• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ماسٹر شیف آسٹریلیا: ہند نژاد سُمیت سہگل کی ڈش ’’مرچ کاجو کڑی‘‘ سے جج متاثر

Updated: April 25, 2024, 5:53 PM IST | Sydeny

آسٹریلیا ماسٹر شیف ۲۰۲۴ء میں ہند نژاد آسٹریلوی خاتون سمیت سہگل نے مقابلے کے دوران اپنی ڈش ’’مرچ کاجو کڑی‘‘ کے ذریعے ججوں کو متاثر کیا۔ سہگل نے کہا کہ میری طاقت میرے مسالے ہیں۔ ان کا خواب ہے کہ وہ اپنی سوس کمپنی شروع کریں۔

Summet Saigal. Photo: Instagram
سمیت سیجل۔ تصویر: انسٹاگرام

نیو ساؤتھ ویلس کی ۴۶؍ سالہ ہند نژاد آسٹریلوی خاتون سمیت سہگل نے آسٹریلیا میں جاری ماسٹر شیف سیزن کے دوران ججوں کو اپنی مرچ کاجو کڑی کی ڈش کے ذریعے متاثر کیا اور سوشل میڈیا پر نام کمایا۔ خیال رہے کہ ماسٹر شیف آسٹریلیا فی الحال ہندوستان میں ڈزنی پلس ہوسٹ اسٹار پر جاری ہے۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Sumeet Saigal (@sumeetsaigal__)

سمیت، جو پیشے سے سیلس پروفیشنل ہیں، ماسٹر شیف ۲۰۲۴ء کے دوسرے ایپی سوڈ کے سروس چیلنج میں برگنڈے ٹیم کا حصہ تھیں۔ اس ٹاسک میں ہر ٹیم کو ماسٹر شیف کے ۴۰؍ لیجنڈس کیلئے تھری کورس میل تیار کرنی تھی جو اس ایپی سوڈمیں مہمان تھے۔ سمیت اس ٹیم کی انچارچ تھیں اور انہیں مرچ اور کاجو کا درست استعمال کرنا تھا جو انہوں نےکامیابی سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرا سپر پاور میرے مسالے ہیں۔‘‘

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by MasterChef Australia (@masterchefau)

سمیت سجیل کیلئے کھانا بنانے کا جذبہ گہرا ہےاور اسے ان کی پنجابی ثقافت نے طاقت بخشی ہے۔ بنگلور میں ان کی پرورش کے درمیان ان کا یہ جذبہ پروان چڑھا۔ سمیت کے والدین اکثر اپنے گھر میں پارٹیوں کا انعقاد کرتے تھے جس میں وہ اور ان کے بھائی جسمیت دعوت کے انتظامات دیکھتے تھے۔
ان کے اس سفر میں ان کے دادا’’دارجی‘‘ نے اہم کردار ادا کیا ہےجو فن طباخی کیلئے پنچایت منعقد کرتے تھے۔ انہوں نے سمیت کو اپنی پہلی کک بک بھی دی تھی اور ان کے اندر فن طباخی کیلئے تجسس اوراختراع کا جذبہ پیدا کیا تھا۔سمیت سہگل کا خواب ہے کہ وہ اپنی سوس کمپنی شروع کریں جس کا نام ’’سوس باس‘‘ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK