اورنگ آباد میں مراٹھاکارکنان نے تحصیلدار کی کرسی جلادی،جالنہ میں حکومت کا پتلا جلایا گیا، ناندیڑ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ
EPAPER
Updated: September 25, 2024, 9:46 AM IST | Aurangabad
اورنگ آباد میں مراٹھاکارکنان نے تحصیلدار کی کرسی جلادی،جالنہ میں حکومت کا پتلا جلایا گیا، ناندیڑ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ
منگل کو مراٹھاسماجی کارکن منوج جرنگے کی بھوک ہڑتال کا ۸؍ واںدن تھا۔ اس دوران ان کی طبیعت بگڑتی جا رہی ہے۔ ایسی صورت میں مراٹھا سماج میں سخت ناراضگی ہے اور اب یہ ناراضگی احتجاج کی صورت میں مختلف مقاما ت پر دکھائی دے رہی ہے۔ اور نگ آباد ضلع میں ایک جگہ ایک مراٹھا کارکن نے تحصیلدار دفتر سے تحصیلدار کی کرسی نکال کر جلا دی تو ناندیڑ میں دکانیں بند کروائی گئیں ۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔
تحصیلدار کی کرسی جلائی گئی
اطلاع کےمطابق اور نگ آباد کے پھلمبرے تعلقہ میں منگل کوکچھ مراٹھا کارکنان تحصیلدار دفتر پہنچے اور نعرےلگانے لگے۔ کچھ دیر بعد ان میں سے کچھ کارکنان دفتر کے اندر داخل ہوئے اور تحصیلدار کی کرسی باہر لے آئے۔ پھر اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ پولیس نے فوراً ان کارکنان کو اپنی تحویل میں لیا اور گاڑی میں بٹھا کر لے گئی۔ ان کارکنان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر منوج جرنگے کے مطالبات پر توجہ نہیں دی تو اس سے بھی بڑا احتجاج کیا جائے گا۔ اس دوران اورنگ آباد کے پڑوسی ضلع جالنہ میں بھی مراٹھا سماجی کارکنان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ جالنہ کے جعفر آباد علاقے میں حکومت کا ایک علامتی پتلا بنا کر اسے آگ لگائی گئی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور پتلے کو روندتے رہے۔ پولیس نے چند مظاہرین کو تحویل میں لیا ہے۔
ناندیڑ میں بند
اس دوران ناندیڑ میں منگل کے روز بند کا اعلان کیا گیا تھا ۔بند کے دوران مراٹھا مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جس میں ۴؍ یا ۵؍ افراد زخمی ہوگئے۔ شہر میں واقع شیواجی مجسمہ کےپاس مراٹھا برادری کے لوگ جمع ہوئے ۔ انہوں نے علاقے کی دکانیں بند کروانا شروع کیں۔ جب یہ کارکنان راج کارنر تک پہنچے تو پولیس انسپکٹر شینڈگے اور ان کی ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ کارکنان کی پولیس سے تکرار ہوئی جو تصادم میں تبدیل ہوگئی۔ مور چوک پر بھی دکانیں بند کروانے کی کوشش کر رہے مراٹھا کارکنان پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ اس لاٹھی چارج میں ۴؍ یا ۵؍افراد زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے پولیس پر بلا وجہ لاٹھی چارج کرنے کا الزام لگایا۔ جیسے ہی مراٹھا مظاہرین پر لاٹھی چارج کی خبر پھیلی، بڑی تعداد میں مظاہرین ضلع کلکٹر دفتر پہنچ گئے اور وہاں دھرنا دے کر ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے مظاہرین پر تشدد کیا تھا۔اس واقعے کے بعد ناندیڑ میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔