کریڈٹ کارڈ بلنگ اور فائنانس چارجیز، ایل پی جی، سی این جی اور ٹرین ٹکٹ سمیت ۶؍ اہم اصولوں میں تبدیلی آئے گی، عوام کی جیبوں پر براہ راست اثر پڑے گا۔
EPAPER
Updated: November 01, 2024, 10:17 AM IST | New Delhi
کریڈٹ کارڈ بلنگ اور فائنانس چارجیز، ایل پی جی، سی این جی اور ٹرین ٹکٹ سمیت ۶؍ اہم اصولوں میں تبدیلی آئے گی، عوام کی جیبوں پر براہ راست اثر پڑے گا۔
ملک میں یکم نومبر ۲۰۲۴ءسے کئی اہم اصول اور ضوابط میں تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں، جن کا براہ راست اثر عوام کی جیبوں پر پڑنے کا امکان ہے۔ یہ تبدیلیاں ایل پی جی کی قیمتوں، سی این جی اور پی این جی کے نرخ، کریڈٹ کارڈ بلنگ، منی ٹرانسفر، ٹرین ٹکٹ کی بکنگ کے اصول اور بینکوں کی چھٹیوں سےمتعلق ہیں۔ آئیےان تبدیلیوں کی تفصیل میں دیکھتے ہیں کہ یہ اصول کس طرح سے عوامی زندگی پر اثر انداز ہوں گے۔
ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں تبدیلی
یکم نومبر سے پیٹرولیم کمپنیاں روایتی طور پر ایل پی جی کی قیمتوں میں ترمیم کرتی ہیں۔ اس تبدیلی میں سب سے زیادہ اثر گھریلو اور کمرشل ایل پی جی سلنڈرکی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ اس بار بھی لوگ توقع کر رہے ہیں کہ ۱۴؍کلو والے گھریلو سلنڈرکی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے، جو طویل عرصے سےمستحکم ہے۔ دوسری طرف، ۱۹؍کلو والےکمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں جولائی کےبعدمسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس بار بھی قیمت میں اضافہ کا امکان ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں یہ تبدیلیاں عوام کی روزمرہ زندگی پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں، خصوصاً جب کہ مہنگائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
سی این جی، پی این جی کے نرخوں میں ردوبدل
ایل پی جی کےساتھ سی این جی، پی این جی اور ایئر ٹربائن فیول کی نرخوں میں بھی ہر ماہ تبدیلی کی جاتی ہے۔ ایئر ٹربائن فیول جو کہ ہوائی جہازوں کا ایندھن ہے، کی قیمت میں گزشتہ کچھ ماہ سےکمی دیکھی جا رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ نومبرمیں بھی قیمتوں میں کمی کاسلسلہ جاری رہے گا جو کہ عوام کے لئے ایک ریلیف ثابت ہو سکتا ہے۔ سی این جی اور پی این جی کے نرخ بھی عوامی نقل و حمل اور گھریلو استعمال پر اثر انداز ہوتے ہیں، اور ان میں کسی بھی تبدیلی سے متعلقہ اخراجات میں اضافہ یا کمی واقع ہو سکتی ہے۔
کریڈٹ کارڈ بلنگ اور فائننس چارجز میں تبدیلی
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی سبسڈری ’ایس بی آئی کارڈ‘نےکریڈٹ کارڈ بلنگ کے اصولوں میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ یکم نومبر سے، ایس بی آئی کے ان سکیورڈکریڈٹ کارڈز پر ماہانہ ۳ء۷۵؍فیصد فائننس چارج وصول کیا جائے گا۔ مزیدبرآں، اگر کسی صارف کے بجلی، پانی، ایل پی جی یا دیگر سروسز کے بل کی ادائیگی۵۰؍ہزارروپے سے زیادہ ہوگی تو اس پر ایک فیصد اضافی چارج عائدہوگا۔ یہ نئی شرائط نہ صرف عوام کے ماہانہ اخراجات پر اثر انداز ہوں گی بلکہ مالیاتی منصوبہ بندی کے پہلوؤں کو بھی متاثر کریں گی۔
منی ٹرانسفر کے اصولوں میں ردوبدل
ریزرو بینک آف انڈیا نے منی ٹرانسفر (رقم کی منتقلی)کے لئے نئے اصول نافذ کیے ہیں، جو یکم نومبر۲۰۲۴ءسے نافذ ہوں گے۔ ان اصولوں کا مقصد مالیاتی چینلز کو محفوظ بنانا ہے تاکہ دھوکہ دہی سےبچا جا سکے۔ ان نئے اصولوں سے روزمرہ بینکنگ میں مزید سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ اس تبدیلی کے تحت ہر بینک اور مالیاتی ادارہ منی ٹرانسفر کے اصولوں میں سختی کرے گا، جس کا اثرہر وہ صارف محسوس کرے گا جو بینکنگ چینلز کے ذریعے رقم کا لین دین کرتا ہے۔
ٹرین ٹکٹ کی بکنگ کی مدت میں تبدیلی
یکم نومبر سے ٹرین ٹکٹ ایڈوانس ریزرویشن پیریڈ(اے آرپی)کو ۱۲۰؍ دن سے کم کر کے۶۰؍ دن کر دیا جائے گا۔ اس کا مقصد عوام کیلئےبکنگ کے نظام کو آسان بنانا ہے، خاص طورپران لوگوں کے لئے جو اکثر سفر کرتے ہیں اوربکنگ کی لمبی مدت کے انتظار کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس نئی پالیسی کے مطابق اب لوگ زیادہ جلدی ٹکٹ بک کر سکیں گے اور ایڈوانس بکنگ کی مدت کو محدود کرنے سے دیگر صارفین کے لئے بھی ٹکٹ حاصل کرنے کے مواقع بڑھیں گے۔