مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مراٹھا اور او بی سی سماج کو تلقین کی ہے کہ وہ نریندر مودی کی سازش میں نہ پھنسیں
EPAPER
Updated: November 12, 2024, 12:01 AM IST | Aurangabad
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مراٹھا اور او بی سی سماج کو تلقین کی ہے کہ وہ نریندر مودی کی سازش میں نہ پھنسیں
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مراٹھا اور او بی سی سماج کو تلقین کی ہے کہ وہ نریندر مودی کی سازش میں نہ پھنسیں ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی ایک طرف تو ’’ ایک ہیں تو سیف ہیں ‘‘کا نعرہ بلند کرتے ہیں دوسری طرف مراٹھا اور او بی سی سماج کو لڑانے کی سازش کرتے ہیں۔ اویسی اتوار کی رات کو اورنگ آباد میں پارٹی کے امیدوار امتیاز جلیل کی انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
اویسی نے کہا ’’ اس الیکشن میں مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان منافرت پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ لیکن یہ چھترپتی شیواجی کی سرزمین ہے۔ یہاں کے لوگوں کو معلوم ہے کہ حقیقت کیا ہے۔ ‘‘ مجلس کے سربراہ نے تلقین کی کہ ’’ میں او بی سی بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس سازش میں نہ پھنسیں۔ وہ آپ لوگوںکو آپس میں لڑانے کی بات کرتے ہیں لیکن ہم آپ سے پیار محبت کی بات کر رہے ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ اس وقت مہاراشٹر میں ریزرویشن کے معاملے میںمراٹھا سماج اور او بی سی سماج آمنے سامنے ہیں۔ اس کا اثر الیکشن بھی پڑ سکتا ہے۔ اسدالدین اویسی کا اشارہ اسی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دلت اور مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
منوج جرنگے کی تعریف
مجلس کے سربراہ نے کہا کہ ’’میں مراٹھا سماج کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے غریب اور محنت کش طبقے سےتعلق رکھنے والے ایک شخص کی قیادت کو قبول کر لیا۔انہوں نے کہا کہ اس شخص نے یعنی منوج جرنگے نے نریندر مودی کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اورنگ آباد میںبے روزگاری بڑھ رہی ہے لیکن ادھو ٹھاکرے اور اس کے بعد شندے۔ فرنویس کی حکومت کے دور میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اسدالدین اویسی مودی کے اسی بیان کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔
وقف بورڈ بل کے خلاف آواز اٹھانا بے حد ضروری
وقف بورڈ بل اس دوران اسدالدین اویسی نے ایک بار پھر عوام کی توجہ وقف بورڈ بل کی جانب دلائی۔ انہوں نے کہا ’’میں ایک محب وطن شخص ہوں لیکن اس کیلئے میں آر ایس ایس کے نظریے کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا بی جے پی وقف بورڈبل لے کر آئی ہے تاکہ مسلمانوں کی املاک پر قبضہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میںوقف بورڈ بل منظور ہو گیا تو مساجد ، مدارس او ر درگاہوں پر حکومت کا قبضہ ہو جائے گا۔ اس لئے مسلمانوں کو اب وقف بورڈ بل کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔