء کونسل کے عہدیدار شان الحسن سید نے بریج ڈپارٹمنٹ (ورلی) میں خط دیا تھا تو انہیں جمعرات کو ایگزیکٹیو انجینئر (بریج ڈپارٹمنٹ )ورشا شندے نے جواب دیا کہ بریج توڑنے کا منصوبہ نہیں ہے مگر ریمپ توڑا جائے گا جس سے بائیک سواروں کو روکا جاسکے گا، اسے رکوانے کےلئے آپ ملاڈ پی نارتھ وارڈسے رجوع کیجئے۔
اسسٹنٹ میونسپل کمشنر سےملاقات کی جائے گی 
 مالونی این جی اوفورم کے ذمہ داران کی جانب سے پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر سے اسی تعلق سے ملاقات کیلئے وقت مانگا گیا ہے، امید ہے کہ جمعہ ( آج) کو  ملاقات کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK