ریزروکٹیگری میںمعاون کے عمر کی قید سے میاں بیوی کیلئے درخواست دینا مشکل ۔مرد وخواتین کی الگ الگ رہائش گاہوں کے نظم پرعازمین معترض
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 10:01 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ریزروکٹیگری میںمعاون کے عمر کی قید سے میاں بیوی کیلئے درخواست دینا مشکل ۔مرد وخواتین کی الگ الگ رہائش گاہوں کے نظم پرعازمین معترض
نئی حج پالیسی کی بعض شرائط عازمین کے لئے پریشانی کا باعث ہیں ۔اسی میں سے ایک شِق یہ ہے کہ ۶۵؍ سال عمر کے عازم کے ساتھ ایک معاون کو بھیجا جائے گا مگر اس کی عمر ۶۰؍ سال یا اس سے کم ہونی چاہئے۔یہ شرط ایسی ہے کہ اس سے شوہر اور بیوی کے بھی حج کی درخواست دینے میں مسائل پیدا ہورہےہیں۔دوسرے عازمین کےپاسپورٹ بنوانے میں ریجنل پاسپورٹ دفاتر کے افسران کو فوری توجہ دلانے کی بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔عازمین بار بار حج کمیٹی میں رابطہ قائم کررہے ہیں ۔نمائندۂ انقلاب کے استفسار پر مہاراشٹرحج کمیٹی کی جانب سے بھی یہ شکایات کی گئیں اور بتایا گیا کہ بہت سے عازمین ان شرائط کی وجہ سے پریشان ہیں۔ مرکزی حج کمیٹی نے بھی شکایات کااعتراف کیا۔ ایگزیکٹیو افسران نے ان دشواریوں کا بطور خاص تذکرہ کیاتھا ۔
مرکزی حج کمیٹی نے۴؍مسائل حل کرنے کا یقین دلایا
حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای اولیاقت علی آفاقی نےمنگل ۲۷؍اگست کی شام کو انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ۶۵؍سال کے عازمین کیلئے ریزروکٹیگری میں معاون کی عمر کی شرط آج سے ختم کردی گئی ہے مگریہ رعایت محض شوہر بیوی،بھائی بہن یا دیگر خونی رشتہ داروں کو حاصل ہوگی۔ اگرکوئی عام شخص اس ریزروکٹیگری میںجائے گاتواس کیلئے معاون کی عمر ۶۰؍سال یا اس سے کم کی پابندی برقرار رہے گی ۔ ‘‘
مردوخواتین کی رہائش گاہیں الگ الگ !
انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ اس دفعہ حج کےدوران مرد و خواتین عازمین کوالگ الگ کمروں میں ٹھہرایا جائے گا ۔اُن سے یہ پوچھنے پرکہ اگرمیاں بیوی ہوں گے تو ؟اس پرسی ای او کا جواب تھا کہ ان کیلئے بھی یہی شرط عائد ہوگی ۔ اس کا طریقہ یہ ہوگاکہ ایک کمرے میںصرف مرد ہوں گے اس سے متصل کمرے میںخواتین ہوں گی، یہ سعودی حکومت نے طے کیا ہے اورکافی عرصے سے ہندوستانی عازمین کی جانب سے بھی بے پردگی کا حوالہ دے کر اس طرح کا مطالبہ کیاجارہا تھا۔ حالانکہ اب ایک طبقہ اسے نامناسب قرار دیتے ہوئے مخالفت پر آمادہ ہے ۔‘‘
پاسپورٹ کی جگہ ڈکلیئریشن فارم
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اونے یہ بھی بتایا کہ ’’ چونکہ اس دفعہ حج کا پروسیس کافی پہلے شروع کردیا گیا ہے اس لئے یہ طے پایاہے کہ۷؍ماہ پہلے اوریجنل پاسپورٹ جمع کرانازیادتی ہوگی ،لہٰذامنتخب عازمین سے ڈکلیئریشن لیا جائے گا ۔جب حج کے ایام قریب آئینگے اور ویزا لگنے کاعمل شروع ہوگا تو ریاستی حج کمیٹیاںعاز مین سے اوریجنل پاسپورٹ حاصل کرلیں گی ۔‘‘
عازمین حج کے پاسپورٹ کے لئے سفارشی خط
سی ای او نے مزیدبتایاکہ’’ریاستی حج کمیٹیوں کی درخواست پرحج کمیٹی آف انڈیا نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ تمام ریجنل پاسپورٹ افسران کو ہدایت دے کہ ملک بھر میںعازمین کے پاسپورٹ جلد سے جلد سے بناکر دیئے جائیں تاکہ وہ بآسانی درخواست دے سکیں۔ حکومت کی جانب سےمنظوری ملنے کےبعد اسے حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پربھی ڈال دیا جائے گا۔‘‘مرکزی حج کمیٹی کے سی ای اونے مزیدکہاکہ’’ اگرحج گائیڈ لائن میں شائع شدہ پاسپور ٹ سے متعلق صفحہ عازمین ساتھ لے کرجائیں تب بھی پاسپورٹ افسران ان کا تعاون کریںگے۔‘ ‘