امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ اور پاکستان کے درمیان اشتراک وتعاون پر گفتگو جاری ہے۔
EPAPER
Updated: November 21, 2024, 11:13 AM IST | Washington
امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے امریکہ اور پاکستان کے درمیان اشتراک وتعاون پر گفتگو جاری ہے۔
امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے باعث بہت زیادہ نقصانات اٹھائے ہیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے سویلین اور فوجی صلاحیت بڑھانے کیلئے مشاورت جاری ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے امریکہ پاکستانی قیادت کے ساتھ بات چیت کیلئے پُر عزم ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کو دہشت گردی کی لہر میں تیزی کا سامنا ہے اور خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں تقریبا ہر روز ریاست مخالف عناصر کی جانب سے کارروائیاں کی جا رہی ہیں جن میں سیکوریٹی فورسیز سمیت عام شہری شہید ہو رہے ہیں۔
گزشتہ روز بھی خیبر پختونخوا میں ۲؍ مختلف واقعات میں ۱۰؍ سے زائد سیکوریٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے، پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سرکاری طور پر اموات کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم ۸؍ سیکوریٹی اہلکاروں کی موت ہوئی تھی۔
ملر نے اعتراف کیا کہ دہشت گردی کے سبب پاکستانی عوام بہت زیادہ نقصان اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ امریکہ دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے بالخصوص ۹؍ نومبر کو کوئٹہ میں ہونے وا لے بم دھماکے کاحوالہ دیا۔
واضح رہےکہ گزشتہ دنوں خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے ساتھ پاکستانی فورسیز کا انکاؤنٹر شروع ہوا تھاجس میں ۹؍ دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے تھے۔ یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئی تھیں جب مسلح افراد نے باغ میدان مرکز کے قریب ایک فوجی کیمپ پر حملہ کیا، وادی تیراہ میں دو دن تک یہ جھڑپ جاری رہی، اس دوران وہاں کاروبار بند رہا تاہم منگل کو کشیدگی ختم ہونے کے بعد دکانیں کھل گئیں۔ اتوار کی شام مقامی تاجروں نے مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے جھڑپ کے دوران مارٹر گولے لگنے سے اپنی تباہ ہونے والی دکانوں کیلئے معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔
پریس بریفنگ کےد وران دہشت گردی کی حمایت میں طالبان کے کردار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ’’طالبان پہلے وعدہ کرچکے ہیں کہ وہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے امریکہ پاکستان کا تعاون کرنے کیلئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے بتایا شہری اورفوجی سطح پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئےامریکہ اور پاکستان کے درمیان گفتگو مسلسل جاری ہے۔ ملر نے گزشتہ دنوں کراچی ایئرپورٹ پرحملے کی بھی مذمت کی۔