• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سماجوادی، بی جے پی اور کانگریس سے بہوجن سماج محتاط رہے: مایاوتی

Updated: October 10, 2024, 1:02 PM IST | Lucknow

بی ایس پی کے بانی کانشی رام کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مایاوتی نے تینوں پارٹیوں کو بہوجن سماج کی فلاح وبہبود کی تحریک کی راہ میں رکاوٹ قراردیا۔

Mayawati during a press conference in Delhi. Photo: PTI.
مایاوتی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ دہراتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ کانگریس، بی جے پی اور سماج وادی پارٹی تینوں ذات پات کو ہوا دیتی ہیں اور بہوجن سماج کو ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ بی ایس پی بانی کانشی رام کی برسی پر انہیں گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد مایاوتی نے کہا کہ گاندھی وادی کانگریس اور آر ایس ایس پرست بی جے پی اور ایس پی ذات پات کو ہوا دینے والی اورہراساں کرنے والی پارٹیاں ہیں اوربہوجن سماج کی حقیقی بہی خواہ نہیں ہیں بلکہ ان کی فلاح و بہبود اور خود اعتمادی و وقار کی تحریک کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ جبکہ امبیڈکر وادی کارواں کیلئے ملک میں بہوجن سماج پارٹی ہی ان کی اصلی، سچی اورمستقل مفاد والی منزل ہے۔ 
مایاوتی نے نئی دہلی میں کانشی رام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی سخت جدوجہد کے بعد بہوجنوں کیلئے ان کے ذریعے بنائے گئے فلاحی آئین کی بدولت ملک میں بہوجنوں کی زندگی میں آز ادی کے تقریباً ۷۵؍سال بعد اب تک بہت بہتر ہوگیا ہوتا۔ ایسا نہیں ہوا اورآج بھی کروڑوں بہوجن عوام لاچاری، مجبوری ا ور غریبی میں جی رہے ہیں اور ظلم وناانصافی واستحصال کا شکار ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کے اقتدار پر زیادہ وقت قابض رہنے والی کانگریس اور بی جےپی وغیرہ پارٹیوں کی حکومتیں نہ تو صحیح سے آئین پرست رہی ہیں اور نہ ہی سچی محب وطن۔ 
بی ایس پی سپریمو نے الزام لگایا کہ کانگریس، بی جےپی اور ایس پی جیسی پارٹیوں نے ریزر ویشن کے آئینی نظام کا مناسب فائدہ اس کے حق دار لیکن نظرانداز طبقہ کے کروڑوں لوگوں کو دینے کے بجائے اس نظام کو ہی غیر فعال و غیر موثر بناکر رکھ دیا۔ انہی سازشوں کا نتیجہ ہے کہ بہوجن کو تقسیم کرنے کے لئے ایس سی و ایس ٹی طبقے کے ریزرویشن میں زمرہ بندی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ان طبقات کے ریزرویشن کو اب تک آئین کی۹؍ ویں فہرست میں شامل کر کے اس کو عدالتی مداخلت وغیرہ سے محفوظ ضرور بنا دیا گیا ہوتا۔ 
انہوں نے کہا کہ اب جب کہ سپریم کورٹ کے ذریعے ایس سی ایس ٹی سماج کے ریزرویشن کی زمرہ بندی کا معاملہ ہے تو نہ تو بی جےپی/این ڈی اے حکومت اور نہ ہی کانگریس اور انڈیا اتحاد متعلقہ آئینی ترمیمی بل لانے کیلئے تیار ہیں کیونکہ ان کی نیت میں اس حد تک کھوٹ ہے کہ وہ لوگ ریزرویشن کی تجاویز کو ختم کرنے کی ہی نیت رکھتے ہیں جو ان کے بیانات سے واضح ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بہوجنوں کو عزت و قار و احترام کے ساتھ زندگی گزارنے کا جو گراں قدر آئینی حق حاصل ہے وہ صرف دستاویز میں نہ رہے بلکہ ان کا زمینی فائدہ حاصل کرنے کیلئے بہوجنوں کو مرکزی و ریاست کے اقتدار کی کلید حاصل کرنا ضروری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK