حکومت مہاراشٹر کے ذریعے مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن( ایم اے ایم ایف ڈی ایف ڈی سی ایل ) کی جانب سے ۱۱؍ طلبہ کو تعلیمی قرض اور ایک شخص کو کاروبار کرنے کیلئے اس طرح کل ۱۲؍ قرض کی منظوری کا لیٹر سنیچر کو ڈیمبی ناکہ علاقے میں تقسیم کیا گیا۔
EPAPER
Updated: April 14, 2025, 10:56 AM IST | Iqbal Ansari | Thane
حکومت مہاراشٹر کے ذریعے مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن( ایم اے ایم ایف ڈی ایف ڈی سی ایل ) کی جانب سے ۱۱؍ طلبہ کو تعلیمی قرض اور ایک شخص کو کاروبار کرنے کیلئے اس طرح کل ۱۲؍ قرض کی منظوری کا لیٹر سنیچر کو ڈیمبی ناکہ علاقے میں تقسیم کیا گیا۔
حکومت مہاراشٹر کے ذریعے مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن( ایم اے ایم ایف ڈی ایف ڈی سی ایل ) کی جانب سے ۱۱؍ طلبہ کو تعلیمی قرض اور ایک شخص کو کاروبار کرنے کیلئے اس طرح کل ۱۲؍ قرض کی منظوری کا لیٹر سنیچر کو ڈیمبی ناکہ علاقے میں تقسیم کیا گیا۔ منظور کئے گئے قرض کی مالیت تقریباً ۹۸؍ لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ لیٹر کی یہ تقسیم مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اصغر مقادم اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا پارٹی کے رکن پارلیمان نریش مہسکے کے ہاتھوں تقسیم کئے گئے۔
نمائندۂ انقلاب نے ڈائریکٹر ڈاکٹراصغر مقادم سے جب یہ پوچھا کہ قرض لینے کیلئے سرکاری ملازم کی ضمانت لینےجیسی جو شرائط ہیں انہیں پورا کرنا غریب طلبہ کیلئے دشوار ہوتا ہے، اس تعلق ڈاکٹر اصغر نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں اقلیتی طبقے کے طلبہ کو تعلیمی اور چھوٹے کاروبار کرنے کیلئے قرض دینے کی جو شرائط ہیں ان میں نرمی لائی جائے۔ یہ قرض محض ۳؍ فیصد سود پر دیاجاتا ہے۔
اس سوال پر کہ دیگر پسماندہ طبقات کے طلبہ کو اسکالر شپ دی جاتی ہے تو مسلم اور اقلیتی طلبہ کو اسکالر شپ کیوں نہیں ؟ ڈاکٹر اصغر مقادم نے کہا کہ یہ ریاستی اور مرکزی حکومت کی پالیسی کا معاملہ ہے۔ نریش مہسکے کے بقول مہا یوتی سرکار اقلیتی طبقے کیلئے بھی کام کرتی ہےاور قرض کی تقسیم سے یہ ثابت ہوتا ہے۔ مرکز نے اقلیتی طلبہ کی جو اسکالر شپ بند کی ہے، ریاست اس کی بھرپائی کیلئے بھی غور کر رہی ہے۔