جیل سے باہر آنے کے بعد دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا، بی جے پی پرتنقید کی، جھوٹے کیس میں پھنسانےکا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: August 11, 2024, 10:34 AM IST | Agency | New Delhi
جیل سے باہر آنے کے بعد دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا، بی جے پی پرتنقید کی، جھوٹے کیس میں پھنسانےکا الزام لگایا۔
عام آدمی پارٹی(آپ) کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نےآمریت کیخلاف مل کر لڑنے کی اپیل کی۔ یادرہےکہ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کو جمعہ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ وہ جمعہ کی شام جیل سے باہر آئے تھے۔ سیسودیا نے سنیچر کو پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے آمریت کے خلاف لڑنے کے لئے سب سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا ،’’میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں جو این ڈی اے میں نئے نئے شامل ہوئے ہیں، یہ مت سوچیں کہ صرف عام آدمی پارٹی کے لیڈر ہی جیل جائیں گے، ان کا نمبر بھی آئے گا۔ اپوزیشن متحد ہو جائےگی تو اروند کیجریوال بھی۲۴؍ گھنٹے کے اندر باہر آجائیں گے۔ ہم سب کو’ `تاناشاہی ہندوستان چھوڑو ‘کیلئے لڑنا ہوگا۔‘‘
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا ،’’ ہم بھگت سنگھ کے شاگرد ہیں اور ڈرنے والے نہیں ہیں۔ بی جے پی کے طوطا اور مینا کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں؟ وہ بابا صاحب کے آئین سے زیادہ طاقتور نہیں ہیں۔ ہم ان کی آمریت، جیل اور طوطا، مینا سے نہیں ڈرتے۔ آپ کے لیڈر نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ سات آٹھ مہینوں میں انصاف مل جائے گا لیکن اس میں۱۷؍ مہینے لگ گئے، بالآخر سچائی کی فتح ہوئی۔‘‘
انہوں نے خطاب کرتےہوئے کہا،’’اگر ہندوستان کو۲۰۴۷ء تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے تو ملک کے ہر بچے کو تعلیم دینی ہوگی۔ اگر کوئی یہ کہے کہ اسکول بنائے بغیر، بچوں کو اچھی تعلیم دیئے بغیر، اسپتال بنائے بغیر اور علاج معالجےکے بغیر ملک کو ترقی یافتہ ملک بنالے گا تو وہ صرف جملہ باز ہو سکتا ہے، دورا ندیش نہیں۔‘‘
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سیسودیا نے یہ بھی کہا ،’’ بی جے پی نے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا ہے۔ میں یہاں آئین کی طاقت کے ساتھ کھڑا ہوں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی جلد باہر آئیں گے۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا،’’آنسوؤں نے مجھے طاقت دی ہے۔ خدا کے گھر میں دیر ہے اندھیر نہیں۔بی جے پی نے بہت کوششیں کیں۔ ان کا خیال تھا کہ اگر اروند کیجریوال، منیش سیسودیا اور سنجے سنگھ کو جیل میں ڈال دیا جائے تو ہم ڈر جائیں گے۔‘‘