ممبرامیں جلسہ دستار حفظ قرآن میں علمائے کرام نے شرکاء سےقرآن پڑھنے، اسے سمجھنے اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 10:53 AM IST | Inquilab News Network | Mumbra
ممبرامیں جلسہ دستار حفظ قرآن میں علمائے کرام نے شرکاء سےقرآن پڑھنے، اسے سمجھنے اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔
یہاں مسجد و مدرسہ اشرفیہ کی جانب سے منعقدہ جلسہ دستار حفظ قرآن کریم میں مولانا سید معین الدین اشرف(معین میاں ) نے کہا ہے کہ آج قرآن سے دوری نے پوری دنیا میں مسلمانوں کو رسوا اور ذلیل کیا ہے۔ اس لئے اگر مسلمانوں کو اپنے مسائل اور اپنی ذلالت و ناکامی سے باہر آنا ہے تو قرآن کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔
مولانا معین میاں نے ممبرا کے رشید کمپاؤنڈ کے برکت پارک میں منعقدہ جلسہ عام میں خطاب کے دوران مسلمانو ں کو قرآن کی تعلیمات پر عمل کرنے اور اسے عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر ان حفاظ کی علماء نے دستار بندی کی جنھوں نے قرآن کریم حفظ کیاہے۔
اس موقع پر مقرر خصوصی مولانا خلیل اللہ سبحانی ( خطیب و امام دارالعلوم غریب نواز، تربھے، نوی ممبئی) نے کہا کہ جب سے ہم نے قرآن اور اہل بیت کو چھوڑ دیا ہے تب سے ناکامی ہمارا مقدر بن گئی ہے۔ آج ہم جہاں جہاں بھی اکثریت میں ہیں، وہاں بھی رسوائی اور ناکامیاں ہمارا دامن نہیں چھوڑ رہی ہیں ۔ اس کا اصل سبب اہل بیت سے محبت کی کمی اور قرآن سے دوری ہے۔ آج مسلمان قرآن کو صرف گھر و دکان میں رکھتا ہے لیکن اسے پڑھنے اور پڑھانے، اسے سمجھنے اور غور کرنے کا سلسلہ ختم کردیا ہے۔
مولانا صغیر برکاتی نے کہاکہ قرآن کریم کو کسی کے انتقال پر قرآن خوانی کرانے اور نئے مکان میں قرآن خوانی کرانے تک ہی محدود کردیا گیا ہے جب کہ اس میں کئی راز ہیں۔ کئی علوم و فنون پوشیدہ ہیں لیکن قرآن پر غورخوض کرنا تو دور اب سے پڑھنے کا رواج بھی مسلمانوں میں سے آہستہ آہستہ ختم ہوتا جارہا ہے۔
مولانا سید معین میاں نے اپنے خطاب میں تلقین کی کہ ہر محلہ اور ہر سوسائٹی میں بچوں کے قرآن پڑھنے و سیکھنے کیلئے مکتب قائم کئے جائیں تاکہ ورنہ مسجد و مدرسہ دورہونے کے سبب بچے قرآن پڑھنے سے محروم رہ جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بڑی عمرکے افراد کیلئے بھی قرآن سیکھنے کا رواج قائم کیا جائے، مساجد میں یا کسی اور جگہ اور قرآن کو سمجھ کر ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کی جائے۔
اس دوران پروگرام کے آرگنائزر مولانا محفوظ الرحمٰن علیمی نے گلپوشی کرکے مہمانوں کا استقبال کیا۔
اس جلسہ میں سنی جامع مسجد ممبرا کے خطیب و امام قاری عطاء اللہ خان، بزرگ عالم دین مولانا ہدایت اللہ خان، شیل پھاٹا کے دارالعلوم مخدوم سمنانیؒ کے بانی و مہتم مولانا جمال احمد صدیقی اشرفی، غوثیہ مسجد کوسہ کے خطیب و امام قاری سلیم قادری، مقامی سماجی کارکنان ریحان پتیل والا، جمال الدین خان، وصی اللہ خان، مولانا الطاف حسین، مولانا نسیم فریدی، مولانا الیاس قادری، مولانا عبدالرحیم اشرفی، خیر خواہی فاؤنڈیشن کے مجاہد عطاری اور دیگر علماء اور معزز افرادموجود تھے۔