Updated: September 16, 2024, 10:27 AM IST
| Tal Aviv
حوثیوں کی جانب سے ہائپرسونک بیلسٹک میزائل داغا گیا۔ کم از کم ۹؍ افراد زخمی۔ تل ابیب اور بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت پورے وسطی علاقے میں سائرن بجنے لگے۔ گولان میں اسکول بندکردیئے گئے۔ حملے روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی میڈیا کی فضائیہ پرسخت تنقید۔
حوثیوں کےمیزائل حملے کے بعد وسطی اسرائیل کے علاقے سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ تصویر: آئی این این۔
یمن کے حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا نیا ہائپرسونک بیلسٹک میزائل اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کو ناکام بناتے ہوئے اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔ اس میزائل حملے سے تل ابیب اور بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت پورے وسطی علاقے میں سائرن بجنے لگے ۔ ۔ اس حملے میں کم از کم ۹؍ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ ۔ مذکورہ ہوائی اڈے پر پروازیں کئی گھنٹوں کیلئے معطل کردی گئیں۔ ۔ اسی طرح لبنان سے بھی اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کی گئی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے یمن سے حوثیوں کے داغے گئے طویل رینج کے بیلسٹک میزائل کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ میزائل مشرق سے وسطی اسرائیل میں داخل ہوا تھا۔ انہوں نے میزائل کے ایک ٹکڑے کی تصاویر بھی دکھائیں جو وسطی قصبے مودیعین کے ایک ٹرین اسٹیشن میں ایک خودکارزینہ پر گرا تھا۔ خبر رساں ایجنسی سبا نے حوثیوں کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یمنی میزائل جس مقام پر گرا، وہاں آگ بھڑک اُٹھی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حوثیوں کو اب تک معلوم ہو جانا چاہئے تھا کہ ہمیں نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔
حوثیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی
حوثیوں نے اتوار کوہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کر لی جو پہلی بار وسطی اسرائیل تک پہنچا۔ ’العربیہ ‘ کی خبر کے مطابق حوثیوں کے فوجی ترجمان نے ایک بیان میں دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ اس حملے نے دشمن کی تاریخ میں پہلی بار ۲۰؍ لاکھ سے زائد اسرائیلیوں کو پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ حوثیوں کے فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ایک ویڈیو کلپ میں دعویٰ کیا کہ دشمن اسے روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا۔ اطلاع کے مطابق حوثیوں نے زمین سے زمین پر مار کرنے والا میزائل داغا جو وسطی اسرائیل میں کے علاقے میں گرا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے یمنی بیلسٹک میزائل سے متعلق تفصیلات کا انکشاف کیا جس نے اسرائیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، تاہم اس نے اسرائیلی نگرانی کے نظام کی ناکامی کو ظاہر کردیا۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو نے کہا کہ بیلسٹک میزائل یمن سے داغا گیا تھا اور وسطی اسرائیل میں مودیعین کے قریب ایک علاقے میں پھٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ میزائل کی رفتار تقریباً ۲؍ہزار کلومیٹر تھی اور ایک بیلسٹک میزائل کو اتنا فاصلہ طے کرنے کیلئے تقریباً ۱۵؍منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے حوثی میزائل کے بارے میں نئی تفصیلات پیش کی ہیں اور بتایا کہ میزائل بین گوریون ہوائی اڈے سے ۶؍ کلومیٹر کے فاصلے پر گرا اور ایک ٹرین اسٹیشن کو نقصان پہنچایا۔ اس کی وجہ سے ۵۰؍ سے زائدعلاقوں میں سائرن بجا۔
فضائیہ حملے کو روکنے میں ناکام رہی: اسرائیلی میڈیا
مہر خبررساں ایجنسی کی خبر کے مطابق عبرانی میڈیا نے اعتراف کیاہے کہ آج صبح یمنی میزائل حملے نے اسرائیلی فوج کو خوفناک سرپرائز دیا۔ تل ابیب کی فضائیہ حملے کو روکنے میں ناکام رہی۔
اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیاکہ تل ابیب کی ملٹری انٹلی جنس سروس ’امان‘ کے نئے سربراہ اس وقت سو رہے تھے جب یمنی میزائل تل ابیب کے قریب اپنے ہدف پر گرا۔ اسرائیلی ذرائع نے کہا کہ فوج کے ترجمان بھی ناقابل اعتبار ہیں اور اب اپنی باتوں سے کسی کو قائل نہیں کر سکتے۔ اسرائیلی فوج کی یمن کے بیلسٹک میزائل حملے کو روکنے میں ناکامی سے مقبوضہ علاقوں کے آبادکاروں میں بے چینی اور خوف ہراس پایا جارہا ہے۔
حوثیوں کے ایک میڈیا عہدیدار نے ’ ایکس‘ پر کہا کہ ایک یمنی میزائل ۲۰؍ انٹرسیپٹر میزائلوں کے ناکام ہونے کے بعد اسرائیل پہنچا۔
لبنان سے ۳۰؍ میزائل داغے گئے، ڈرون سے بھی حملے
دریں اثناء لبنان سے ۳۰؍سے زیادہ میزائل مختلف اسرائیل کی کالونیوں کی طرف داغے گئے ہیں۔ ۔ ان میں زیادہ تر میزائل بالائی الجلیل اور مقبوضہ شامی علاقےگولان میں اسرائیلی بستیوں کی طرف داغے گئے جس کے بعد گولان میں اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں ۔ ۔ اسرائیلی میڈیا نے اتوار کی صبح لبنان کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر ڈرون حملوں کی بھی اطلاع دی۔
اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت ‘ کی خبر کے مطابق لبنان سے آنے والا ایک ڈرون طیارہ گرکر تباہ ہوگیا۔ اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ اخبار نے کہا کہ ڈرون طیارے کی دراندازی کے خطرے سے خبردار کرنے کیلئے كريات شمونہ، كفرجلعادد، تل حائی، كفاريوفال، المطلہ، معيان باروخ، بيت هليل، مسكافعام، مرغليوت اورالمنارہ کالونیوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔