شدت پسند گزشتہ تین دنوں سے جیری بام میںکسانوں اور فوجیوں کو نشانہ بنا رہے تھے جس پرسی آر پی ایف نے کارروائی کی ،ایک جوان بھی شہید،تلاشی آپریشن جاری
EPAPER
Updated: November 12, 2024, 12:10 AM IST | Imphal
شدت پسند گزشتہ تین دنوں سے جیری بام میںکسانوں اور فوجیوں کو نشانہ بنا رہے تھے جس پرسی آر پی ایف نے کارروائی کی ،ایک جوان بھی شہید،تلاشی آپریشن جاری
منی پور کے جیری بام میں سی آر پی ایف کی ایک بڑی فوجی کارروائی میں۱۲؍ علاحدگی پسندجنگجو مارے گئے ۔ اس کارروائی میں ایک فوجی جوان کی موت کی بھی اطلاع ہے جس کے تعلق سے ابتدا میں ایسی خبر آئی تھی کہ زخمی ہونے کے بعدا سے فوری علاج کیلئے اسپتال منتقل کیاگیا تھا۔ سی آر پی ایف ذرائع کے مطابق جنگجوؤں نے سی آر پی ایف کی ٹیم پر حملہ کر دیا تھا جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔ جیریبام ضلع کے بوروبیکرا سب ڈویژن کے جاکورا دھور کارونگ میں پیر کو مشتبہ کوکی جنگجوؤں کے خلاف یہ آپریشن انجام دیا گیا۔
کوکی شدت پسندوں نے کسانوں اور شہریوں پر مسلسل تیسرے دن حملہ کیا ۔ امپھال مشرق میں کھیتوں میں کام کرنے والے ایک نوجوان کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔ بشنو پور ضلع میں کوکی شدت پسندوں نے کسانوں پر بم اور گولیاں برسائیں تاکہ زرعی کام کو روکا جا سکے۔ اس ابتدائی حملے میں ہندوستانی فوج کی مہار رجمنٹ کا ایک فوجی زخمی ہو گیا ۔ بعد ازاں مقامی پولیس اور مہار رجمنٹ کی مشترکہ ٹیم نے حملے کا جواب دیتے ہوئے جنگجوؤں کا مقابلہ کیا ۔ کوکی جنگجوؤں نے جیری بام ضلع میں ہنگامہ کھڑا کر دیا اور مکانات اور دکانوں کو نذر آتش کر دیا۔ جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد نے جیریبام میں ایک پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا۔
سی آر پی ایف کے دستوں نے جوابی کارروائی کی جس میں۱۱؍جنگجو مارے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ فائرنگ میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی شہید ہوا ہے۔سیکوریٹی فورسیز کی کارروائی اور شدید فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گرد مارے گئے۔ سی آر پی ایف اور سول پولیس نے اس حملے کا سخت جواب دیا۔ تقریباً۴۰؍ سے۴۵؍منٹ کی شدید فائرنگ کے بعد صورتحال پر قابو پایا جا سکا۔ فائرنگ بند ہونے کے بعد علاقے کی تلاشی لی گئی اور مارے گئےجنگجوؤںکی لاشیں اور اسلحہ اور گولہ بارود (تین اے کے رائفلز، چار ایس ایل آر، دو انساس، ایک آر پی جی) برآمد کیا گیا۔
بتا دیں کہ منی پور میں گزشتہ۳؍ دنوں سے سیکوریٹی فورسیز زبردست تلاشی مہم چلا رہی ہیں۔منی پور کی پہاڑی اور گھاٹی کے اضلاع میں تلاشی مہم کے دوران فورسیز نے کئی ہتھیار، گولہ بارود اور آئی ای ڈی ضبط کئے ہیں۔ آسام رائفلز نے پیر کو ایک بیان میں اس بات کی جانکاری دی کہ سنیچر کو آسام رائفلز اور منی پور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ایک تلاشی مہم چلائی ۔ جس کے تحت چورا چاند پور ضلع کے ایل کھونو مفائی گاؤں سے متصل ایک جنگل سے ایک۳۰۳؍ رائفل، دو ۹؍ ایم ایم پستول،۶-۱۲؍ سنگل بیرل رائفل، ایک ۲۲؍ رائفل، گولہ بارود اور دیگر جنگی اشیاء ضبط کی ہیں۔
کانگ پوکپی ضلع کے ایس چونگوبنگ اور ماؤہنگ کے درمیان مشترکہ ٹیم کی طرف سے ایک اور کارروائی کی گئی ہے۔ جس میں ایک ۵ء۵۶؍ملی میٹر انساس رائفل، ایک پوائنٹ ۳۰۳؍ رائفل، ۲؍ ایس بی بی ایس بندوقیں،دو۰ء۲۲؍ پستول، دو امپروائزڈ پروکٹائل لانچر، گرینیڈ اور گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا۔ دوسری جانب آسام رائفل، منی پور پولیس اور بارڈر سیکوریٹی فورس (بی ایس ایف) کی ایک مشترکہ ٹیم نے بھی ایک خفیہ مہم شروع کی۔ اس مہم کے تحت اتوار کو کاکچنگ ضلع کے اٹانگ پوکپی کے ایک علاقہ سے مہم کے دوران ایک۰ء۲۲؍رائفل، گولہ بارود اور جنگ سے متعلق دوسری اشیاء بھی ضبط کی گئی ہیں۔
ریاست میں مئی۲۰۲۳ء نسلی تشدد پھوٹ پڑا تھا
بتا دیں کہ پچھلے سال مئی سے امپھال وادی کی میتی برادری اور منی پور کے قریبی پہاڑی پر مقیم کوکی طبقے کے درمیان ریزرویشن کے معاملے پر نسلی تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں اب تک ۲۰۰؍ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔
حال ہی میں بشنو پور ضلع کے سیتون علاقے میں شدت پسندوںنے کسانوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک ہوگئی۔ اس قسم کے واقعات سے دونوں برادریوں کے درمیان زمین اور وسائل کے حصول کے تنازعات مزید سنگین ہوگئے ہیں۔ میتی برادری کوکی برادری پر غیر قانونی امیگریشن اور دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتی ہے جبکہ کوکی برادری میتی برادری پر زمینوں اور وسائل پر قبضے کی کوشش کا الزام لگاتی رہی ہے ۔