Inquilab Logo Happiest Places to Work

جموں کشمیر اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر اسپیکر سے بحث کی اجازت نہ ملنے پراراکین کا سخت احتجاج

Updated: April 08, 2025, 9:53 AM IST | Jammu

اراکین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی،کئی اراکین نے کاغذات پھاڑے، کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی، محبوبہ مفتی کا حکومت کے رویے پر مایو سی کااظہار، بی جے پی نے بحث کی مانگ کوغیرقانونی بتایا۔

Members protesting in the Jammu and Kashmir Assembly. Photo: PTI
جموں کشمیر اسمبلی میں احتجاج کرتے ہوئے اراکین۔ تصویر: پی ٹی آئی

جموںکشمیر اسمبلی میں پیر کو وقف ترمیمی بل کیخلاف اسپیکر سے بحث کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا۔اس دوران اراکین کے درمیان تلخ کلامی کے بعد نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی، جس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی۔اسمبلی کے اسپیکر نے نیشنل کانفرنس کی جانب سے وقف ترمیمی بل پر بحث کیلئے پیش کی گئی تحریک کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
اطلاعات کے مطابق، پیر کی صبح جونہی جموں میں اسمبلی کی کارروائی کا آغاز ہوا، نیشنل کانفرنس کے اراکین نذیر گریزی اور تنویر صادق اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور وقف ترمیمی بل پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔جب اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے نیشنل کانفرنس کی جانب سے پیش کردہ تحریک کو مسترد کیا تو ایوان میں شدید شور و غل شروع ہو گیا۔خیال ر ہے کہ نیشنل کانفرنس، کانگریس اور آزاد امیدواروں کے ۹؍ اراکین نے اسپیکر کو اس تحریک کا نوٹس دیا تھا۔بی جے پی کے سنیل شرما نے اس تحریک کی سخت مخالفت کی، جس کے بعد ایوان کا ماحول مزید کشیدہ ہو گیا۔نیشنل کانفرنس کے رکن تنویر صادق نے کہا کہ ’’یہ ہمارے لئے ایک مذہبی معاملہ ہے، اس سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں ہو سکتا۔‘‘اس کے بعدنیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران بی جے پی اور نیشنل کانفرنس کے اراکین اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔اطلاعات کے مطابق، اسمبلی میں بی جے پی اور حکمران اتحاد کے بعض اراکین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کر دی۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اسپیکر کی طرف سے وقف بل پر بحث کرنے کی اجازت نہ دینے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط مینڈیٹ حاصل کرنے کے باوجود بھی حکومت بی جے پی کے مبینہ مسلم مخالف ایجنڈے کے سامنے پوری طرح جھک گئی ہے۔انہوں  نےکہا کہ حکومت دونوں بی جے پی کو بھی اور عوام کو بھی خوش رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ نیشنل کانفرنس تمل ناڈو سرکار سے کچھ سیکھ سکتی ہے جس نے وقف بل کی مضبوطی سے مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ` جموں کشمیر واحد مسلم اکثریتی خطہ ہے لیکن یہ تشویشناک امر ہے کہ عوام پر مبنی حکومت اس نازک مسئلے پر بحث کرنے کی بھی ہمت نہیں رکھتی ہے۔
 میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے نے بھی بحث کی اجازت نہ دینے پرشدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ ’’یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے کہ تمل ناڈو، جہاں صرف۶؍ فیصد مسلمان آبادی ہے، وہاں کی اسمبلی ایک سخت وقف مخالف قرارداد منظور کرتی ہے، جبکہ مسلم اکثریتی جموں کشمیر میں اسمبلی اسپیکر اس نہایت اہم اور مسلمانوں کیلئے تشویشناک معاملے پر بات کرنے سے کترا رہے ہیں اور تکنیکی نکات کی آڑ میں اسے زیرِ بحث لانے سے انکار کر رہے ہیں۔‘‘
 دوسری طرف بی جے پی کے لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما نے اس مطالبے کو غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پاس کئے گئے وقف ترمیمی بل پرجموں کشمیر اسمبلی میں بحث کرنا غیر آئینی ہے کیونکہ اس بل کو پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا ہے اور یہ بل زیر سماعت ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے تین اراکین پارلیمان کو پارلیمنٹ میں اس پر بولنا چاہئے تھا لیکن وہ کہیں اور مصروف تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے تینوں اراکین میں سے کوئی چھٹی پر ہے تو کوئی ملک سے باہر گیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ  اب جبکہ پارلیمنٹ  کے دونوں ایوانوںنے اس بل کو پاس کردیا ہے اور صدر جمہوریہ نے بھی اس کو منظوری دے دی ہے تو اب اس پر بحث کا کیا مطلب ہے۔ اسی کے ساتھ اب یہ معاملہ زیر سماعت بھی ہے اسلئےاسمبلی میں اس پر بحث کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس میڈیا کے ذریعے لوگوں کے مذہبی جذبات ابھارنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دریں اثناپی  ڈی پی لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ نے وقف بل کو ایک مذہبی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے مسلمانوں نے اس بل کے خلاف ناراضگی ظاہر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وقف کو املاک کی نظر سے دیکھنا بد قسمتی کی بات ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK