کانگریس کا حملہ،کہا:حکومت مسلمانوں کیخلاف ماحول بنا رہی ہے اوران کی عبادت گاہوں کو مسمار کر رہی ہے۔
EPAPER
Updated: February 14, 2025, 12:08 PM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow
کانگریس کا حملہ،کہا:حکومت مسلمانوں کیخلاف ماحول بنا رہی ہے اوران کی عبادت گاہوں کو مسمار کر رہی ہے۔
یوپی میں بہرائچ اورسنبھل کےبعد اب کشی نگر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول ہے۔ مدنی مسجد کے خلاف کی گئی انہدامی کارروائی پرمختلف سیاسی و مذہبی تنظیموں کی جانب سےشدید ردعمل کا اظہارکیاجارہا ہے۔اسی سلسلے میں یوپی کانگریس نے بھی لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکےیوگی حکومت پر ریاست میں سماجی ہم آہنگی اور امن و امان کو برباد کرنےکا الزام لگایا ہے اورکشی نگر کی مدنی مسجد کی شہادت کو افسوسناک قراردیا ہے۔ اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور سابق وزیر اجے رائے نے کہا کہ یوگی حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے پوری ریاست میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ماحول بنا رہی ہے اور سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے ان کے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچارہی ہے۔ یہ کام پوری ریاست میں منصوبہ بند طریقے سے کیا جا رہا ہے۔اجےرائے نے کہا کہ ۹؍ فروری کو کشی نگر ضلع کے ہاٹا نگر پنچایت میں مدنی مسجد کو بغیر کسی نوٹس کے شہید کر دیا گیا اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہائی کورٹ کا اسٹے ایک دن پہلے ۸؍فروری کو ختم ہوا تھا اور۹؍ فروری کو اتوار کی وجہ سے عدالت بند تھی۔ منصوبہ بند طریقہ سےاتوار کی چھٹی والے دن ہی ایک ساتھ کئی بلڈوزرلگا کر جلد بازی میں مسجد پر انہدامی کارروائی کی گئی تاکہ مسجد کمیٹی کو عدالت جانے کا موقع نہ مل سکے اور ان کے آئینی حقوق کو دبایاجا سکے۔اجے رائے نے کہا کہ مسجد کمیٹی کو عدالت میں جانے کی مہلت دئے بغیر مسجد کا انہدام حکومت کی پولرائزیشن کی سیاست کی زندہ مثال ہے اور ایک منصوبہ بندی کے تحت ہندو یوا واہنی کے ایک لیڈررام بچن سنگھ کی طرف سے شکایت کی گئی تھی، جس کااس زمین یا پورے معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ کانگریس لیڈرنے بتایا کہ وہاں موجود لوگوں سے بات کرتے ہوئے معلوم ہوا کہ ہاٹا نگر پالیکا کے چیئرمین رامانند سنگھ اور نگر پالیکا کے ای او مینو سنگھ نے اس یکطرفہ کارروائی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔کانگریس لیڈرکا یہ بھی الزام ہے کہ ضلع انتظامیہ اس معاملے میں جھوٹ بول رہی ہے اور حقائق کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے جب بھی نوٹس دیا اس کا تحریری جواب تمام دستاویزات کے ساتھ جمع کرایا گیا، لیکن اس کے بعد بھی تعصب کی وجہ سے یوگی حکومت نے مسجد کو منہدم کر دیا۔ اس حکومت کا مقصد صرف مذہبی تسکین کے ذریعے ووٹ کی سیاست کرنا ہے۔اجے رائے نے کشی نگر کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ ان سب نے یوگی حکومت کی سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی تمام کوششوں کے باوجود باہمی امن اور بھائی چارہ برقرار رکھا ۔ان کی اس لڑائی میں جہاں بھی ضرورت پڑے، کانگریس پارٹی ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑنے کیلئے تیار ہے۔
پریس کانفرنس میں میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین،سابق وزیر ڈاکٹر سی پی رائے، کانگریس کے سینئر لیڈروسابق وزیر نسیم الدین صدیقی، میڈیا ڈپارٹمنٹ کے وائس چیئرمین منیش شریواستو ہندوی، ریاستی کانگریس کے ترجمان سدھانشو باجپئی و دیگر کئی لیڈران موجود تھے۔