Updated: November 20, 2023, 6:13 PM IST
| Imphal
منی پور کے ضلع کانگپوکپی میں ۲؍ حریف گروپوں کے درمیان ایک دوسرے پر فائرنگ میں ۲؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ یہ حادثہ ضلع کے ہراوتھل اور کوبشا گاؤں کے درمیان پیش آیا ہے۔ پولیس کو اطلاع نہیں ہے کہ اس کی شروعات کیسے ہوئی۔ پولیس کے مطابق علاقے میں مزید فورسیز تعینات کی گئی ہیں اور مجرمین کو حراست میں لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کوکی برادری کے لوگوں پر بلاوجہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے سی او ٹی یو نے ضلع میں ’’ایمرجنسی شٹ ڈاؤن‘‘ کرنے کا اعلان کیا ہےاور حکومت سے کوکی برادری کیلئے الگ حکومت کا مطالبہ کیا ہے۔
منی پور احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این
منی پور پولیس نے اطلاع دی ہے کہ ریاست کے ضلع کانگپوکپی میں ۲؍ حریف گروپوں کے درمیان گن فائٹ میں ۲؍ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔یہ واردات ضلع کے ہراوتھل اور کوبشا گاؤں کے درمیان پیش آئی ہے۔ تاہم پولیس کو یہ اطلاع نہیں ہےاس واردات کی شروعات کیسے ہوئی تھی ۔
ٹرائبل ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ بغیر کسی اشتعال انگیزی کے کوکی برادری کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ضلع میں شٹ ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ۳؍ مئی سے جب سے منی پور میں تشددکا آغاز ہواہے اس علاقے میں مسلح دیہاتیوں کےدرمیان متعدد گن فائٹ کی واردات درج کی جا چکی ہیں۔پولیس نے کہا ہے کہ اس علاقے میں مزید فورسیز کو تعینات کیا گیا ہے اور اس واردات میںملوث افراد کو تلاش کرکے حراست میں لینے کیلئے تلاش جاری ہے۔کوکی برادری کے لوگوں پر بلاسبب حملہ کی مذمت کرتے ہوئے سی او ٹی یو نے ضلع میں ’’ایمرجنسی شٹ ڈاؤن‘‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔میٹنگ میں سی او ٹی یو نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کوکی برادری کیلئے الگ حکومت بنانےکاانتظام کرے۔خیال رہے کہ ۳؍ مئی کو منی پور میں پھوٹ پڑنے والے تشدد میں۱۸۰؍ سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ ریاست میں ۶۰؍ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے تھے۔
کوکی برادری کی حمایت والے قبائیلی ادارے آئی ٹی ایل ایف نے کوکی برادری کیلئے الگ حکومت کا انتظام کرنے کیلئے حکومت کوالٹی میٹم دیا تھا۔آئی ٹی ایل ایف نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور سی بی آئی کے ڈائریکٹر پروین سود کو میمونڈرم دیا تھا اوران سے درخواست کی تھی کہ وہ ریاست میں تشدد کو روکنے کیلئے اقدامات کریں اور کوکی برادری کے خلاف ہونے والے مظالم کی بھی تفتیش کریں۔
مرکز نے آئی ٹی ایل ایف کے مطالبے کو بے بنیاد بتا کر ٹھکرا دیا تھا جبکہ منی پور کے قانون سازوں نے آئی ٹی ایل ایف کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔