اس ہونہار طالبہ نے رسل اسکوائر انٹرنیشنل کالج لندن میں بزنس ایڈمنسٹریشن کے تمام مضامین میں اوّل پوزیشن حاصل کی۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 12:14 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
اس ہونہار طالبہ نے رسل اسکوائر انٹرنیشنل کالج لندن میں بزنس ایڈمنسٹریشن کے تمام مضامین میں اوّل پوزیشن حاصل کی۔
علامہ اقبال کے مذکورہ بالا مشہور زمانہ شعرکی ایک تفسیر مہوش مولا نے پیش کی۔ اندھیری میں واقع لوکھنڈوالا کمپلیکس کے یمنا نگر کی ۲۰؍ سالہ ہونہار طالبہ مہوش محبوب مولا نے لندن کی رائل ہالووے یونیورسٹی سے وابستہ رسل اسکوائر انٹرنیشنل کالج سے اکائونٹنگ اینڈ اسٹریٹیجک مینجمنٹ کے مضامین میں صرف کالج ، یونیورسٹی یا ملک ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر ٹاپ کیاہے۔اس اعلیٰ اور نمایاں کامیابی کے ساتھ مہوش بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرس کرنے کی متمنی ہے جس کے پہلے سال کی پڑھائی وہ لندن کے مذکورہ کالج سے ہی کررہی ہیں۔
اندھیری کے جانکی دیوی پبلک اسکول سے ایس ایس سی مکمل کرنے والی مہوش مولا کی تعلیمی کارکردگی شروع ہی سے غیر معمولی رہی ہے۔ اوّل تانہم جماعت کے امتحانات میں مہوش نے ہمیشہ ۸۵؍تا ۹۰؍ فیصد مارکس حاصل کئے۔ ایس ایس سی۹۴؍فیصد سے کامیاب ہونے کےبعد مہوش نے جوہو کے ریتومبرا کالج آف کامر س میں داخلہ لیا۔ یہاں بھی اس کی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا۔ اس ذہین اوربا صلاحیت طالبہ نے گیارہویں میں ۹۶؍ اور بارہویں کےبورڈ امتحان میں ۸۶؍ فیصد مارکس حاصل کئے۔ ڈگری کالج کے پہلے اور دوسرے سال کی پڑھائی رائل ہالووے یونیورسٹی سے وابستہ رسل اسکوائر انٹرنیشنل کالج کی سانتاکروز شاخ سے مکمل کی جبکہ آخری سال کی پڑھائی لندن سےکی جہاں فائنل ایئر کے امتحان میں مہوش نے سبھی مضامین میں کالج میں اوّل مقام حاصل کرنے کے ساتھ اکائونٹنگ اینڈ اسٹرٹیجیک مینجمنٹ کے امتحان میں ۹۶؍فیصد (اے پلس )مارکس حاصل کرکےورلڈ ٹاپ کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔مہوش کی اعلیٰ اور معیاری تعلیمی کارکردگی کی وجہ سے ۲؍مرتبہ اسے بالترتیب ۲؍لاکھ اور ۵؍لاکھ روپے کی اسکالرشپ مل چکی ہے۔ مہوش اب بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرس کرنےکی خواہشمند ہے۔
مہوش نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ ’’میری تعلیمی کامیابی میں میرے والد محبوب مولا اور والدہ شمع کا اہم رول ہے۔والدین نے ہمیشہ پڑھائی سے متعلق سنجیدگی کا مظاہر ہ کیا۔ ہر مقام پر میری رہنمائی اورحوصلہ افزائی کی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ مجھے یہ کامیابی ملی ہے۔‘‘ مہوش نے مزید کہا کہ’’ میرے اہل خانہ نے ہمیشہ عصری تعلیم کے ساتھ گھر کاماحول دینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسی وجہ سے میں نے کلام پاک گھر میں ہی مکمل کرلیا تھا چنانچہ تلاوت اور اس کے علاوہ نمازوں کا اہتمام پابندی سے کرتی ہوں۔ اس کامیابی کیلئے رب العالمین کی صدقِ دل سے شکر گزارہوں۔‘‘