صدر جمعیۃ نے کہا کہ ہم جلد ہی اردو ، ہندی اور انگریزی میں ۲۶؍ آیات کا ترجمہ و تفسیر پرمشتمل کتابچہ جاری کریں گے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے
EPAPER
Updated: March 20, 2021, 11:23 AM IST | Inquilab Desk | New Delhi
صدر جمعیۃ نے کہا کہ ہم جلد ہی اردو ، ہندی اور انگریزی میں ۲۶؍ آیات کا ترجمہ و تفسیر پرمشتمل کتابچہ جاری کریں گے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے
قرآن مجید کی جن ۲۶؍ آیات کو، ملعون وسیم رضوی کی جانب سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور ان کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی ہے اس پر کسی بھی طرح کی بیان بازی سے گریز کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند اور صدر اساتذہ دارالعلوم دیو بند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ ہم جلد ہی اردو ، ہندی اور انگریزی زبان میں ۲۶؍ آیات کے ترجمہ ، تفصیل و تفسیر پر مشتمل ایک کتابچہ لا رہے ہیں جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتابچہ ان تمام باتوں کا جواب ہو گا جو وسیم رضوی جیسے ملعون شخص نے پھیلانے کی کوشش کی ہیں۔ اس کتابچے کے ذریعے ہم اپنی بات کو اور بھی بہتر طریقے سے پیش کرسکیں گے ۔ مولا نا ارشد مدنی نے کہا کہ ایک بات سب کو معلوم ہے کہ وسیم رضوی کی یہ حرکت کسی سازش کا نتیجہ ہے اور اس کا جواب ہم نہایت سنجیدگی کے ساتھ اس کتابچے کے ذریعے دینگے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ میں نےاس کا جو بیان سنا ہے وہ بہت ہی تکلیف دہ ہے اور بہت ہی افسوس ہوا کہ اس میں صحابہ کرام کے خلاف بیان ہے ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہماری یہ مظلومیت آج سے نہیں ۱۴۰۰؍ سال سے چل رہی ہے ۔ میں واقعہ کے طور پر یہ کہتا ہوں کہ جو لوگ یہودی ہیں اورحضرت موسیٰ ؑ کو نبی مانتے ہیں وہ ہمارے رسو لؐ کو نبی نہیں مانتے ،ان کی شان میں توہین کرتے ہیں لیکن ہماری مظلومیت کا حال یہ ہے کہ کوئی بھی مسلمان ان کے نبی حضرت موسیٰؑ کے بارے کوئی بات نہیں کہہ سکتا اور کہہ دے گا تو وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہو جائے گا ۔ یہی حال اس کے بعد آنے والے مذہب عیسائیت کا بھی ہے۔ حضرت عیسیٰؑ ہمارے بھی نبی ہیں لیکن وہ لوگ ہمارے رسول کو رسول نہیں مانتے ۔طرح طرح کےکارٹون دنیا میں نکلتے رہتے ہیں لیکن ہم کچھ نہیں کہتے کیوں کہ ہم مظلومیت کا شکار ہیں ۔ اس کے بعد آئیں برادران وطن کے سلسلہ میں کہ ہمارا قرآن کہتا ہے کہ’’ ہم نے ہر قوم کی ہدایت کے لئے نبی بھیجا ہے لیکن اے رسول ہم نے آپ کو ان میں سے کچھ لوگوں کے نام بتا دیے اور کچھ کے نہیں بتائے۔‘‘ وہ بھی اسی طرح کی حرکتیں کرتے ہیں جبکہ ہم ان کے اوتاروں کے سلسلے میں کوئی بات نہیں کہتے ۔ کچھ یہی حال وسیم رضوی کے بیان اور اس کی حرکتوں کا بھی ہے اس لئے ہمیں اس تنازع میں پڑنے کے بجائے اسلام کی تعلیمات اور اس کی فکر کو عام کرنے پر زور دینا چاہئے۔ جتنا زیادہ ہم اسلام کی تعلیمات کو پھیلائیں گے اتنا ہی زیادہ وسیم رضوی جیسے لوگ اپنی موت آپ مرتے جائیں گے ۔