مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی ۔دونوں گروہوں کے خلاف کیس درج ۔ پولیس کا سخت پہرہ۔ویڈیو میںغلط بیانی کے ذریعے اُکسانے کی کوشش ۔ سیاست بھی تیز
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 10:18 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی ۔دونوں گروہوں کے خلاف کیس درج ۔ پولیس کا سخت پہرہ۔ویڈیو میںغلط بیانی کے ذریعے اُکسانے کی کوشش ۔ سیاست بھی تیز
معمولی تنازع کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی ناکام کوشش کے درمیان مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی گئی۔اس کی وجہ سے وقتی طور پرماحول کشیدہ ہوگیا مگر سمجھ دار اشخاص اورپولیس کی مستعدی سے حالات قابو میں آگئے۔کیس درج کرتے ہوئے احتیاطاً پولیس کا سخت پہرہ کردیا گیا ہےمگر کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ آنیوالے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے میں سیاست بھی تیز ہوگئی ہے۔ سیاسی نمائندےانصاف دلانے کے نام پراپنے سیاسی فائدے میں جُٹ گئے ہیں ۔
پورا معاملہ کیا ہے
مالونی کے نرنکاری نگر کَڑیا چال میں رہنے والے برادران وطن کےذریعہ یہاں بنائے گئے نوراتری کے پنڈال کے سبب راستہ تنگ ہوجانے کی وجہ سے جمعرات کو اعتراض کرنے پر فریقین کے درمیان کہا سنی ہوگئی پھر معاملہ رفع دفع ہوگیا۔ اسکےبعد جمعہ کو نوراتری منڈپ بنانے اور بھنڈارہ کرنے کے دوران اس میںشامل ہونے کےلئے باہر سے آنے والوں کی جانب سےپوجا پاٹھ میں شرکت کے ساتھ ایک پنڈت نے اپنی تقریر کے دوران مسلمانوں کے خلاف کھل کرزہرافشانی کی ، انہیں دھمکیاں دیں ، ان کو ختم کرنے اورگھروں سے کھینچ کر مارنے اورصفایا کرنے کی وارننگ دی۔ اس پرچال میںرہنے والے ناراض ہو گئے کہ مذہبی تہوار کےنام پر اس طرح کی زبان کیوں بولی جارہی ہے اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا آخر کیا مطلب ہے۔ اس کے بعد نوبت مارپیٹ تک آگئی۔ اسی اثناء میں باہر سے آنے والے کچھ نوجوانوں نے معاملے کوجان بوجھ کرطول دینےکی کوشش کی ۔
جائے وقوعہ کا جائزہ لینے اور مقامی لوگو ں سےبات چیت کرنے پرنمائندے کویہ بھی بتایا گیاکہ مسلمانوں کونشانہ بناکر معاملے کونہ صرف طول دیا گیا بلکہ ایک طرح سے اس معاملے کوہندو مسلم رخ پر لے جانے کی بھرپور کوشش کی گئی ، لیکن مقامی ذمہ داران کی مستعدی سے حالات قابو میں آگئے۔ اس کےبعد کارروائی کرنے اور شرپسندوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فریقین کے ساتھ سیاسی جماعتو ںکے نمائندے پولیس اسٹیشن پہنچنے لگے ۔ ایم آئی ایم ،کانگریس اور بی جے پی کے لیڈران اور وہ لوگ جو ایم ایل اے کے ممکنہ امیدوار بتائے جاتے ہیں اور پوسٹر بازی سے اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں،وہ نہ صرف پولیس اسٹیشن پہنچے بلکہ رات دیر تک یہ سلسلہ جاری رہا ،بالآخر پولیس نے فریقین کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔اس دوران حالات کی نزاکت کو دیکھتےہوئے مالونی پولیس کے باہررائٹ کنٹرول فور س تعینات کردی گئی تھی اور پولیس کے اعلیٰ افسران ابھیشیک ترمکھے، ڈی سی پی بھوئیٹےاور اے سی پی بھی موجود رہے۔ خبر لکھےجانے تک حالات پوری طرح سے پُرامن اورقابو میں ہیں۔
حالات پر نگاہ رکھی جارہی ہے: سینئرانسپکٹر
مالونی پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر چیماجی اڑھاؤ سے اس تعلق سے تفصیلات معلوم کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’ حالات پُرامن ہیںاورپوری طرح سے کنٹرول میںہیں،کسی کوبھی قانون ہاتھ میںلینے کی اجازت نہیںہوگی۔ جہاںتک نرنکاری نگر میںجھگڑے کا سوال ہے توکوئی بڑامعاملہ نہیں تھا اورلوگ آپس میںمیل ملاپ کررہے تھے مگر انہیںاُکسایا گیا اسی لئے دونوں گروپ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔اس کی تفتیش کی جائے گی اورانہیں نوٹس جاری کیاجائے گا۔تفتیش میںجو کچھ سامنے آئے گا اسی حساب سے آگے کی کارروائی کی جائے گی۔‘‘
سینئر انسپکٹر نےمسلمانوں کےخلاف زہر افشانی کرنے کے تعلق سے بتایاکہ ’’ کچھ باتیں ضرور کہی گئی ہیںمگرکہنے والا پنڈت نہیںتھا بلکہ جو لوگ بھنڈارے میں شریک ہونے کے لئےآئے تھے اسی میں سے ایک شخص نے بیان بازی کی تھی۔ ‘‘ انہوںنے مزید کہاکہ ’’ ہماری نگاہ اس پر بھی ہے کہ کوئی بھی شخص خواہ وہ عام آدمی ہو یا سیاسی، اس کا غلط فائدہ اٹھانے یا معاملے کو غلط رخ دینے میںکامیاب نہ ہو ۔اس لئے کہ لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے ، اسی لئے معقول بندوبست رکھا گیا ہے۔‘‘اس کے علاوہ سینئر انسپکٹر نے اس تنازعے کے بعدنتیش رانے کے مالونی آنے سے انکار کیا۔ یاد رہےکہ ویڈیو میںیہ لکھ کرغلط بیانی اورلوگوں کو ورغلایاجارہا ہے کہ مالونی میںہندوؤں کی تعداد کم ہے اس لئے مسلم آرتی نہیںکرنے دے رہے ہیں ۔حالانکہ مالونی میںبھائی چارے کی مثال دی جاتی ہے ۔