میرٹھ کی شاہی عیدگاہ مسجد کے باہر نماز ادا کرنے والے ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ مسلمانوں پر ایف آئی آر سب انسپکٹر یوگیش کمار نے اس لئے درج کروائی ہے کہ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کیلئے نافذ ضابطہ اخلاق اور حکم امتناعی کی خلاف ورزی کی ہے۔
EPAPER
Updated: April 13, 2024, 3:13 PM IST | Inquilab News Network | Meerut
میرٹھ کی شاہی عیدگاہ مسجد کے باہر نماز ادا کرنے والے ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ مسلمانوں پر ایف آئی آر سب انسپکٹر یوگیش کمار نے اس لئے درج کروائی ہے کہ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کیلئے نافذ ضابطہ اخلاق اور حکم امتناعی کی خلاف ورزی کی ہے۔
میرٹھ، اترپردیش میں، سڑک پر عید کی نماز پڑھنے کے الزام میں ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر شہر کے ریلوے روڈ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک سب انسپکٹر یوگیش کمار کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ ۱۴۳ (غیر قانونی طور پر جمع ہونا)، ۱۸۶ (عوامی خدمت میں رکاوٹ)، ۱۸۸ (نافرمانی)، ۲۸۳ (عوامی راستے میں خطرہ یا رکاوٹ) اور ۳۴۱ (غلط طریقے سے رکاوٹ) کے تحت درج کی گئی ہے۔
یوگیش کمار نے اپنی شکایت میں کہا کہ ’’مجھے یوپی رام اتر سنگھ کی شاہی عیدگاہ میں ڈیوٹی سونپی گئی تھی تاکہ عیدالفطر کے تہوار کی بحفاظت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ میں اس وقت وہاں موجود تھا جب مسلمان شاہی عیدگاہ میں عید الفطر کی نماز پڑھ رہے تھے۔ نماز پڑھنے سے پہلے سڑک کے کنارے کچھ نامعلوم افراد نماز پڑھنے کیلئے بیٹھ گئے جنہیں میں نہیں جانتا تھا۔ اسے ایس آئی، کرائم انسپکٹر، انسپکٹر انچارج اور اعلیٰ حکام نے پرامن طریقے سے ہٹایا، لیکن جیسے ہی صبح تقریباً ۷؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر نماز شروع ہوئی، تقریباً ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ کی تعداد میں کچھ نامعلوم افراد (نمازی) باہر نکل آئے۔ انہوں نے سڑک کے کنارے عید الفطر کی نماز ادا کی، جبکہ ضلع مجسٹریٹ، میرٹھ نے لوک سبھا انتخابات کے محفوظ انعقاد کیلئے حکم امتناعی (دفعہ ۱۴۴) نافذ کیا ہے۔‘‘
شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس کی ہدایت اور ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ سیکشن ۱۴۴؍ سی آر پی سی کے نفاذ کے باوجود، لوگ سڑک پر نماز پڑھنے کیلئے آئے جس سے ٹریفک میں خلل پڑا۔