بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کےوارث کے حوالے سے ایک بار پھر ہوا دیتے ہوئے پارٹی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ ان کی حیات میں پارٹی کا وارث وہی ہوگا جو پارٹی و تحریک کو آگے بڑھانے میں پورے دل وجان سے لگاتار لگا رہے۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 11:53 AM IST | Agency | Lucknow
بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کےوارث کے حوالے سے ایک بار پھر ہوا دیتے ہوئے پارٹی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ ان کی حیات میں پارٹی کا وارث وہی ہوگا جو پارٹی و تحریک کو آگے بڑھانے میں پورے دل وجان سے لگاتار لگا رہے۔
بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کےوارث کے حوالے سے ایک بار پھر ہوا دیتے ہوئے پارٹی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ ان کی حیات میں پارٹی کا وارث وہی ہوگا جو پارٹی و تحریک کو آگے بڑھانے میں پورے دل وجان سے لگاتار لگا رہے۔ مایاوتی نے ایکس ہینڈل پر اپنے پوسٹ میں لکھا’ بی ایس پی ملک میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے انسانیت نواز عزت نفس و احترام کے کارواں کو اقتدار تک پہنچانے کیلئے کانشی رام کے ذریعے سب کچھ چھوڑ کر قائم کی گئی پارٹی و تحریک کو آگے بڑھا رہی ہے جس میں مفاد، رشتے، ناتے وغیرہ بے معنی اور بہوجن مفاد سب سے اوپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی ضمن میں شری کانشی رام کی شاگردہ و وارث ہونے کی وجہ سے ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے میں بھی اپنی آخری سانس تک ہر قربانی دے کر جدوجہد جاری رکھوں گی تاکہ بہوجن سماج کے لوگ سیاسی غلامی و سماجی لاچاری کی زندگی سے آزاد ہوکر اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔ بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ کانشی رام کی طرح ہی میری زندگی میں بھی پارٹی و تحریک کا کوئی حقیقی وارث وہی ہوگا جو کانشی رام جی کی طرح پارٹی و تحریک کو ہر دکھ تکلیف اٹھا کر آگے بڑھانے میں پورے دل و جان سے لگا رہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں بی ایس پی کے چھوٹے بڑے سبھی ذمہ داروں اور کارکنان کو پارٹی سربراہ کی ہدایات، طے شدہ نظم ونسق اور فریضے کے تئیں پوری ایمانداری اور جوابدہی ا ور پورے تن من دھن سے کام کرتے رہنا ضروری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مایاوتی نے پچھلے سال اپنے بھتیجے آکاش آنند کو پارٹی کا وارث قرر دیا تھا لیکن غیر ذمہ دارانہ بیان دینے کی وجہ انہوں نے ایک مہینے کے بعد ہی آکاش آنند کو وارث نہ بنانے کا منشا ظاہر کیاتھا حالانکہ بعد میں انہوں نے ایک بار آکاش آنند کو پھر سے وارث قرار دیا تھا۔
واضح رہےکہ مایاوتی کےحالیہ ۳؍فیصلوں سے پارٹی میں افراتفری کا ماحول ہے۔ پارٹی کے تمام لیڈران مایاوتی کے فیصلے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ بدھ۱۲؍ فروری کو بی ایس پی صدر نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کے سسر اشوک سدھارتھ کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔ ان پر پاٹی میں گروپ بندی کے الزام لگایاگیا۔ اسی دن بی ایس پی صدر نِتن سنگھ کو بھی پارٹی سے نکال دیا۔ ان کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ اشوک سدھارتھ کے قریبی ہیں۔ تیسرا فیصلہ ان کے اسی مذکورہ پوسٹ کو سمجھا جارہا ہےجس میں انہوں نے پارٹی کے جا نشین کے تعلق سے اپنا موقف ظاہر کیا ہے۔ سمجھا جارہا تھا کہ وہ اپنے بھتیجےآکاش آنند کو پارٹی کا جا نشین بنائیں گی لیکن اب اس سے مختلف موقف سامنے آیا ہے۔