جالنہ میں جرنگے کے گائوں کی طرف جانے والے راستے کو بیریکیڈ لگا کر بند کرنے پر ہنگامہ، دونوں طرف کے لوگوں میں جھڑپ، مراٹھا کارکن نے کہا اگر فساد ہوا تو فرنویس اور بھجبل ذمہ دار ہوں گے
EPAPER
Updated: September 22, 2024, 11:56 AM IST | Jalna
جالنہ میں جرنگے کے گائوں کی طرف جانے والے راستے کو بیریکیڈ لگا کر بند کرنے پر ہنگامہ، دونوں طرف کے لوگوں میں جھڑپ، مراٹھا کارکن نے کہا اگر فساد ہوا تو فرنویس اور بھجبل ذمہ دار ہوں گے
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے گزشتہ ۵؍ دنوں سے اپنے گائوں انتراولی سراتی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ ان سے ملنے اور یکجہتی کا اظہار کرنے کیلئے جالنہ کے مختلف علاقوں سے مراٹھا باشندے روزانہ انتراولی سراتی آتے ہیں۔ البتہ جمعہ کی دیر رات حالات اس وقت بگڑ گئے جب ان لوگوں کو وڑی گودری گائوں میں بیریکیڈ لگا کر روکا گیا۔ وہاں او بی سی کارکنان بھی موجود تھے جن سے ان مراٹھا باشندوں کی تکرار شروع ہو گئی جو جلد ہی ہنگامے میں تبدیل ہو گئی۔ حتیٰ کہ بات منوج جرنگے تک پہنچی اور انہوں نے ۲؍ وزراء کو فون کرکے ناراضگی ظاہر کی جس کے بعد بیریکیڈ بھی ہٹائے گئے اور ان مراٹھا باشندوں کو انتراولی سراتی جانے دیا گیا۔
یاد رہے کہ جالنہ میں واقع انتراولی سراتی منوج جرنگے کا آبائی گائوں ہے جہاں وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ جبکہ وڑی گودری وہ جگہ ہے جہاں او بی سی کارکن لکشمن ہاکے مراٹھا ریزرویشن کے خلاف بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ اس وقت بھی لکشمن ہاکے مسلسل منوج جرنگے پر تنقیدیں کر رہے ہیں۔ اس دوران گزشتہ بار کی طرح اس بار بھی جرنگے کی بھوک ہڑتال کو مراٹھا سماج کی مکمل حمایت حاصل ہے اور جالنہ کے مختلف گائوں سے لوگ ان سے اظہار یکجہتی کی خاطر انتراولی سراتی پہنچ رہے ہیں۔ لیکن جمعہ کی دیر رات وڑی گودری گائوں میںسڑک پر بیریکیڈ لگا دیئے گئے جس کی وجہ سے مراٹھا باشندوں کا قافلہ جو جرنگے کے پاس جا رہا تھا، اس کا راستہ بند ہو گیا۔ بظاہر یہ بیریکیڈ پولیس نے لگائے تھے لیکن وہاں او بی سی کارکنان بھی موجود تھے۔ مراٹھا باشندوں کی پولیس سے تکرار ہوئی تو او بی سی کارکنان بھی پولیس کے ساتھ ہو گئے اس پر خوب ہنگامہ ہوا ۔ ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
حالات بگڑنے لگے تو کسی نے منوج جرنگے کو خبر کی۔ وہ خود اس بات پر برہم ہوئے کہ پولیس نے ان کے پاس آنے والے مراٹھا باشندوں کو بیریکیڈ لگا کر روکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے فوراً ریاستی وزیر شمبھو راج دیسائی اور دیپک کیسرکر کو فون لگایا اور براہ راست یہ سوال کیا کہ ’’ کیا دیویندر فرنویس ریاست میں فساد بھڑکانا چاہتے ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا ’’ اگر فوری طور پر پولیس کو بیریکیڈ ہٹانے کا حکم نہیں دیا گیا تو میں خود وہاں جائوں گا اور مراٹھا کارکنان ان بیریکیڈس کو اٹھا کر ساگر بنگلے ( دیویندر فرنویس کا ممبئی میں واقع گھر) تک چھوڑ کر آئیں گے۔‘‘ شمبھو راج دیسائی اور دیپک کیسرکر نے جرنگے کو سمجھانے کی کوشش کی اور پولیس کو بیریکیڈ ہٹانے کا حکم دیا۔
او بی سی سماج کا احتجاج
رات میں تو کسی طرح حالات قابو میں آ گئے لیکن سنیچر کو او بی سی سماج نے ایک بار پھر وڑی گودری گائوں میں راستہ روکو آندولن شروع کر دیا۔ یہ لوگ منوج جرنگے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مراٹھا باشندوں کو وڑی گودری کے راستے سے انتراولی سراتی جانے نہیں دیں گے۔ پولیس نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے پولیس سے بھی بحث شروع کر دی۔ حالات کسی طرح قابو میں نہیں آ رہے تھے۔ خبر لکھے جانے تک وڑی گودری گائوں میں حالات کشیدہ تھے۔
بیڑ اور پونے میں بند
جب دیر رات بیریکیڈ لگا کر مراٹھا باشندوں کا راستہ روکنے کی خبر جالنہ کے پڑوسی ضلع بیڑ میں پہنچی تو وہاں بھی مراٹھا باشندوں نے ناراضگی کا اظہار کیا اور سنیچر کو ’بند‘ کا اعلان کیا۔ سنیچر کو بیڑ میں بیشتر علاقوں میں بند منایا گیا۔ دکانیں اور کاروبار بند رکھی گئیں۔ پولیس نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر یہاں بندوبست کر رکھا تھا۔ بیڑ کے علاوہ پونے میں اتوار کے روز بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ یعنی آج پونے شہر میں ساری دکانیں اور کاروبار بند رہیں گے۔ اکھنڈ مراٹھا سماج نامی تنظیم نے یہ اعلان کیا ہے۔
’’ فساد ہوا تو فرنویس اور بھجبل ذمہ دار ہوں گے‘‘
اس دوران انتراولی سراتی میں منوج جرنگے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر مراٹھا او بی سی ٹکرائو کے سبب مہاراشٹر میںفساد ہوا یا حالات خراب ہوئے تو اس کیلئے دیویندر فرنویس اور چھگن بھجبل ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے کہا چھگن بھجبل اور وہ پرلی والا ( دھننجے منڈے) کچھ نہ کچھ شر انگیزی کرتے رہتے ہیں۔ ہم او بی سی سماج کا احترام کرتے ہیں اور وڑی گوڈری گائوں کا بھی احترام کرتے ہیں۔ یہ دونوں ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلئے حکومت ان پر قدغن لگائے۔ پولیس نے منوج جرنگے کو یقین دلایا ہے کہ اگر وڑی گودری سے مراٹھا باشندوں کو انتراولی سراتی کی طرف آنے نہیں دیا گیا تو وہ انہیں دیگر راستے فراہم کرے گی۔