مقامی ہاکرس کے ساتھ ملاڈ،گوریگائوں اور جوگیشوری کےبھی سیکڑوں پھیری والے شریک ہوئے،۲۰۱۴ءکے سروےکےمطابق ۹۹؍ہزار ۴۳۵؍ پھیری والوںکو ان کا حق دینے کامطالبہ
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 10:10 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
مقامی ہاکرس کے ساتھ ملاڈ،گوریگائوں اور جوگیشوری کےبھی سیکڑوں پھیری والے شریک ہوئے،۲۰۱۴ءکے سروےکےمطابق ۹۹؍ہزار ۴۳۵؍ پھیری والوںکو ان کا حق دینے کامطالبہ
سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونین (سی آئی ٹی یو) سےوا بستہ جن وادی ہاکرس سبھا نے جمعرا ت کواندھیری مغرب میں میونسپل آفس کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔اس ا حتجاج میں ملاڈ،گوریگائوں، جوگیشوری ، اندھیری اور دیگر علاقوں کے سیکڑوں پھیری والے شریک تھے ۔ مظاہرین نے بی ایم سی کی جانب سے ۲۰۱۴ء میں کئےگئے سروےکےمطابق ۹۹؍ہزار ۴۳۵؍ پھیری والوںکو ان کا حق دینے اور انہیں کاروبار کرنےکی اجازت کامطالبہ کیا ۔ واضح رہےکہ پھیری والوںکا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے ، اس کے باوجود شہری انتظامیہ انہیں شہرومضافات میں کاروبارکرنےکی اجازت نہیں دے رہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں پھیری والے پریشان ہیں۔گزشتہ کئی مہینوں سے ان کا احتجاج جاری ہے ،اس کے باوجود حکومت ان کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔
جمعرات کو پی نارتھ، پی ساؤتھ اور کے ویسٹ وارڈوں کے ہزاروں پھیری والوں نے مورچہ نکالااوراندھیری میں کے ویسٹ وارڈ کے سامنے احتجاج کیا۔
پی نارتھ وارڈ کے جین مندر، کرارعلاقے سے شروع ہونے والے مارچ میں حصہ لینے والے ہاکرس اپنے مطالبے کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔ اس میں ملاڈ مشرق کے ہزاروں ہاکرس بھی شریک تھےجنہوں نے اپنا کاروبار بند رکھا۔ کرار، دفتری روڈ، اپا پاڑہ، رانی ستی مارگ، پمپری پاڑہ، تانا جی نگر، بھیم نگراور کرانتی نگر علاقوں کے ہاکرس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین ’پیڈلرز ایکٹ ۲۰۱۴ء نافذ کرے، `ہاکرس کے خلاف کارروائی روکیں ‘کے علاوہ بی ایم سی ،پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔
اس موقع پر جن وادی ہاکرس سبھا کےصدر کے نارائن ، ہری چرن چوان، انتیابگوے، محبوب پٹیل اور جمنا گپتا نے مظاہرین سے خطاب کیا۔ کے نارائن نےکہاکہ ’’ شہری انتظامیہ ، پولیس اور ریاستی حکومت کی جانب سے ہم پر جو دبائو ڈالاجارہاہے ، اسے ختم کرنےکی ضرورت ہے ۔ اس کیلئے ہمیں متحد ہوکر مضبوطی کے ساتھ اس تعلق سے جدوجہد کرنی ہے۔ ‘‘
ہاکرس یونین کے لیڈرکیلاش بھگت نے شہری انتظامیہ کو خبردار کیا کہ’’ اگر ہاکرس سےان کا روزگار چھیننے کی مزید کوشش کی گئی تو انتظامیہ کو ان کے غصہ کاسامنا کرناہوگا۔‘‘
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے ممبئی ڈسٹرکٹ کے سیکریٹری اور جن وادی ہاکرس سبھا کے رضاکار کامریڈ شیلندر کامبلے نے مظاہرین کو مبارکباد دی اور کہا کہ ’’یہ حکومت سڑکوںاورفٹ پاتھوں پر پھیر ی والوںکو کاروبار نہیں کرنے دیناچاہتی ہے۔ حکومت بڑے شاپنگ مال چلانے کیلئے غریب پھیری والوں کو زندہ رہنے کے حق سے محروم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اگرچہ ہاکرس ایکٹ ۲۰۱۴ء میں منظور ہوا تھا لیکن اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے۔ چنانچہ اس حکومت کی ہاکرز مخالف پالیسی کے خلاف جدوجہد کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔‘‘
احتجاج کےبعد جن وادی ہاکرس سبھاکے وفدنے کے ویسٹ وارڈ کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کی۔ بی ایم سی اور پولیس کی طرف سے مذکورہ وارڈوں میں کی جا رہی غیر منصفانہ کارروائی پر سخت سوال کئے۔ جس پر میونسپل افسران نےاعلیٰ افسران سے اس بارے میںبات چیت کرنےکی یقین دہانی کرائی ۔