• Tue, 11 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بریج کھلوانے کیلئے مالونی وکاس منچ کی زبردست ریلی

Updated: February 11, 2025, 11:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Malvani

انصاف ملنے تک آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا مظاہرین کا عہد۔ انقلاب زندہ باد، بی ایم سی مردہ باد اور ایم ایل اے، ایم پی جواب دو کے نعرے۔

A rally was taken out from Malvani Gate No. 6 in which a large number of locals participated. Photo: INN.
مالونی گیٹ نمبر ۶؍سے ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں  مقامی افراد شریک ہوئے۔ تصویر:آئی این این۔

ملاڈ ایورشائن بریج بائیکرس کے لئے کھلوانے کی خاطر۱۰؍ فروری کی صبح ساڑھے ۱۱؍ بجے گیٹ نمبر۶؍ نالے کے پاس سے مالونی وکاس منچ کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے اسی بریج سے گزرتے ہوئے بی ایم سی دفتر پی نارتھ وارڈ پہنچ کر زبردست احتجاج کیا اور ایک وفد نے نئے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کندن ولوی سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم دیا۔ راستے بھر گیٹ نمبر۶؍، بریج کے قریب، ایورشائن نگر، کانچ پاڑہ اور بی ایم سی دفتر کے سامنے پولیس کا سخت پہرہ نظر آیا۔ اس دوران مظاہرین نے بی ایم سی مردہ باد، بی ایم سی ہوش میں آؤ، انقلاب زندہ باد، بائیکرس کے لئے بریج شروع کرو، ایورشائن بریج بائیکرس کے لئے کس نے بند کیا؟ ایم ایل اے، ایم پی جواب دو اور ہماری مانگیں پوری کرو ورنہ کرسی خالی کرو وغیرہ نعرے لگائے۔ ‌
وفد نے نئے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر سے کیا سوالات کئے ؟
مظاہرین کے ایک وفد نے نئے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کندن ولوی سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ بائیکرس کے لئے بریج کھولا جائے۔ اس کی وجہ سے ٹریفک جام ہورہا ہے۔ اتنے لمبے وقت سے بریج استعمال کیا جارہا تھا، آخر اچانک کیوں بند کردیا گیا؟ اسی طرح مینگروز اور بڑے درخت کس نے کاٹے؟ اسٹیٹ بینک کی جانب والا پرانا راستہ کس نے بند کیا؟ کیا اس کی آڑ میں بلڈر لابی کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے اور کیا قیمتی زمین قبضہ کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے؟ اس کے علاوہ جب تک متبادل راستہ نہیں بنایا جاتا، پہلے کی طرح بائیکرس کوبریج کا استعمال کرنے دیا جائے۔ اس کے علاوہ کیا جھوپڑپٹیوں میں رہنے والے انسان نہیں اور ان کے حقوق نہیں ہیں جو اس طرح کا برتاؤ کیا جارہا ہے۔ 
اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کا جواب
نئے اے ایم سی (اسسٹنٹ میونسپل کمشنر) کندن ولوی نے ان سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے اپنے ماتحت افسر کو بلایا۔ اے ایم سی نے کہا کہ بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ بریج پیدل چلنے والوں کے لئے بنایا گیا تھا بائیکرس کے لئے نہیں۔ ہم تمام متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے افسران سے بات چیت کریں گے۔ 
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بریج کمزور ہے اگر کوئی حادثہ ہوتا ہے تو کون ذمہ دار ہوگا۔ میں قانون کے مطابق اس معاملے کو آگے بڑھاؤں گا۔ 
اس پر شرکاء وفد نے کہا کہ۶؍ برس میں بریج کا کمزور ہونا ممکن ہی نہیں ہے۔ آپ کے مطابق اگر ایسا ہی ہے تو اتنے زمانے سے بائیکرس کیوں اس کا استعمال کررہے تھے، اس لئے بی ایم‌ سی یہ بھی سمجھ لے کہ انصاف ملنے تک ہم سب آواز بلند کرتے رہیں گے۔ وفد میں شامل رئیس شیخ نے بتایا کہ جب مظاہرین برہم ہوگئے تو اے ایم سی نے پولیس سے کیس درج کرنے کی دھمکی دی۔ اس پر مظاہرین نے کہا کہ ہم کیس کے لئے تیار ہیں، آپ کارروائی کروائیے۔ رئیس شیخ نے یہ بھی بتایا کہ مینٹیننس ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ انجینئر مندار چودھری نے اس موقع پر بتایا کہ ایورشائن نگر کے باشندوں نے بریج سے بائیکرس کے گزرنے پر اعتراض کیا ہے اور یہ زمین پرائیویٹ ہے۔ ‌انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ زمین کلکٹر کی ہے جبکہ ان کے پی اے نے بتایا کہ زمین فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کی ہے، گویا زمین کے تعلق سے خود بی ایم سی بھی کنفیوز ہے اور وہ واضح نہیں کررہی ہے کہ یہ زمین کس کی ہے؟ اے ایم سی سے ملنے گئے وفد میں پروفیسر عاقب شیخ، رئیس شیخ، ایڈوکیٹ سعید شیخ، ابراہم تھامس، ناصر قریشی اور ڈاکٹر نسیم خان وغیرہ شامل تھے۔ 
دوبارہ دھرنا شروع کردیا
ریلی نکالنے کے دوران مظاہرین نے شہید اشفاق اللہ خان میدان کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھی رضوانہ خان سے بھی ملاقات کی۔ طبیعت بہتر ہونے پر وہ دوبارہ دھرنے پر بیٹھ گئی ہیں۔ ریلی نکالنے والوں نے ان سے ملاقات کی تو انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے بہت اہم مسئلے پر آواز بلند کی ہے، ہم سب مل کر اپنی کوشش جاری رکھیں گے‌۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK