• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالونی کی ہونہار طالبہ ۲؍کروڑ روپے کی اسکالر شپ کے لئے منتخب

Updated: August 07, 2024, 10:32 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

درزی کی بیٹی شیخ طیبہ کوثر محمد عارف کی یونائیٹڈ ورلڈ کالج کے امتحان میں نمایاں کارکردگی، اعلیٰ تعلیم کیلئے۱۰؍اگست کو سنگاپور روانہ ہوگی۔

Tayyaba Kausar achieved outstanding success in the scholarship examination. Photo: INN
طیبہ کوثر نے اسکالرشپ امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ تصویر : آئی این این

مالونی کے ہولی مدر انگلش ہائی اسکول کی ۱۶؍ سالہ  ہونہار طالبہ شیخ طیبہ کوثر محمد عارف نے حال ہی میں ۹۳؍ فیصد مارکس سے ایس ایس سی امتحان پاس کرنے کے ساتھ ہی یونائٹیڈ ورلڈ کالج ( یو ڈبلیو سی) کے اسکالر شپ امتحان میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کی وجہ سے مذکورہ ادارے سے طیبہ کو ۲؍ کروڑ روپے کی اسکالر شپ ملی ہے۔ ۱۰؍ اگست کو طیبہ اعلیٰ تعلیم  کے لئے سنگار پور روانہ ہوگی۔ اس ذہین طالبہ کا تعلق ایک پسماندہ گھرانے سے ہے۔ اس کے والد سلائی کاکام کرتے ہیں جبکہ والدہ گھریلو خاتون اور۲؍ چھوٹی بہنیں  پڑھائی کر رہی ہیں۔ 
طیبہ کا مذکورہ یو ڈبلیو سی اسکالر شپ حاصل کرنےکا سفر اکتوبر ۲۰۲۳ ء میں شروع ہوا تھا۔ اس کے تحت اسے ۴؍ عنوانات پر مضمون نویسی کے مقابلے میں حصہ لینا تھا۔ ان مقابلوں میں طیبہ نے بڑی خوداعتمادی سے حصہ لےکر کامیابی حاصل کرنے کے بعد جنوری ۲۰۲۴ء میں اسکالر شپ کیلئے ہونے والے مشکل ترین انٹرویو اور اسکالرشپ کیلئے مطلوبہ دستاویزات کی تیاری کا مرحلہ بڑی جدوجہد سے پورا کیا تھا۔ دستاویزات کی تیاری میں ہولی مدر اسکول کے پرنسپل اور اسکول سے وابستہ غیر سرکاری تنظیموں کے ذمہ داران نے طیبہ کی بڑی مدد کی ورنہ دستاویزات کا تیار ہونا مشکل تھا۔ انٹر ویو بھی مختلف اور مشکل نوعیت کا تھا۔ ۲۰؍ جنوری کو یوڈبلیوسی ،انڈیا کے پونے برانچ میں ہونے والا انٹرویو دن بھر جاری رہا۔ اس دوران مختلف قسم کی سرگرمیوں کے علاوہ تحریری اور کوئز امتحان میں طیبہ نے بہترین کارکردگی پیش کی۔ 
طیبہ نے اس نمائندہ کو بتایا کہ’’میں پڑھائی کرنے سنگاپور ضرور جا رہی ہے مگر وہاں سے لوٹ کر اپنے ملک اور قوم کی خدمت کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہوں۔ اپنی کامیابی کیلئے  سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کاشکر ادا کرتی ہوں۔  والدین اور بہنوں کی ممنون ہوں جنہوں نے ہر موڑ پر میرا ساتھ دیا۔ اسکول کے پرنسپل رفیق صدیقی کی کاوشوں کو فراموش نہیں کرسکتی ہوں۔ علاوہ ازیں جن غیر سرکاری تنظیموں نے میری کامیابی میں کلیدی رول ادا کیاہے، تاحیات ان کی احسان مندرہوں گی۔ ‘‘
اپنی پڑھائی کے شیڈول کے تعلق سے طیبہ نے بتایا کہ وہ روزانہ صبح ۶؍ بجے اُٹھ کر ۷؍بجے اسکول جاتی تھی۔ اسکول سے لوٹنے کے  بعد ۳؍تا ۷؍ بجے کی ٹیوشن کلاس اٹینڈ کرتی تھی۔ ڈیڑھ گھنٹہ کےوقفہ کے بعد وہ دوبارہ رات ساڑھے ۸؍بجے سے ۱۰؍ بجے تک پڑھائی کرتی تھی۔ رات کے کھانے کے بعد پھر ۱۱؍بجے سے رات ایک بجے تک پڑھائی کیا کرتی تھی۔
 ہمیں طیبہ کی کامیابی پر فخر ہے: پرنسپل
ہولی مدر اسکول کے پرنسپل رفیق صدیقی نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ’’ہم بچوں کی پڑھائی کے ساتھ ان میں پنہاں غیر معمولی صلاحیتوں کو اُبھارکر انہیں کامیاب کرئیر فراہم کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ اس مقصد کی حصولیابی کیلئے ہم نے متعدد غیر سرکاری تنظیموں سے رابطہ رکھا ہے۔ جن میں اسمائیل فائونڈیشن، ٹیچ فار انڈیا، ارپن اور گریس کیمیکل وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ تنظیمیں ہیں جو طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ ان تنظیموں نے طیبہ کی صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے اسےیہاں تک پہنچایا ہے۔ ان تنظیموں کے نمائندوں نے اس کی کائونسلنگ، اس کی پڑھائی اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے اسے تیار کرنے کیلئے دن رات محنت کی ہے تب کہیں جاکر یہ کامیابی ملی ہے۔‘‘ 
 انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ طیبہ ہمارے اسکول میں چھٹی جماعت سے زیر تعلیم تھی۔ جس اسکول میں وہ پڑھ رہی تھی، فیس کی ادائیگی نہ کرپانے سے اسے وہ اسکول چھوڑنا پڑا تھا۔ جب وہ ایڈمیشن لینے آئی تھی، میں نے اس سے سوال کیا تھاکہ اس نے اسکول کیوں چھوڑا، تو اس نے کہاتھاکہ سر فیس نہ بھرنے پر کلاس کے باہر کھڑے رہنا اچھا نہیں لگتا تھا۔ اس کی اس بات نے مجھے بے حد متاثرکیا  اور میں نے کہا کہ یہاں تمہیں فیس کیلئے کبھی پریشان نہیں ہونا پڑےگا۔ اس کی ذہانت اور حاضری دماغی کاقائل ہوکر میں نے اسے داخلہ دیا تھا۔ آج مجھے طیبہ کی کامیابی پر فخر ہو رہا ہے ۔میری یہی کوشش رہتی ہے کہ کسی طلبہ کی پڑھائی فیس کی وجہ سے اھوری نہ رہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’طیبہ۱۰؍ اگست کو ۲؍ سال کی پڑھائی کیلئے سنگاپور روانہ ہو رہی ہے۔ جہاں اس کی پڑھائی کے ساتھ طعام وقیام کا پورا انتظام  یوڈبلیو سی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK