Inquilab Logo

ایس آراے پروجیکٹوں کی تکمیل میں تاخیر پراسمبلی اجلاس میں اراکین ناراض

Updated: July 03, 2024, 10:44 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اسکیم کے تحت گھپلے اور بدعنوانی کا الزام بھی لگایا۔ وزیرہاؤسنگ نے یقین دلایا کہ بازآبادکاری کیلئے حتمی فہرست تیار ہونے کے بعد ایک مرتبہ نام تبدیل کرنے کی سہولت دی جائے گی۔

In the monsoon meeting, SRA has been asked to resolve the pending projects. Photo: INN
مانسون اجلاس میں ایس آر اے کے التواء کا شکار پروجیکٹوں کے مسائل حل کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔ تصویر : آئی این این

ریاستی اسمبلی کے مانسون اجلاس میں منگل کو جھوپڑ پٹیوں کی باز آباد کاری کی اسکیم  ’ایس آر اے‘ کے معاملہ پر تفصیلی بحث  ہوئی اور ہنگامہ بھی ہوا۔ جن اراکین کے اسمبلی  حلقہ میں ایس آر اے پروجیکٹ ۱۵؍ تا ۲۵؍ سال گزر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکے یا شروع بھی نہیں ہوئے ہیں، انہوں نے اس کے خلاف اپنی برہمی کااظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ چونکہ برسوں گزر جانے کے بعد بھی متاثرین کو ان کے حق کا مکان نہیں مل پاتا ہے اس دوران مالک مکان کی یاد تو موت ہوجاتی ہے یا وہ اپنا جھوپڑا فروخت کر دیتا ہے لیکن  بازآبادکاری کے اہل مکینوں کی حتمی فہرست   میں چونکہ ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں ہے اس لئے متوفی کے وارث یا جھوپڑا خریدنے والے کو بازآباد کاری  کے بعد مکان نہیں مل پاتا لہٰذا حکومت کو اس بارے میں غور کرنا چاہئے اور ایس آر اے کی حتمی فہرست میں ترمیم کرنے کی سہولت مہیا کرائی جانی چاہئے۔ اراکین اسمبلی کے مطالبات سننے کےبعد وزیر ہاؤسنگ اتل ساوے نے اعلان کیاکہ باز آبادکاری کیلئے حتمی فہرست میں کم از کم ایک مرتبہ نام تبدیل کرنے کی اجازت دینے کی پالیسی بنائی جائے گی۔
مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ
رکن اسمبلی اشیش شیلار نے توجہ طلب نوٹس کے تحت ممبئی میں ایس آر اے کے التواء کا شکار پروجیکٹوں کی جانب توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے کہاکہ ’’ ممبئی کے ۶۰؍فیصد لوگ جھوپڑپٹیوں میںآباد ہیں۔ ان جھوپڑا واسیوں کی بازآبادکاری کیلئے سلم ری ہیب لیٹیشن اتھاریٹی ( ایس  آر اے) قائم کی گئی  جس کے تحت ۲۰۰۰ء  سے قبل کے رہائشی ثبوت ہونے پرجھوپڑا واسیوں کو مفت اور ۲۰۱۱ء تک  کے دستاویزات ہونے پرانہیں اہل قرار دیتے ہوئے کنسٹرکشن کاسٹ کے عوض ایس آراے کے تحت مکان دینے کی اسکیم ہے  ۔ اس کیلئے سروے اور دستاویز جانچنے کے بعد جو  جھوپڑا واسیوں کی حتمی فہرست ( انیکشر-۲) تیار کر دی جاتی ہے  اور جھوپڑا منہدم کر دیاجاتا ہے۔ اس حتمی فہرست میں پھر کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی اور اسے لاک کر دیاجاتا ہے۔ ممبئی میں کئی ایسی جھوپڑ پٹیاں ہیں جن کی حتمی فہرست تیار ہوکر ۱۵؍ تا ۲۶؍ سال گزر چکے ہیں لیکن ان کی عمارت تعمیر نہیں ہوئی اور نہ ہی ان کی باز آباد کاری کی گئی  ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ’’میرے اسمبلی حلقہ باندرہ میں ایسے ۱۲؍پروجیکٹ ہیں۔‘‘ انہوںنے ان کے نام بھی گنوائے اور کہاکہ’’ کئی مکین انتقال کر جاتے ہیں یا کسی اور کو اپنا جھوپڑا فروخت کر دیتے ہیں لیکن بازآبادکاری کی حتمی فہرست میں چونکہ کوئی ترمیم نہیں کی جاسکتی اس لئے جب ڈیولپر مکان دیناشروع کرتا ہے تو جو شخص جھوپڑا خریدتا ہے، اسے مکان نہیں دیا جاتا۔ اس طرح جھوپڑا خریدنے والے شخص کانقصان ہوتاہے اوراسے پریشانی اٹھانی پڑتی ہے۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس مسئلہ کاحل نکالا جائے۔‘‘
اس تعلق سے رکن اسمبلی امیت ساٹم، یوگیش ساگر اور دیگر اراکین نے بھی اسی طرح کے مسائل پیش کئے۔ انہوں نے ڈیولپرس کے ذریعے محض ۲؍ سال کا کرایہ دینے اور اس کے بعد جھوپڑا واسیوں کو ہونے والی پریشانی کےتعلق سے بھی ایوان کو آگاہ کیا۔
ایک مرتبہ حتمی فہرست میں تبدیلی کی تجویز
وزیرہاؤسنگ اتل ساوے نے اس بات کااعتراف کیا کہ ممبئی  میں ایس آر اے کے متعدد پروجیکٹ ۲۰؍ تا ۲۵؍سال بعد بھی مکمل نہیں ہو سکے ہیں جس کی وجہ سے مکینوں کو دشواریوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے اور انہیں جھوپڑ پٹیوں ہی میں رہنا پڑرہا ہے۔ اس کا بھی اندازہ ہے کہ کئی برسوں سے متبادل مکانات نہ ملنے پر مکینوں کی موت ہو جاتی ہے جن کےنام پر جھوپڑا تھا اوران کانام حتمی فہرست میں شامل تھا۔ اسی طرح کئی لوگ اپنا مکان فروخت بھی کر دیتے ہیں۔ ان تمام مسائل پر غور کرتے ہوئے صرف ایک بار حتمی فہرست میں نام تبدیل کرنے کی اجازت ہو، ایسی ایک پالیسی بنائی جائے گی اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندےاور نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار سے بات چیت کرکے تجویز منظور کی جائے گی۔
سائن کولی واڑہ کیلئے ڈیولپرمنتخب کرنے کا مطالبہ
اس دوران رکن اسمبلی کیپٹن سیلون نے مطالبہ کیاکہ جس طرح دھاراوی کے ری ڈیولپمنٹ کیلئے اڈانی کو منتخب کیاگیا ہے، اسی طرح سائن کولی واڑہ کی جھوپڑ پٹیوں کے ڈیولپمنٹ کیلئے بھی کسی ڈیولپر کو منتخب کیاجائے۔ اس پر وزیر ہاؤسنگ نے غور کرنے کا یقین دلایاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK