Inquilab Logo Happiest Places to Work

آر ایس ایس نےمغربی بنگال میں بدنیتی پر مبنی جھوٹی مہم شروع کی ہے: ممتا بنرجی

Updated: April 21, 2025, 11:18 AM IST | Kolkata

ریاست کی وزیر اعلیٰ کا کھلا خط، آر ایس ایس اور بی جے پی پر مرشد آباد جیسے واقعات کو تقسیم کی سیاست کیلئےاستعمال کرنے کا الزام لگایا۔

West Bengal Chief Minister Mamata Banerjee. Photo: INN.
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی۔ تصویر:آئی این این۔

:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے مغربی بنگال میں بدنیتی پر مبنی ایک جھوٹی مہم شروع کی ہے۔ ممتا نے سنیچر کی دیر رات دو صفحات کا کھلا خط جاری کرتے ہوئے آر ایس ایس پر الزامات لگائے۔ انہوں نے مرشد آباد تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’یہ طاقتیں اس بدقسمت اشتعال انگیز واقعہ کو تقسیم کی سیاست کیلئے استعمال کررہی ہیں ۔ ‘‘ممتا نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اکثریتی اور اقلیتی برادریوں کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے۔ ممتا بنرجی نے خط میں لکھا’’ ہم فرقہ وارانہ فسادات کی مذمت کرتے ہیں اور انہیں روکا جانا چاہئے۔ فسادات کے ذمہ داروں سے سختی سے نمٹا جا رہا ہے لیکن، ہمیں باہمی عدم اعتماد سے بچنا چاہئے۔ ‘‘ 
واضح رہےکہ ۱۱؍اپریل کو وقف ترمیمی قانون کے خلاف مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ۱۲؍ اور۱۳؍ اپریل کو یہ احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ اس دوران بھیڑنے باپ بیٹے کو قتل کر دیا تھا۔ گورنر سی وی آنند بوس سنیچرکو مرشد آباد گئے تھے۔ 
پھوٹ ڈالنے اور حکومت کرنے کا منصوبہ ہے
ممتا بنرجی نے خط میں لکھا ’’ بی جے پی اور اس کے اتحادی مغربی بنگال میں اچانک بہت جارحانہ ہو گئے ہیں ۔ ان اتحادیوں میں آر ایس ایس بھی شامل ہے۔ میں نے پہلے آر ایس ایس کا نام نہیں لیا تھا لیکن اب مجھے ان کی شناخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ان سب نے مل کر ریاست میں بدنیتی پر مبنی جھوٹی مہم شروع کر دی ہے۔ وہ تقسیم کرو اور حکومت کرو کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ یہ خوفناک ہے۔ ان سب نے رام نومی کے دن آگ سے کھیلنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بنگال میں رام نومی کا جشن سب سے زیادہ پُرامن رہا۔ اس کے بعد وقف ایکٹ کے خلاف تحریک سے متعلق کچھ معاملات کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ ‘‘
ممتا نے کہا ’’ فسادات سے سبھی متاثر ہوتے ہیں۔ ہم سب سے پیار کرتے ہیں۔ ہم ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ ہم فسادات کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم فسادات کے خلاف ہیں۔ وہ تنگ نظری کی انتخابی سیاست کیلئے ہمیں بانٹنا چاہتے ہیں۔ ہم نے امن و امان برقرار رکھنے اور انسانی جانوں اور عزتوں کو بچانے کے لیے سخت کارروائی کی ہے۔ دو پولیس افسران کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ‘‘
مغربی بنگال میں کوئی آئین مخالف نظام نہیں ہے
ممتا بنرجی نے لکھا’’ جب وہ یوپی میں بلڈوزر چلاتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے۔ اس کے برعکس مغربی بنگال میں جب کوئی (اس طرح کی کارروائی سے) متاثر ہوتا ہے تو ہم اس کی مدد کرتے ہیں۔ یہاں کسی کمیونٹی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ حسد کا کوئی علاج نہیں ہے۔ حسد کرنے والے اپنی تنگ نظری اور محدود سوچ سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ہمارے مخالفین روزگار، ترقی، تخلیقی صلاحیت نہیں چاہتے۔ ان کی دلچسپی صرف مہنگائی، ادویات کی قیمت، اسپتال کی فیس، انشورنس پریمیم، پیٹرول، ڈیزل حتیٰ کہ گھریلو کھانا پکانے کی گیس کی قیمتوں میں اضافہ میں ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK