Inquilab Logo

مایاوتی کا تنہا الیکشن لڑنے کا فیصلہ، مسلمانوں سے بھی ہمدردی کا اظہار

Updated: December 01, 2021, 11:28 AM IST | Agency | Lucknow

بی ایس پی سپریمو نے پریس کانفرنس میں بی جے پی پر مسلمانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کرخوفزدہ کرنے کا الزام لگایا ۔ مکمل اکثریت کی امید

Lucknow: Mayawati`s press conference..Picture:PTI
لکھنؤ :مایاوتی کی پریس کانفرنس ۔ تصویر: پی ٹی آئی

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے مرکزی اور اترپردیش کی بی جے پی حکومت پر مسلمانوں کو فرضی مقدمات میں پھنسا کر انہیں خوفزدہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
  مایاوتی نے منگل کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا :’’موجودہ بی جے پی حکومت میں اقلیتیں خاص کر مسلم سماج کے لوگ ہر معاملے میں ہر سطح پر زیادہ دکھی نظر آتے ہیں۔یوپی کی بی جے پی حکومت میں اب ان کی فلاح و بہبود بند کردی گئی ہے ۔  فرضی مقدموں پرپھنسا کر ان کو ہراساں کیا جارہا ہے۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا:’’نئے نئے قوانین سے مسلمانوں میں دہشت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ صاف طور پر بی جے پی ان سے سوتیلا سلوک کررہی ہے جبکہ بی ایس پی کی سابقہ حکومتوں میں ان کی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کے جان مال کی بھی حفاظت کی گئی۔ اس کے ساتھ جاٹ سماج کے لوگوں کی بھی ترقی اور خوشحالی کا پورا دھیان بی ایس پی کی حکومتوں میں رکھا گیا۔‘‘مایاوتی نےوعدہ کیا :’’ بی ایس پی کی حکومت بننے پر ان سبھی طبقات کے مفاد کا پورا پورا دھیان رکھا جائے گا اور ان سب کے بارے میں ریاست میں پارٹی کے او بی سی، جاٹ اور مسلم سماج کے عہدیدار اپنے اپنے سماج کی چھوٹی چھوٹی میٹنگوں کے ذریعہ بہت کچھ بتا رہے ہیں جس کی وجہ سے اس سماج کے افراد بڑی تعدادمیں پارٹی سے وابستہ ہورہے ہیں۔‘‘  مایاوتی نے ایک بار پھر دہرایا کہ ان کی پارٹی اسمبلی انتخابات میں تنہا ہی انتخابی میدان میں اترے گی اورتمام ۴۰۳؍سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی ۔ انہیں امید ہے کہ ۲۰۰۷ء کی طرح ہی مکمل اکثریت کی حکومت یہاں پھر سے ضرور بنے گی۔ 
  بی ایس پی سربراہ نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا :’’آزادی کے بعد سے لمبے وقت تک  اقتدار میں رہی کانگریس کی حکومت کے وقت منڈل کمیشن کی رپورٹ آنے کے باوجود اسے نافذ نہیں کیا گیا۔ ملک میں دلتوں،قبائلیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے افراد کے ساتھ ہر سطح پر ہونے ولالے مظالم ابھی تک پوری طرح سے بند نہیں ہوئے ہیں۔‘‘ ایس پی کے ذریعہ چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کر کے الیکشن لڑنے کی تیاری اور بی جے پی کی طرح جیت کا دعویٰ کرنے کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مایاوتی نے کہا:’’ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ کس پارٹی میں کتنا دم ہے اور جہاں تک انتخابی اتحاد کے بارے میں سوال ہے تو انہوں نے کئی بار صاف کیا ہے کہ بی ایس پی اسمبلی انتخابات کو تنہا لڑے گی؟ مختلف سیاسی پارٹیوں کے۱۲؍ راجیہ سبھا اراکین کو پورے سرمائی اجلاس کیلئے معطل کر دئیے  جانے کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا:’’ یہ پارلیمنٹ  کے رواں اجلاس کا معاملہ نہیں بلکہ گزشتہ مانسون اجلاس کا معاملہ ہے جس پر اب کارروائی کی گئی ہے۔حکومت کو اتنا سخت رخ نہیں اپنانا چاہئے بلکہ آپس میں بات چیت کر کے اس معاملے کو حل کرنا چاہئے تاکہ کارروائی بہتر ڈھنگ سے چل سکے۔‘‘  مایاوتی نے ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کرتے ہوئے کہا  :’’ مرکزی حکومت ذات کی بنیاد پر مردم شماری کے حق میں نہیں ہے۔ جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ اس طرز  پر مردم شماری ہونی چاہئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK