• Sun, 29 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آم کی قیمتیں پچھلے سال کے مقابلےزیادہ ہوں گی

Updated: April 15, 2022, 9:50 AM IST | Agency | Ahemdabad/Aurangabad/Lucknow

ملک بھر میں قبل از وقت شدید گرمی پڑنے سے آم کی فصل کو نقصان پہنچا ہے،تین بڑی اقسام ہاپوس، دسہری، کیسر شدید متاثر ہوئی ہیں

This time there will be less `mango` in the fruit shops and its feet will be in the sky..Picture:INN
پھلوں کی دکانوں پر اس بار ’آم‘ کم ہوگا اور اس کے دام آسمان پر ہوں گے۔ ۔ تصویر: آئی این این

 وقت سے پہلے تیز گرمی اور کچھ ریاستوں میں آندھی کے ساتھ بے موسم بارش نے آم کی فصل کو کافی نقصان پہنچایا ہے ۔ اس کے باعث ہاپوس، دسہری، کیسر تینوں اہم آم کی پیداوار تقریباً نصف رہ سکتی ہے۔ سیزن کے شروعاتی دور میں اس کے اشارے ملنے لگے ہیں۔ ہول سیل مارکیٹ میں آم کی آمد کم ہے، لہٰذا دام پچھلے سال سے تقریباً ڈیڑھ گنا ہیں۔ ملک بھر کے تھوک زرعی بازاروں سے فروخت کے اعداد وشمار اکھٹا کرنے والے سرکاری پورٹل ’ایگرومارک نیٹ’کے مطابق اس ماہ اب تک ملک بھر میں ہر طرح کے آم کے اوسط دام پچھلے سال سے ۴۲؍ فیصد زیادہ ہیں۔ تھوک بازار میں رتنا گیری کی ایک پیٹی (۱۰؍ کلو گرام ) آم کی اوسط قیمت ابھی ۱۲۰۰؍سے ۵۰۰؍ روپے ہے جب کہ پچھلے سال اس وقت ۷۰۰؍ سے ۸۰۰؍ روپے تھے۔ دہلی کے تھوک بیوپاریوں کے مطابق ابھی پچھلے سال کے مقابلے موٹے طور پر ۱۰؍ گنا کم آم کی آمد ہورہی ہے۔ اس کے باعث دام بڑھ گئے ہیں۔ ہاپوس کافی مہنگا بک رہا ہے۔ اورنگ آباد کے اُتکر ش کرشی کے ڈائریکٹر ابھے آچاریہ نے کہا کہ ’’ہاپوس کی قیمت وزن کے حساب سے ہوتے ہیں، سب سے زیادہ ڈیمانڈ ۲۷۵؍ سے ۳۲۵؍ گرام آم کی ہے۔ ان کے دام ابھی اوسطاً ۲۰۰؍ روپے فی درجن زیادہ ہے۔‘‘
 دسہری کی فصل ۶۰؍ فیصد کم اتر ے گی
 دسہری آم کے لئے مشہور اترپردیش میںاس بار شدت کی گرمی پڑی ہے، اس سے آم کی فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ مینگو گروور اسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر انصرام علی نے بتایا کہ اس سال ۶۰؍ فیصد کم بور آئے ۔ وقت سے پہلے زیادہ گرمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر آم کے چھوٹے پھل سوکھ کر جھڑ گئے ہیں۔ ایسے میں دسہری جیسے آم کی کل پیداوار پچھلے سال کے مقابلے آدھے سے بھی کم رہی ہے۔ 
ہاپوس کی سپلائی ۶۰؍ فیصد گھٹنے کا اندیشہ
 کوکن (مہاراشٹر) کے ہاپوس کی پیداوار کرنے والے کسانوں کے مطابق اس سال زیادہ گرمی کے سبب کچے آم گررہے ہیں۔ اس کے باعث بازار میں صرف ۳۵؍ سے ۴۰؍ فیصد پھل دستیاب ہوں گے۔ سندھو درگ ضلع کے آم کے کاروباری کیول کھانولکر نے کہا کہ ایک سے ۲؍ دسمبر کو لگاتار ۳۰؍ گھنٹے بارش ہوئی تھی۔ اس کے بعد ۸؍ دن تک تیز ہوا چلتی رہی ۔ 
خراب موسم سے کیسر برباد
 طوفان اور بے موسم بارش سے گجرات میں کیسر آم کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گر ضلع کے کسانوں کے کہنا ہے کہ اس سال بمشکل ۱۵؍ سے ۲۰؍ فیصد پیداواردستیاب ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK