• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالونی: پانی کی قلت کے خلاف وارڈ آفس پر مورچہ

Updated: July 16, 2024, 10:39 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

پولیس کے نوٹس دینے کے باوجود مورچہ نکالا گیا۔ مظاہرین میں مرد وخواتین‌ شامل تھ ۔ وہ’ سوال لے کر آئے ہیں جواب لے کر جائیں گے، پانی ہمارے آپ کا، نہیں کسی کے باپ کا‘ نعرے لگاتے آگے بڑھ رہے تھے۔ ۳؍‌ دن میں مسئلہ حل کرنے کی بی ایم سی انجینئر کی یقین دہانی۔

A large number of people were involved in the march taken up to `P` ward against water shortage. Photo: INN
پانی کی قلت کے خلاف’پی‘ وارڈ تک نکالے گئےمورچے میں بڑی تعداد میں لوگ شامل تھے۔ تصویر : آئی این این

پانی کی قلت سے پریشان مکینوں کی جانب سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے مالونی سے’ پی‘ نارتھ وارڈ ملاڈ تک پیر کے روز صبح  کے وقت مورچہ نکالا گیا۔ مظاہرین صبح۱۱؍بجے نکلے اور ساڑھے ۱۲؍بجے کے بعد وارڈ آفس پہنچے۔ یہاں پولیس نے پہلے سے تیاری کرتے ہوئے گیٹ کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں اور بیریکیڈ وغیرہ لگادیئے تھے۔
مورچے میں شامل مرد وخواتین’ `سوال لے کر آئے ہیں جواب لے کر جائیں گے، پانی ہمارے آپ کا، نہیں کسی کے باپ کا‘ اور ’پانی ہم کو ملنا چاہئے، ملنا چاہئے، ملنا چاہئے `‘نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے۔ وارڈ آفس پہنچ کر مظاہرین کے ایک وفد نے واٹر ڈپارٹمنٹ کے انجینئر وجے موریہ کو میمورنڈم دیا۔ مظاہرین اور میمورنڈم دینے والوں میں رئیس شیخ (سی پی آئی مقامی یونٹ سیکریٹری)، ابراہم تھامس، شمس الدین ادریسی، سفینہ کوثر، اسماء شیخ ، کے آر اشوکن اور چندرکانت دیسائی وغیرہ پیش پیش تھے‌۔واضح ہوکہ مالونی اولڈ کلکٹر کمپاؤنڈ گیٹ نمبر ۵؍ کے ایک ۲؍ نہیں بلکہ ۱۳؍ سے زائد پلاٹس ۱، ۳،۵, ۱۰, ۱۳، ۱۵، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳،۲۴، ۲۵؍اور ۲۶؍ میں سیکڑوں مکین پانی کی قلت سے کئی دنوں سے پریشان ہیں۔ مورچہ نکالنے کے لئے پولیس نے دفعہ ۱۴۴؍ کا حوالہ دے کر ۵؍ افراد سے زائد جمع ہونے پر پابندی لگے ہونے کا حوالہ دیا تھا پھر بھی صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ ویسے ایک دن قبل ہی اجازت لینے کے دوران سی پی آئی کے مقامی ذمہ دار نے پولیس سے کہہ دیا تھا کہ پولیس اپنا کام کرے ہم اپنا کام کریں گے۔
فوری توجہ دینے کی یقین دہانی ورنہ بھوک ہڑتال 
 میمورنڈم دینے کے بعد رئیس شیخ نے بی ایم سی انجینئر کو بتایا کہ پانی صبح ساڑھے ۸؍بجے آنے کی اطلاع دی گئی ہے مگر ۱۰؍  سے ۱۵؍منٹ میں ہی کب چلا جاتا ہے کچھ پتہ نہیں چلتا۔ اس کی وجہ سے کبھی کبھار لوگ آپس جھگڑا بھی کرلیتے ہیں۔ پہلے پانی ساڑھے ۸؍بجے سے ساڑھے ۱۰؍بجے تک آتا تھا اس وقت نہ کوئی شکایت تھی نہ پریشانی ، مگر ۳؍‌ ماہ سے ۲؍ گھنٹے کے بجائے ۱۰؍ سے ۱۵؍منٹ ہی پانی آتا ہے۔  اس لئے اگر ہمارا وقت بھی مہاڈا کے وقت کے ساتھ رکھا جائے اور چارکوپ قبرستان کے پاس مین والوو بند نہ کیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہونے کی امید ہے۔ مین والوو بار بار چالو بند کرنے سے بھی مسئلہ ہوتا ہے۔انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر یہ مسئلہ جلد سے جلد حل نہ کیا گیا تو وارڈ آفس کے سامنے بے مدت بھوک ہڑتال کی جائے گی۔
اس پر انجینئر موریہ نے جواب دیا کہ وقت ایک ساتھ کرنے کے بجائے کل سے ہی کچھ اور تبدیلی کرتے ہیں اور آپ لوگوں کو اطلاع بھی دیتے ہیں، اگر ۳؍ دن کے اندر مسئلہ حل ہوگیا تو ٹھیک ورنہ پھر دوسرا طریقہ اپنایا جائے گا۔بی ایم سی انجینئر نے مزید کہا کہ مین والوو الگ الگ حصے میں پانی سپلائی کے لئے بند کیا اور کھولا جاتا ہے‌۔ ویسے اس مسئلے کے حل میں تاخیر نہیں ہوگی، آپ لوگ اطمینان رکھیں جلد سے جلد اس کا مکمل حل نکالا جائے گا ، بھوک ہڑتال کی نوبت نہیں آنے دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK