جمعیۃ علماء کے دونوں گروہوں کی جانب سے پہلگام حملے کی سخت مذمت، مولانا ارشد مدنی اور محمود مدنی نے اسے اسلام کی روح کے منافی قرار دیا۔
EPAPER
Updated: April 24, 2025, 1:21 PM IST | Agency | New Delhi
جمعیۃ علماء کے دونوں گروہوں کی جانب سے پہلگام حملے کی سخت مذمت، مولانا ارشد مدنی اور محمود مدنی نے اسے اسلام کی روح کے منافی قرار دیا۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے پہلگام حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کے اس وقت میں ہم حادثے میں مارے گئے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ بے گناہوں کو قتل کرنے والے انسان نہیں بلکہ درندے ہیں۔ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ دہشت گردی ایک ایسا ناسور ہے جو اسلام کی امن پسندانہ پالیسی کے خلاف ہے۔ اسکے خلاف آواز اٹھانا ہر مومن کا فرض ہے۔
مولانا ارشد مدنی کے مطابق جمعیۃ علماء ہند خاص طور سے مذہب کے نام پر کئے گئے مجرمانہ عمل کو ملک اور معاشرے کے امن و امان اور استحکام کیلئے انتہائی خطرناک سمجھتی ہے۔ ایک طرف جہاں اس دہشت گردانہ حملے کے خلاف پورے ملک میں غم و غصہ کا ماحول ہے۔ وہیں دوسری جانب کشمیر کے عوام کے ذریعہ اس حملے کے خلاف دکھائی گئی نفرت اور مخالفت یہ ظاہر کرتا ہے کہ عام کشمیری اس طرح کے واقعات کو سرے سے خارج کرتا ہے۔ مسجدوں سے دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے اور یہ اعلان کیا جا رہا ہے کہ کشمیر کا عام مسلمان اپنی ریاست میں امن و ہم آہنگی چاہتا ہے۔ اس کے دل میں مذہب سے اوپر اٹھ کر انسانیت، ہمدردی اور بھائی چارے کا احساس زندہ اور مضبوط ہے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے اگر حکومت امن کی طرف قدم اٹھائے تو اسے کشمیری عوام کی بھرپور حمایت مل سکتی ہے۔
مولانا مدنی نے مزید کہا کہ اس دردناک حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینا سراسر غلط ہے۔ مرنے والوں میں ایک مسلم شہری بھی شامل ہے۔ ذرائع سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں ان کے مطابق حملے کے دوران مقامی لوگوں نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر کئی سیاحوں کو بچایا اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔ جائے وقوعہ پر کچھ وقت تک کوئی سرکاری امداد نہیں پہنچی اور نہ ہی کوئی گاڑیاں موجود تھیں۔ ایسے وقت میں عام کشمیریوں نے اپنے گھروں سے باہر نکل کر انسانیت کی مثال قائم کی اور بلا تفریق مذہب تمام زخمیوں کی مدد کی۔ اس واقعے نے کشمیر کے عام لوگوں کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا ہے۔ وہ گہرے دکھ اور غصے میں ہیں جس کا اظہار انہوں نے جگہ جگہ مشعل جلوس نکال کر کیا ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے میڈیا سے بھی گزارش کی ہے وہ ایک طرفہ اور متعصبانہ رپورٹنگ سے گریز کریں۔ یہ وقت نفرت پھیلانے کا نہیں ہے بلکہ متحد ہو کر غور و فکر کرنے کا ہے۔ یہ سوچنے کا وقت ہے کہ متاثرین کے اہل خانہ کے زخموں پر کیسے مرہم لگایا جائے۔ اخیر میں مولانا مدنی نے یہ مطالبہ کیا کہ اس حملے کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔
دوسری طرف جمعیۃ علماء ہند (محمود مدنی گروپ) کے صدر مولانا محمودمدنی نے پہلگام حملے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیااوراس کی سخت مذمت کی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ۲۸؍ بے قصور سیاحوں کا بے دردی سے قتل کیا جانا انسانیت کش عمل ہے جس کا کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔ جو لوگ اسے اسلام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اسلام کی حقیقی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ اسلام میں کسی بے قصو ر انسان کا ناحق قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ مولانا محمود مدنی نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے۔ جمعیۃ علماء ہند اس موقع پر تمام شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ امن، بھائی چارے اور رواداری کو ہر حال میں برقرار رکھیں۔ ایسے واقعات کا مقصد صرف خوف، نفرت اور فرقہ واریت کو فروغ دینا ہوتا ہے، جسے ہمیں متحد ہو کر ناکام بنانا ہوگا۔ دیگر مسلم لیڈران نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔