• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بیڑ میں والمک کراڈ پر مکوکا، ۱۴؍ دن کی عدالتی تحویل

Updated: January 15, 2025, 11:36 AM IST | Iqbal Ansari | Beed

والمک کراڈ کی گرفتاری کے خلاف والدہ کا پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج، حامیوں نے کراڈ بند کرنے کا اعلان کیا،۲۹؍ جنوری تک حکم امتناعی نافذ۔

Walmik Karad`s mother and others protested at the police station. Photo: INN
والمک کراڈ کی ماں اور دیگر پولیس اسٹیشن کے با ہر احتجاج کرتےہوئے۔ تصویر: آئی این این

 بیڑ میں سرپنچ سنتوش دیشمکھ کے بہیمانہ قتل کے معاملے میں کئی دنوں سے مطالبہ کیاجارہا تھا کہ کلیدی ملزم والمک کراڈ کو گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف مکوکا اورقتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ ان ہی مطالبات کے بعد آخر کار منگل کو پولیس نے والمک کراڈ کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف مکوکا اور قتل کا معاملہ بھی درج کر لیا۔ والمک کراڈ کی طبی جانچ کے بعد بیڑضلع کے مقامی کورٹ میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے اسے ۱۴؍دن کیلئے عدالتی حراست میں رکھنے کا حکم سنایا۔ والمک کراڈ کی گرفتاری کے لئے جہاں ایک جانب دباؤ ڈالا جارہا تھا اور احتجاج کیا جارہا تھا، وہیں دوسری جانب اس کی گرفتاری کے خلاف والمک کراڈ کے والدہ پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئی تھیں جبکہ پرلی گاؤں میں والمک کے حامیوں نے بھی شدید احتجاج کیا اور خود سوزی کی کوشش۔ والمک کراڈپر مکوکا اور قتل کا مقدمہ درج کرنے کیخلاف احتجاجاً بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ اس مظاہروں کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے احتیاطاً بیڑ ضلع میں ۲۹؍ جنوری تک حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا ہے۔ 
  واضح رہے کہ والمک کراڈ کے بیڑ ضلع کے کیج تعلقہ میں مساجوگ گاؤں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کو ۹؍ دسمبر کو قتل کر دیاگیا تھا۔ یہ قتل اس لئے کیا گیا تھا کیونکہ انہوں اس کے گاؤں میں ایک اینرجی کمپنی سے ہفتہ وصولی کی مخالفت کی تھی۔ اس قتل کیس میں والمک کراڈ اہم ملزم ہیں۔ سرپنچ کے اہل خانہ اور گاؤں والوں کا یہ الزام ہے کہ چونکہ والمک کراڈ مہاراشٹر کے وزیر دھننجے منڈے (اجیت پوار این سی پی )کے قریبی ہیں، اسلئے پولیس ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ 
  اس قتل کیس میں اب تک ۸؍دیگر ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے اوران سب پر مکوکا لگایا گیا ہے لیکن والمک پر مکوکا نہیں لگایا گیا تھا۔ ان پر بھی مکوکا لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔ شہریوں کا یہ مطالبہ اب پورا ہو گیا ہے۔ اب والمک کرا ڈپر بھی مکوکا لگا دیا گیا ہے۔ 
غیر جانبداری سے جانچ کی جائے گی:اجیت پوار
 منگل کو نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے جب استفسار کیا گیا کہ ملزم دھننجے منڈے کا قریبی کہا جارہا ہے اور کیا اسی لئے پولیس کی جانبداری برت رہی ہے؟ اجیت پوار نے جواب دیا کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بھی یہ واضح کیا ہے کہ مجرم جو بھی ہوگا، وہ کسی سے بھی تعلقات والا ہوگا، اسے بخشا نہیں جائے گا۔ انہو ں نے یہ بھی کہاکہ جو الزام عائد کئے جارہے ہیں اس کی جانچ کی جائے گی۔ یہ ایسا ہی ہے کہ اگر مَیں کہوں کہ تم نے ( ایک رپورٹر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ) مجھ سے ایک لاکھ روپے لئے ہیں ؟ تو کیا یہ سچ ہے؟ رپورٹر نے نہیں جواب دیا۔ اجیت پوار نے کہاکہ یہ جانچ کا موضوع ہے اس لئے جو الزام عائد کئے جارہے ہیں اس کی غیر جانبدارانہ جانچ ہوگی۔ 
نئی ایس آئی ٹی اس معاملے کی جانچ کرے گی
  حکومت کی جانب سے سرپنچ کے قتل کے معاملےکی جانچ کرنے کیلئے پیر کو نئی ایس آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ اس ایس آئی ٹی میں پولیس افسران انل گجر، وجے سنگھ جونوال، مہیش وگھنے، آنند شنکر شندے، تلسی رام جگتاپ، منوج راجندر واگھ، چندرکانت ایس کالکوٹے، بالا صاحب دیوی داس اکھاکورےا ور سنتوش بھگوان راؤ گیٹےشامل ہیں۔ بسواراج تیلی اس ایس آئی ٹی کے چیئرمین کے طور پر برقرار رہیں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ایس آئی ٹی کے اراکین پر اپوزیشن نے شدید اعتراض کیا تھا کہ اس میں مقامی افسران ہیں جن پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا اور اسی لئے اس ٹیم کو تبدیل کیا گیا ہے۔ 
  منگل کو عدالت میں سرکاری وکیلوں نے والمک کی سی آئی ڈی تحویل کی مانگ کی تھی لیکن عدالت نے اُسے ۱۴؍دن کی عدالتی تحویل میں دے دیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس قتل کیس میں شواہد اکٹھے کرنے کا کام بھی جاری ہے۔ سی آئی ڈی نے تاوان وصولی کیس اورسنتوش دیشمکھ قتل کیس میں پوچھ تاچھ کیلئے والمک کی سی آئی ڈی تحویل کی درخواست کی تھی لیکن جج نے عدالتی تحویل میں دے دیا ہے۔ 
رد عمل 
 مکوکا کے نافذ کرنےکے بعد بی جے پی ایم ایل اے سریش دھس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مکوکا کس جرم میں لگایا گیا تھا لیکن وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا ہے کہ سنتوش دیشمکھ کے قتل میں ملوث کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ اس لئے اب کسی اور کے مطالبات کوئی معنی نہیں رکھتے۔ 
 سنتوش دیشمکھ کے بھائی دھننجے دیش مکھ اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ میرے بھائی کے قتل کے تمام ملزمین کو سزا ملنی چاہئے۔ اس جرم میں ملوث افراد کیخلاف قتل اور مکوکا کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ ہم مطمئن ہیں کہ وزیر اعلیٰ اور ایس آئی ٹی صحیح سمت میں کام کر رہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK