مراٹھا کارکن نے کہا ’’ حکومت چاہے جس کی آئے ہم ریزرویشن لے کر رہیں گے‘‘ جلد اجتماعی بھوک ہڑتال کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔
EPAPER
Updated: December 05, 2024, 1:46 PM IST | Jalna
مراٹھا کارکن نے کہا ’’ حکومت چاہے جس کی آئے ہم ریزرویشن لے کر رہیں گے‘‘ جلد اجتماعی بھوک ہڑتال کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔
بالآخر مہایوتی نے فیصلہ کر لیا ہے کہ دیویندر فرنویس مہاراشٹر کے نئے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ آج ممبئی کے آزاد میدان پر فرنویس حلف اٹھائیں گے لیکن اس سے پہلے ہی مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے انتباہ دیا ہے کہ نئی حکومت کو ریزرویشن دینا ہی ہوگا۔ یاد رہے کہ اپنی مراٹھا ریزرویشن تحریک کے دوران منوج جرنگے نے سب سے زیادہ دیویندر فرنویس ہی کو نشانہ بنایا تھا۔ اس لئے کہا جا رہا ہے کہ فرنویس کی حلف برداری کے ساتھ ہی ان کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ یہی بات فرنویس کیلئے بھی کہی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق بدھ کو جب دیویندر فرنویس کو بی جے پی کا ہائوس لیڈر منتخب کرنے کا اعلان ہوا تو جالنہ میں میڈیا نے منوج جرنگے کا رد عمل معلوم کرنے کی کوشش کی۔ جرنگے نے کہا ’’کسی کی بھی حکومت آجائے، اسے ریزرویشن دینا ہی ہوگا۔ اگر بھر پور اکثریت حاصل ہوئی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مراٹھوں سے بے ایمانی کی جائے ۔‘‘ جرنگے نے یاد دلایا کہ مراٹھوں کی حمایت کے بغیر کسی کی حکومت نہیں بن سکتی۔
منوج جرنگے نے کہا ’’ گزشتہ دفعہ کی طرح کسی تنازع میں نہ پڑیں۔ ابھی کریں گے، تبھی کریں گے ، یہ سب بہانے نہیں چلیں گے۔ فوراً گزٹ نافذ کیا جائے، مراٹھا اور کنبی ایک ہی ہیں اسے تسلیم کیا جائے۔ ‘‘ جرنگے نے دھمکی دی کہ اگر مراٹھا سماج ایک بار راستے پر اتر گیا تو پھر آپ کی خیر نہیں۔ مراٹھا کسی کے باپ سے نہیں ڈرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’ اگر اقتدار مل گیا ہے تو اس کے خمار میں نہ ڈوب جائیں۔ مراٹھا سماج کسی کا نشہ رہنے نہیں دیتا۔ سب اتار کر رکھ دیتا ہے۔‘‘
جلد ہی تاریخ کا اعلان ہوگا
منوج جرنگے نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے فوراً بعد وہ دوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہم بھوک ہڑتال کیلئے تاریخ کا اعلان نہیں کریں گے۔ ایک بار ان کی حکومت کا قیام ہو جانے دیجئے اس کے بعد ہم بھی اپنی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ جرنگے نے کہا اس بار کا احتجاج اور بڑے پیمانے پر ہوگا لیکن صرف انتراولی سراتی ( جالنہ میں واقع ان کا گائوں) ہی میں ہوگا۔ مراٹھا سماج اس بار اجتماعی بھوک ہڑتال کرے گا۔ ہم سب مل کر یہ لڑائی لڑیں گے۔ جن مراٹھا امیدواروںکو ہم نے ووٹ دیا ہے انہیں اس بار ہمارے لئے آواز اٹھانی پڑے گی اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ہم ان کی خبر لیں گے۔ یاد رہے کہ مراٹھا سماج نے الیکشن سے قبل ان کیلئے آواز نہ اٹھانے والے اراکین اسمبلی کا گائوں داخل ہونا ممنوع قرار دیدیا تھا۔