ممتا بنرجی نے اس نتیجے کیلئے ’انڈیا‘ اتحاد میں شامل دونوں ہی پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا، اُدھو ٹھاکرے کی شیوسینا نےکہا کہ آپسی چپقلش نے بی جے پی کو مضبوط کیا۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 11:16 AM IST | New Delhi
ممتا بنرجی نے اس نتیجے کیلئے ’انڈیا‘ اتحاد میں شامل دونوں ہی پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا، اُدھو ٹھاکرے کی شیوسینا نےکہا کہ آپسی چپقلش نے بی جے پی کو مضبوط کیا۔
دہلی کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شکست کے بعد اب اس پر گفتگو شروع ہوگئی ہے۔ بی جے پی جہاں اسے عوامی رخ میں تبدیلی قرار دے رہی ہے، وہیں اپوزیشن جماعتیں اس نتیجے کیلئے اپنی نااتفاقی کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہیں۔ ’ انڈیا‘ اتحاد کی ایک اہم جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی مایوس کن کارکردگی، کانگریس کے ساتھ تال میل کی کمی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے اس کیلئے دونوں ہی جماعتوں کو ذمہ دار بتایا۔ اسی طرح ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا نے بھی دہلی میں بی جے پی کی مضبوطی کو کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی چپقلش کا نتیجہ بتایا۔
ممتا بنرجی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ’انڈیا‘ اتحاد میں دونوں شراکت داروں کی شکست کیلئے دونوں ہی پارٹیوں کے درمیان تال میل کے فقدان نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کا رویہ غیر لچکدرانہ رہا ہے۔ خیال رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے۷۰؍ میں سے۴۸؍ سیٹیں جیت کر اقتدار میں پہنچی ہے جبکہ کانگریس اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی ہے۔ ممتا بنرجی نے سنیچر کو انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد باضابطہ طور پر کچھ نہیں کہا تھا تاہم پارٹی کے اندر حسب توقع اس معاملے پر بحث ہوئی۔ ممتا نے پیر کو اسمبلی میں قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں اس پر اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی انتخابات میں محض چند فیصد پوائنٹس سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہ ہوتا اگر کانگریس کا رویہ تھوڑالچکدار ہوتا اور وہ عام آدمی کے ساتھ اتحاد کرلیتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں کانگریس کو صرف۵؍ فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اس کے علاوہ ممتا نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہریانہ میں ۹۰؍ رکنی اسمبلی سیٹوں میں سے۴۸؍ پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس کو وہاں ۳۷؍ سیٹیں ملی تھیں جبکہ عام آدمی پارٹی اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی تھی۔ ہریانہ کے نتائج پر عام آدمی پارٹی پر طنز کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ اگر عام آدمی پارٹی ہریانہ میں کانگریس کے ساتھ چلتی تو نتائج مختلف ہوتے۔ اس ریاست میں بھی کانگریس اور عام آدمی نے ایک دوسرے کے ساتھ تال میل نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ د ہلی اسمبلی انتخابات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ’انڈیا‘کے دو شراکت داروں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سےبی جے پی نے۱۴؍ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور انہیں ۱۴؍ سیٹوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’آپ‘اور کانگریس نے لوک سبھا انتخابات میں دہلی میں ایک ساتھ مقابلہ کیا تھا لیکن کیجریوال نے گزشتہ دسمبر میں ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ اسمبلی الیکشن اکیلے لڑیں گے۔
اسی طرح شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان’سامنا‘ نے دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان کشمکش اور آپسی تصادم نے بی جے پی کی جیت کی راہ ہموار کر دی۔ اداریئے میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ جب اتحادی جماعتیں خود ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں تو پھر اتحاد کی افادیت کیا رہ جاتی ہے؟ پارٹی ترجمان میں دونوں جماعتوں کے درمیان آپس چپقلش کو اس شکست کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
’’یہ شکست ’آپ‘ کے خاتمے کا آغاز ہے‘‘
عام آدمی پارٹی کی عبرت انگیز شکست کے بعد پارٹی کے سابق لیڈر اور ملک کے مشہور وکیل پرشانت بھوشن نے اروند کیجریوال پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے اس شکست کو عام آدمی پارٹی کے خاتمے کا آغاز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے پارٹی کو اس کے بنیادی نظریے سے بھٹکا دیا اور اسے ایک `بدعنوان’تنظیم‘ میں تبدیل کردیا۔ پرشانت بھوشن نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے شفافیت، جوابدہی اور متبادل سیاست کے اصولوں کو چھوڑ دیا ہے اور پارٹی کو ایک آمرانہ اور مبہم تنظیم میں تبدیل کر دیا ہے۔
’’بی جے پی کا مقابلہ اس کی پونچھ پکڑ کر نہیں کیا جاسکتا‘‘
یوگیندر یادو نے اس شکست پر اپنا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کی کامیابیوں سے متاثر ہوکر ہندو ووٹ کی سیاست کی اور خود کو اس سے زیادہ ہندوتوا وادی ثابت کرنے کی کوشش کی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ اس دوران اس کی حکمت عملی یہ رہی کہ’’جب فسادات ہوں گے تو خاموش رہیں گے اور آنکھ بند کر لیں گے۔ روہنگیا کا مسئلہ آئے گا تو بی جے پی سے بڑا روہنگیا مخالف بن کر دکھائیں گے۔ ایسے میں کیسے کانگریس کس طرح آپ ساتھ دے گی۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ اس نتیجہ سے کانگریس اور ’آپ‘ کو سبق ملتا ہے کہ وہ بی جے پی کا مقابلہ اس کی پونچھ پکڑ کر نہیں کر سکتے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو نظریات کی مدد سے ہی ہرایا جاسکتا ہے۔