شیخ ِ ثانی کےلقب سے مشہور تھے، ۵۸؍ سال دارالعلوم میں تدریسی خدمت کی۔
EPAPER
Updated: December 23, 2024, 12:58 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
شیخ ِ ثانی کےلقب سے مشہور تھے، ۵۸؍ سال دارالعلوم میں تدریسی خدمت کی۔
دارالعلوم دیوبند کے مایۂ ناز استاذ، شیخ ِ ثانی مولانا قمرالدین گورکھپوری (شاگرد حضرت مولانا حسین احمد مدنی وعلامہ ابراہیم بلیاوی اور خلیفہ مولانا شاہ ابرارالحق ) کا اتوار کی صبح۵؍ بجے دیوبند میں عیدگاہ روڈ پر واقع ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا۔ وہ کلمہ طیبہ پڑھ کر دار فانی سے دار بقاء کیلئےرخصت ہوئے۔ اتوار کو بعد نماز ظہر ۲؍بجے احاطہ مولسری میں نماز جنازہ ادا کی گئی اور مزار قاسمی میں تدفین عمل میں آئی۔ اس دوران دارالعلوم میں تعلیم کا سلسلہ دو گھنٹے موقوف رہا۔
مولانا کی عمر تقریباً۹۰؍سال تھی۔ مولانا نے تقریباً۵۸؍سال تک دارالعلوم دیوبندمیں تدریسی خدمات انجام دیں، وہ ناظم تعلیمات بھی رہے۔ تفسیر وفقہ اور دیگر اہم کتب کے علاوہ بخاری شریف کا درس بھی آپ سے متعلق تھا۔ مولانا کی کوئی حقیقی اولاد نہیں تھی البتہ ان کے ہزاروں شاگرد اور تربیت یافتہ ملک وبیرون تدریسی اور دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مولانا کی طبیعت چند دن قبل بگڑ گئی تھی، آنتوں اور گردے میں شدید انفیکشن ہوگیا تھا۔ مقامی معالجین کے مشورے پر بغرض علاج انہیں میرٹھ لایا گیا، یہاں تین دن تک علاج جاری رہا مگر افاقہ نہ ہوا تو ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں گھر لایا گیا اور اتوار کو انہوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
مولانا کا شمار دارالعلوم میں مقبول اساتذہ میں ہوتا تھا۔ ان کا آبائی وطن قصبہ بڑہل گنج (ضلع گورکھپور، یوپی ) تھا۔
سادگی، نرم خوئی، طلبہ پر شفقت، اتباع سنت، تدریس کا منفرد انداز اور کسرنفسی مولانا کے نمایاں اوصاف تھے۔ نماز جنازہ مولانا سید ارشد مدنی نے پڑھائی۔ تجہیز وتکفین میں اس قدر مجمع تھا کہ دارالعلوم دیوبند کا وسیع وعریض احاطہ اپنی تنگ دامانی کا شکوہ کرتا معلوم ہورہا تھا، دارالعلوم سے باہر گلیوں میں بھی صفیں بنائی گئیں۔
مولانا قمرالدین گورکھپوری نے دارالعلوم سے فارغ ہونے کے بعد دہلی کے مدرسہ عبدالرب میں تدریسی خدمات کا آغاز کیا۔ آپ کی زبردست استعداد کی بناء پر چند برس بعد ۱۹۶۶ء میں دارالعلوم دیوبند میں آپ کی تقرری عمل میں آئی اور آخری سانس تک خدمات انجام دیتے رہے۔ اس طرح دارالعلوم میں آپ کی تدریسی خدمات کا سلسلہ۵۸؍ برسوں پر محیط ہے۔ آپ نے عربی کی ابتدائی اور متوسط تعلیم معروف ادارہ مدرسہ احیاءالعلوم (مبارکپور) اور دارالعلوم مئو میں حاصل کی۔ اسکے بعد ۱۹۵۴ء میںدارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور۱۹۵۷ء میں فراغت حاصل کی ۔